Sunday, March 27, 2022

URDU ISLAMIC ARTICLE: Tik Toker died, Sister Brother, Zindagi, Tasbeeh Fatima, Raat, Ikhlaq, Salam, Geebat, Haya, Mot, Social Media, Saza, DUA, VERY USEFUL ISLAMIC ARTICLES

   

Home Page  Urdu Islamic Article  HR Email Ids  Zikar Azkaar

Namaz Quran & Tableegh   School HR ID  Ulema Ikram Bayanat

Listen Quran Majeed   Read Quran Majeed  Social Media  Ramzan

Khulasa Quran Majeed Latest jobs Karachi School Free Islamic Gift 



 Aaj ki Dua Apkay Naam


یہ دعا بہت پیاری ہے اِسے سکون سے پڑھیں اور دل میں آمین کہیں اور اسے دوسروں تک پہنچائیں. ھو سکتا ہے کہ دوسرے لوگوں کی آمین سے اپنی دعا قبول ھو جائے(آمین)😰😭


⚡اے اللہ رب العزت

💧اے ساری کائنات کے شہنشاہ

💧اے ساری مخلوق کے پالنے والے

💧اے زندگی موت کا فیصلہ کرنےوالے

💧اے آسمانوں اور زمینوں کے مالک

💧اے پہاڑوں اور سمندروں کے مالک

💧اے انسانوں اور جناتوں کے معبود

💧اے عرشِ اعظم کے مالک

💧اے فرشتوں کے معبود

💧اے عزت اور ذلت کے مالک

💧اے بیماروں کو شِفا دینے والے

💧اے بادشاہوں کے بادشاہ

💧اے اللہ ہم تیرے گناہگار بندے ہیں

💧تیرے خطاکار بندے ہیں

💦ہمارے گناہوں کو معاف فرما🙏🙏

💦ہماری خطاؤں کو معاف فرما🙏

💦اے اللہ ہم اپنے اگلےپچھلے،صغیرہ کبیرہ سبھی گناہوں،خطاؤں اور نافرمانیوں کی معافی مانگتے ہیں🙏🙏

💦اے اللہ رب العزت ہم اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں ہماری توبہ قبول فرما

💦اے اللہ ہم گناہگار ہیں،سیاہ کار ہیں،بدکار ہیں تیرے احکام کے نافرمان ہیں،ناشُکرے ہیں لیکن میرے معبود تیرے نام لیوا بندے ہیں، تیری توحید کی گواہی دیتے ہیں.

💦تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے

💦تیرے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں ہے

💦تیرے سوا کوئی تعریف کے لائق نہیں ہے

💦ہمارے معبود ہمارے گناہ تیری رحمت سے بڑے نہیں ہیں

💦تو اپنی رحمت سے ہمارے گناہ معاف کر دے🙏🙏🙏

💦اے اللہ پاک ہمیں گمراہی کے راستے سے ہٹا کر صراط المستقیم کے راستے پہ چلنے والا بنا دے

💦اے اللہ ایسی نماز پڑھنے کی توفیق عطا کر جس نماز سے تو راضی ہو جائے

💦زندگی میں ایسے نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا کر جن اعمالوں سے تو راضی ہو جائے

💦ہمیں ایسی زندگی گزارنے کی توفیق عطا کر جس زندگی سے تو راضی ہو جائے

💦ایمان پہ زندہ رکھ اور ایمان پہ ہی موت عطا کر

💦اے اللہ ہمیں تیرے احکام کی فرمابرداری کرنے والا بنا

💦اور تیرے پیارے حبیب جنابِ محمد رسول اللہ(صلی للہ ھو علیہ وآلہ وسلم) کے نیک اور پاکیزہ آداب کو اپنانے والا بنا دے

💦اے اللہ ہماری پریشانیوں کو دور کر دے

💦اے اللہ جو بیمار ہیں اُنہیں شفاءکاملہ عطا فرما

💦اے اللہ جو قرض کے بوجھ تلے دبے ھوئے ہیں اُنکا قرض جلد سے جلد ادا کروا دے

💦اے رب العزت شیطان سے ہماری حفاظت فرما

💦اے اللہ اسلام کے دشمنوں کو ہدایت عطا فرما

💦اے اللہ حلال رزق کمانے کی توفیق عطا فرما

💦اے پروردگارِ عالم ہمیں تُجھ سے مانگنا نہیں آتا لیکن تجھے دینا آتا ہے تو ھر چیز پہ قادر ہے

💦اے اللہ جو مانگا وہ بھی عطا فرما اور جو مانگنے سے رِہ گیا وہ ب ھی عنائت فرما

💦ہماری دعا اپنے رحم سے اپنے کرم سے قبول فرما اور جس نے یہ دعا بھیجی ہے اور اِسے آگے بڑھا رہا ہے اُسکی ساری پریشانیوں،تکلیفوں اور بیماریوں کو دور فرما اور صحت تندرستی عطا كر: یہ دُعا پوری ضرور پڑھیں

"اے میرے پروردگار اپنےپیارےمحبوب حضرت محمدﷺ کے صدقے پوری دُنیا میں جتنے لوگ وفات پا چُکے ہیں اُن کی مغفرت فرما، اُنہیں قبر کے عذاب سے بچا۔ جو بیمار ہیں یا پریشان ہیں تُو اُن کو اپنے کرم سے معاف فرما اور اُن کی بیماری اور پریشانیوں کو دُور فرما۔"

اے میرےالله اپنے پیارے حبیبﷺ کے صدقے جس نے مجھے یہ دُعا بھیجی ہے اُس کے تمام گُناہوں کو معاف فرما اور ہر کام میں کامیابی عطا فرما اور اُس کا نَصیب کھول دے۔ اٰمئین!


اپنے لئے ضرور دُعا کرؤایں نجانے کس کی زبان سے آپ کی تقدیر کھول جائے۔ 


نوٹ: آج کے دِن اگر یہ دُعا آگے شير نہ کر سکیں تو واپس مجھے ہی بھیج دیں۔








 گزشتہ روز سعودی دارالحکومت ریاض میں ایک خوفناک ٹریفک حادثہ ہوا۔ جس میں سوشل میڈیا کے 2 ’’اسٹارز‘‘ (لڑکا اور لڑکی) جل کر کوئلہ ہوگئے۔ ساز القحطاني اور شاهر الشيباني ٹاک ٹاکر اور اسنیپ چیٹ اسٹار تھے۔ دونوں مل کر ڈانس کرتے اور ویڈیوز اپ لوڈ کرکے ارضِ وحی میں روشن خیالی کی جاری مہم میں اپنا حصہ ملاتے اور لوگوں سے واہ واہ سمیٹتے۔ ساز القحطانی (لڑکی) کا اصل نام أريج العمري تھا۔ 21 سال عمر تھی۔ ریاض کی کسی یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھی۔ مکمل مغربی رنگ میں رنگی ہوئی۔ جسم ٹیٹوز سے پُر اور بال لڑکوں والے چھوٹے چھوٹے۔ ڈانس کی دلدادہ۔ مشہور قبیلہ قحطان سے تعلق تھا۔ جبکہ شاہر نایف کا شیبان سے۔ دونوں کی ’’دوستی‘‘ کا یہ تعلق اب سوشل میڈیا میں زیر بحث ہے کہ کس نوعیت کا تھا۔ گزشتہ دن ریاض میں یہ دونوں کار پہ جا رہے تھے۔ مستی میں اسپیڈ 260 کلومیٹر سے بھی تجاوز کر گئی۔ کار الٹ گئی تو فوراً آگ بھڑک اٹھی اور دونوں جل کر راکھ ہو گئے۔ کوئلہ بننے والے وجود اسپتال لائے گئے اور ڈی این اے سے ان کی شناخت ہوئی۔ جبکہ ایک تیسرے شخص کے بھی ان کے ساتھ جل مرنے کی اطلاع ہے۔ اس عبرت ناک انجام کے بعد اب رشتہ داروں کو خیال آیا کہ ٹک ٹاک اور دیگر سوشل سائٹس سے ان کے اکاؤنٹس بند کرا دیں تاکہ گناہ جاریہ کا تسلسل بند ہو۔ لیکن انتظامیہ نے یہ درخواست منظور نہیں کی۔ اللہ دونوں کی مغفرت فرماے۔ موت کا کچھ نہیں پتہ۔ یہ اچانک کسی کے بھی دروازے پر دستک دے سکتی ہے۔ اس لئے سوشل میڈیا میں ایسی چیزیں اپ لوڈ کرنے سے پرہیز کیجئے، جو مرنے کے بعد نامۂ اعمال کو مسلسل سیاہ کرنے کا سبب بنیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو موت سے پہلے ہی تیاری اور توبہ کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔


تحریر: ضیاء چترالی۔







۔ غیر محسوس مگر تباہ کن سزائیں 


کسی شاگرد نے اپنے استاذ سے کہا : ہم رات دن اللّٰه تعالیٰ کی نافرمانی کرتے ہیں مگر اللّٰه تعالٰی ہمیں سزا نہیں دیتا. 

استاذ محترم نے جواب دیا : ایسی بات نہيں بلکہ اللّٰه تعالی ہمیں کتنی سزائیں دیتا ہے مگر ہمیں اس کا احساس نہیں ہوتا.

 اللّٰه تعالی کی سزائیں کیا ہوتی ہیں سنو... 


1- مناجات الہی کی لذت سے محرومی:   کیا رب سے مناجات کی لذت تم سے چھین نہیں لی گئی؟

 

2- قساوت قلبی: اس سے بڑی سزا کیا ہو سکتی ہے کہ انسان کا دل سخت ہو جائے؟

 

3- ایک بڑی سزا یہ بھی ہے کہ تمہیں نیکیوں کی توفیق بہت کم ملے ؟


4- تلاوت قرآن سے غفلت:  کیا ایسا نہیں ہوتا کہ دن کے دن گزر جاتے ہیں مگر تلاوت قرآن کی توفیق نہیں ملتی بلکہ بسا اوقات قرآن کی یہ آیت سنتے ہیں جس ميں اللّٰه تعالى نے فرمایا کہ اگر یہ قرآن پہاڑ پر نازل ہوتا تو اللّٰه کے خوف سے ریزہ ریزہ ہوجاتا ہم یہ آیت سنتے ہیں مگر ہمارے دلوں پر کوئی اثر نہیں ہوتا؟

 

5- تہجد سے محرومی: لمبی لمبی راتیں گزر جاتی ہیں مگر کبھی تہجد کی توفیق نہیں ملتی؟

 

6-  نیکیوں کے موسم بہار کی ناقدری: نیکیوں کے موسم بہار آتے اور گزر جاتے ہیں جیسے رمضان کے روزے، شوال کے روزے اور ذوالحجہ کے مبارک ایام وغيرہ .... مگر ان موسم میں کما حقہ عبادت کرنے کی توفیق نہیں ملتی اس سے بڑی سزا اور کیا ہو سکتی ہے؟ 


 7- عبادت کو بوجھ محسوس کرنا:  کیا تم عبادت کو بوجھ نہیں محسوس کرتے؟

 

8- ذکر الہی سے لاپرواہی: کیا اللّٰه کے ذکر سے تمہاری زبان خاموش نہیں رہتی؟ 


9- کیا نفسانی خواہشات کے سامنے خود کو  کمزور نہیں محسوس کرتے؟

 

10- دنيا کی محبت:  کیا تم مال و دولت اور منصب و شہرت کی بے جا حرص و لالچ  ميں مبتلا نہیں ہو؟ اس سے بڑی سزا اور کیا ہو سکتی ہے؟

 

11- کبیرہ گناھوں کو معمولی سمجھنا:  کیا ایسا نہیں کہ تم بڑے بڑے گناہوں کو معمولی اور حقیر سمجھتے ہو جیسے جهوٹ غیبت چغلی؟


12- کیا بیشتر اوقات تم فضول اور لا یعنی چیزوں ميں مشغول نہیں رہتے؟


13- آخرت سے غفلت:  کیا تم نے آخرت کو بھلا کر دنیا کو اپنا سب سے بڑا مقصد نہیں بنا لیا ہے؟


یہ ساری محرومی اور بے توفیقی بھی اللّٰه کی طرف سے عذاب اور سزائیں ہیں مگر تمہیں اس کا احساس نہیں ہوتا.


یاد رکھو اللّٰه تعالی کا یہ بہت معمولی عذاب ہے جسے ہم اپنے مال و اولاد اور صحت میں محسوس کرتے ہیں اور حقیقی  عذاب اور سب سے خطرناک سزا وہ ہے جو دل کو ملتی ہے.

اس لئے اللّٰه تعالیٰ سے عافیت کی دعاء مانگو اور اپنے گناہوں کی معافی طلب کرو کیونکہ گناہ کے سبب بندہ عبادت کی توفیق سے محروم کر دیا جاتا ہے.

( عربی سے ترجمہ)






: ایک  بہن  کہتی ھے میں گھر کی صفائی میں مصروف تھی کہ اسی دوران میرے بھائی کا فون آیا کہ میں بیوی بچوں سمیت تمہاری ملاقات کیلئے آرہا ہوں.


کہتی ہے کہ میں باورچی خانہ چلی گئ ، تاکہ ان کیلئے جلدی میں کچھ تیار کرسکوں، پر گھر میں صرف دو تین آم ہی پڑے تھے،جلدی میں دو گلاس جوس ‏تیار کرلیئے. جب وہ آئے، تو بھائی کے ساتھ انکی ساس بھی تھیں!

جو کہ اس سے پہلے کبھی بھی نہیں آئی تھیں، تو میں نے دو گلاس جوس ماں اور بیٹی کے سامنے رکھ دیئے اور پانی کا گلاس بھائی کے سامنے رکھ کر کہا کہ، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو سیون اپ پسند ہے... بھائی نے جیسے ہی گلاس منہ سے لگایا ‏تو سمجھ گئے کہ یہ تو پانی ہے،

اسی دوران ساس نے میرے بھائی سے کہا: بیٹا سیون اپ میرے معدے کیلئے اچھا ہے اس لئے میرا جوس تم پی لو اور سیون اپ مجھے دو!

یہاں پر میرے اوسان خطاء ہوئے،سخت شرمندگی ہوئی کہ میری چالاکی رسوا ہوجائیگی، پر ﷲ میرے بھائی کو سلامت رکھے ‏بھائی نے اپنی ساس سے کہا، اس گلاس سے تو میں نے کافی سیون اپ پی لیا ہے، آپ کیلئے میں فریج سے بوتل لاتا ہوں، انہوں  نے گلاس لیا اور جلدی سے باہر نکلے، تھوڑی دیر بعد ہم نے گلاس ٹوٹنے کی آواز سنی

 بھائی واپس آئے، ساس سے کہا کہ سیون اپ کی بوتل تو مجھ سے گر کر ٹوٹ گئی، میں جلدی سے آپ‏ کیلئے دکان سے ایک بوتل لے آتا ہوں؟ ساس نے سختی سے انکار کیا کہ چلو یہ میرے نصیب میں نہیں تھا.


   جب وہ رخصت ہونے لگے تو بھائی پیچھے رہے، خدا حافظ کہا مصافحہ کیلئے ہاتھ بڑھایا، اور اسی دوران میرے ہاتھ میں پیسے بھی تھمادیے ، اور مسکرا کر بولے، میری پیاری بہن کچن میں ‏گرے ہوئے سیون اپ کی جگہ کو دھو ڈالنا.

اسطرح میرے پیارے بھائی نے میری مالی کمزوری پر پردہ ڈالا اور میرے ساتھ ہمدردی سے مدد بھی کی۔


 محبت کے ساتھ رہیئے، اپنے بہنوں کا خاص خیال رکھیئے اور دوسروں کے بہنوں کو عزت کے نگاہ سے دیکھیئے ، یاد رکھئے  یہی ہمارے مذہب ، اچھے خاندانی  لوگوں اور معاشرے کا سنہری اصول اور رواج ہے .  جس کو آہستہ آہستہ گندا خون  رکھنے والے بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ جو بھائی کبھی بہنوں کو پیسے دیا کرتے تھے آج بہنوں کے پیسوں پر پل رہے ہیں ۔  

 اللہ کے واسطے اپنی صفوں میں ان لوگوں کو پہچانیں   !!!!! جو آج اپنے آپ کو لبرل  کہلا رہے ہیں ۔ ۔۔۔۔۔ حقیقت میں یہ  ** ہیں ۔  بے پردگی ، دین سے دوری اور اللہ کے قرآن پاک میں واضح احکامات کا صاف انکار   اور نبی ﷺ کی تعلیمات سے انکار  اور نیک  لوگوں کو بھی گمراہ کرنے کے درپے ہیں ۔ 

عقلمند کو اشارہ ہی کافی ہے  .






🥀 چار چیزیں زندگی میں کبھی نہ چھوڑیں 🥀


✍🏻 شکر کرنا نہ چھوڑیں ورنہ آپ نعمتوں میں زیادتی اور اضافے سے محروم ہو جائیں گے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے

لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيْدَنَّكُمْ اگر تم شکر کرو گے تو میں تم کو مزید دوں گا

(سورة إبراہيم :آیت 7)


✍🏻 اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ چھوڑیں ورنہ آپ اس سے محروم ہو جائیں گے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو یاد رکھے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے

فَاذْکُرُوْنِیْ اَذْکُرْکُمْ تم میرا ذکر کرو میں تمہیں یاد رکھوں گا

(سورة البقرة: آیت 152)


✍🏻 دعا کو نہ چھوڑیں ورنہ قبولیت سے محروم ہو جائیں گے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے

أَدْعُوْنِيْ أَسْتَجِبْ لَكُمْ تم مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا

(سورة غافر:آیت 60)


✍🏻 استغفار نہ چھوڑیں ورنہ نجات سے محروم ہو جائیں گے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

وَمَا كَانَ اللهُ مُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُوْن اللہ تعالیٰ ان کو عذاب دینے والا نہیں ہے جب کہ وہ استغفار کرتے ہوں

(سورة الأنفال :آیت 33)


مزید ایسی پوسٹیں حاصل کرنے کے لیے ھمارا گروپ جواٸن کریں







🌹 آئیں ایک سنت کو سیکھ کراس پر عمل کریں 🌹

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا 

(ترمذی شریف حدیث نمبر 2678)

✨✨✨✨✨✨✨✨✨

 سنت نمبر پندرہ 

 سونے سے پہلے آخری تین قل پڑھ کر اپنے دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں ملا کر ان پر پھونک ماریں اور سر سے پاؤں تک جہاں تک ہاتھ پہنچے پھیر لیں، پھر ابتدا اپنے سامنے والے حصے سے سر سے پیر تک ،پھر کمر پر پھیر لیں، ایسا تین بار کریں 

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر رات جب اپنے بستر پر آتے تو اپنی دونوں ہتھیلیاں اکٹھی کرتے، پھر ان دونوں پر یہ سورتیں: «قل هو الله أحد»،‌‌‌‏ «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس»پڑھ کر پھونک مارتے، پھر ان دونوں ہتھیلیوں کو اپنے جسم پر جہاں تک وہ پہنچتیں پھیرتے، اور شروع کرتے اپنے سر، چہرے اور بدن کے اگلے حصے سے، اور ایسا آپ تین بار کرتے۔

🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃

عَنْ عَائِشَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‌‌‌‏    كَانَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ كُلَّ لَيْلَةٍ جَمَعَ كَفَّيْهِ ثُمَّ نَفَثَ فِيهِمَا، ‌‌‌‌‌‏فَقَرَأَ فِيهِمَا:‌‌‌‏ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ثُمَّ يَمْسَحُ بِهِمَا مَا اسْتَطَاعَ مِنْ جَسَدِهِ يَبْدَأُ بِهِمَا عَلَى رَأْسِهِ وَوَجْهِهِ وَمَا أَقْبَلَ مِنْ جَسَدِهِ، ‌‌‌‌‌‏يَفْعَلُ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ( ترمذی حدیث نمبر 3402)





🌹 آئیں ایک سنت کو سیکھ کراس پر عمل کریں 🌹

 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا 

(ترمذی شریف حدیث نمبر 2678)

✨✨✨✨✨✨✨✨✨

 سنت نمبر دس 

 گھر میں داخل ہو کر گھر والوں کو سلام کرنا 

ترجمہ : حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : بیٹا ! جب تم اپنے گھر والوں کے پاس جاؤ تو سلام کرو ، یہ تمہارے لئے بھی باعث برکت ہو گا ، اور تمہارے گھر والوں کے لئے بھی ۔

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يَا بُنَيَّ إِذَا دَخَلْتَ عَلَى أَهْلِكَ فَسَلِّمْ يَكُونُ بَرَكَةً عَلَيْكَ وَعَلَى أَهْلِ بَيْتِكَ. (رواه الترمذى 2698)









 

 🌹 آئیں مسائل سیکھیں 🌹

 جسم کے غیر ضروری بال اور ناخن کب تک کاٹیں 

 مسئلہ: ہر ہفتے ایک مرتبہ زیر ناف اور بغل کے بال ، اسی طرح ناخن کا ٹنا اور نہا دھو کر صاف ستھرا ہونا افضل ہے اس کے لئے سب سے بہتر جمعہ کا دن ہے کہ نماز سے پہلے یہ کام کر لئے جائیں ہر ہفتہ دشواری ہوتو پندرھویں دن کر لے، آخری حد چالیسواں دن ہے، اس سے زیادہ تاخیر نہیں کرنی چاہئے ، اگر چالیس دن گذر گئے اور مذکورہ چیزوں کی صفائی کسی شخص نے نہ کی تو وہ گنہگار ہوگا۔ 

 ناخن کاٹنے کا طریقہ 

 ناخن کاٹنے کا کوئی خاص طریقہ سنت اور صحیح احادیث سے ثابت نہیں

 البتہ  ناخن کاٹنے کا بہتر طریقہ یہ ہےکہ دائیں ہاتھ کے ناخن کاٹے جائیں اور شہادت والی انگلی سے ابتداء کرے پھر بائیں ہاتھ کے ناخن کاٹے جائیں اور بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے ابتداء کریں  اور پیر میں دائیں پیر کی سب سے چھوٹی انگلی سے شروع کرے اور بائیں پیر کی چھوٹی انگلی پر ختم کرے، اگر اس کی رعایت نہ ہوسکے تو کوئی مضائقہ نہیں،جس طرح ہوسکے کاٹ لے 

 مسئلہ:کٹے ہوئے ناخن اور بال دفن کر دینے چاہیے اگر دفن نہ کریں تو کسی محفوظ جگہ ڈال دیں مگر گندی جگہ اور نجاست والی جگہ میں نہ ڈالیں اس سے بیمار ہوجانے کا اندیشہ ہے






 حدیث نمبر سولہ

الْحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنَ الْإِيمَانِ 

(سنن النسائي | كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ  | ذِكْرُ شُعَبِ الْإِيمَانِ /رقم الحدیث 5006)

 حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

 تشریح:شرم و حیا ایک ایسا اہم اور فطری وصف ہے  جس کو انسان کی سیرت سازی میں بہت زیادہ دخل ہے ، یہی وہ صفت ہے جو آدمی کو بہت سے برے کاموں اور بری باتوں سے روکتا اور فواحش و منکرات سے اس کو بچاتا ہے ، اور اچھے اور شریفانہ کاموں کیلئے آمادہ کرتا ہے، الغرض شرم و حیا انسان کی بہت سی خوبیوں کی جڑ بنیاد اور فواحش و منکرات سے اس کا محافظ ہے ، اسی لئے رسول اللہ نے اپنی تعلیم و تربیت میں اس پر بہت زیادہ زور دیا ہے۔

 یہاں یہ بھی سمجھ لینا چاہئے کہ قرآن و حدیث کی اصطلاح میں حیا کا مفہوم بہت وسیع ہے، ہمارےعرف اور محاورہ میں تو حیا کا تقاضا اتنا ہی سمجھا جاتا ہے کہ آدی فواحش سے بچے یعنی شرمناک باتیں اور شرمناک کام کرنے سے پرہیز کرے، لیکن قرآن و حدیث میں غور کرنے سے معلوم ہو تا ہے کہ حیا طبیعت انسانی کی اس کیفیت کا نام ہے کہ ہر نامناسب بات اور ناپسندیدہ کام سے اس کو انقباض اور اس کے ارتکاب سے اذیت مو ، پھر قرآن و حدیث ہی سے یہ بھی معلوم ہو تا ہے کہ حیا کا تعلق صرف انسانوں سے نہیں ہے ، بلکہ حیا سب سے زیادہ مستحق وہ خالق و مالک ہے جس نے بندم کو وجود بخشا اور جس کی پروردگاری سے وہ ہر آن حصہ پار ہا ہے، اور جس کی نگاہ سے اس کا کوئی عمل اور کوئی حال چھپا نہیں ہے، اس کو یوں بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ شرم وحیا کرنے والے انسانوں کو سب سے زیاد و شرم و حیا اپنے ماں باپ کی، اور اپنے بڑوں اور محسنوں کی ہوتی ہے ، اور ظاہر ہے کہ اللہ تعالی سب بڑوں سے بڑا اور سب محسنوں کا محسن ہے ، لہذا بندہ کو سب سے زیادہ شرم و حیا اس کی ہونی چاہئے ، اور اس حیا کا تقاضا یہ ہو گا کہ جو کام اور جو بات بھی اللہ تعالی کی مرضی اور اس کے حکم کے خلاف ہو، آدمی کی طبیعت اُس سے خود انقباض اور اذیت محسوس کرے اور اس سے باز رہے، اور جب بندہ کا یہ حال ہو جائے تو اس کی زندگی جیسی پاک اور اس کی سیرت جیسی پسندیدہ اور اللہ کی مرضی کے مطابق ہو گئی ظاہر ہے۔






🌹 عقیدہ نمبر 14 🌹

 منکر نکیر 

 جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو عالم برزخ میں اس کے پاس دو فرشتے منکر اور نکیر آکر پوچھتے ہیں،تیرا رب کون ہے؟ تیرا دین کیا ہے؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پوچھتے ہیں، کہ یہ کون ہے؟ اگر ایماندار ہو تو ٹھیک ٹھیک جواب دیتا ہے اور اگر ایماندار نہ ہو تو سب باتوں کے جواب میں یہی کہتا ہے کہ مجھے خبر نہیں 

( بخاری، کتاب الجنائز ،حدیث نمبر 1338 )






 مفتی تقی عثمانی صاحب مدظلہ الاقدس

 کی سوشل میڈیا کے بارے میں اہم تحریر ۔

ا---------------------------------------------------------ا

سوشل میڈیا، فتنہ الحاد، اور ہماری نئی نسل

ا--------------------------------------------------------ا


ایک مسلمان کیلئے اولاد صرف ایک دنیوی نعمت ہی نہیں بلکہ آخرت کا سرمایہ اور بہترین صدقہ جاریہ ہے۔


بشرطیکہ کہ وہ صاحبِ ایمان ہو۔


سوشل میڈیا کے اس دور میں ایمان کے ڈاکو کس طرح خاموشی سے ہماری آئندہ نسلوں کو الحاد یا Athiesm (خدا کے وجود سے انکار) کی طرف دھکیل رہے ہیں، اس کی تفصیل اس تحریر میں پیش کی جائیگی۔


بظاہر پڑھائی اور اینٹرٹینمنٹ کیلئے اپنی ناسمجھ اولادوں کو اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ تک غیر محدود رسائی دینے والے والدین بالخصوص اس تحریر کو پڑھیں


ممکن ہے کہ خدا ناخواستہ آپکی اولاد اس فتنے کی زد میں آکر ایمان سے ہاتھ دھونے کے قریب ہو اور آپ بالکل لاعلم ہوں۔


کراچی، لاہور، اسلام آباد اور پاکستان کے دیگر شہروں میں اس وقت ملحدین (خدا کے وجود سے انکاری) کی تعداد سوشل میڈیا کے ذریعے تیزی سے بڑھ رہی ہے


اور اسکا شکار عام مسلمان گھرانوں کے 15-20 سال کے بچے بچیاں ہو رہے ہیں.


اسکی ایک دو نہیں سینکڑوں مثالیں ہیں اور علماء کرام دن رات اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں


معاملہ یہ ہے کہ۔۔۔۔۔


سوشل میڈیا، بالخصوص فیس بک، انسٹاگرام، اور ٹویٹر پر ایسے سینکڑوں اکاؤنٹس ہیں جنکا کام دن رات سائنسی بنیادوں پر خدا کے وجود سے انکار، دین اسلام کے مختلف احکام کا مذاق اڑانا، حضور اقدسﷺ کی حیات طیبہ کے مختلف پہلوؤں پر اعتراض، اور علماء کی تضحیک ہے۔


ان میں سے اکثر کا تعلق یورپ اور امریکہ میں قائم مختلف این جی اوز سے ہے جنکا مقصد ہی یہ ہے۔


عام طور سے انکے نام اس انداز کے ہوتے ہیں


Ex-Muslims Together

Atheist Muslims

Muslims Liberated

Muslim Awakening

Islam Exposed


ان کے کارکنان اور انکی تعلیمات سے اتفاق رکھنے والے سینکڑوں لڑکے اور لڑکیاں (جو انہی ممالک میں مقیم اور جن میں سے اکثر دین سے مکمل ناآشنا اور مغربی تعلیمی نظام کی پیداوار ہیں) پاکستان، بنگلہ دیش، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور دیگر مسلمان ممالک کے نوجوانوں راغب کرنے میں مصروف رہتے ہیں


یہ بظاہر مسلمانوں کے نام سے اکاؤنٹس رکھتے ہیں مگر فکری طور پر ملحدین ہوتے ہیں


طریقہ واردات کچھ یوں ہوتا ہے کہ۔۔۔۔


- ابتداء اسلام پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاتا بلکہ مختلف اسلامی احکام کو سائنس اور لاجک کی کسوٹی پر پرکھا جاتا ہے۔ جان بوجھ کر ایسے دینی موضوعات پر بات کی جاتی ہے جو سائنس سے بھی ثابت شدہ ہیں.


اس طرح یہ ذہن سازی کی جاتی ہے کہ احکام دین سب کے سب سائنس سے مطابقت رکھتے ہیں اور جس چیز کی تصدیق سائنس کردے وہ یقیناً حق ہے


- اسکے بعد ایسے موضوعات کو کریدا جاتا ہے جو سائنس سے بالاتر ہیں، مثلآ وجود خدا، وحی کا علم، واقعہ معراج، وغیرہ جنکا تعلق خالصتاً ایمان بالغیب سے ہے، جو یقیناً حق ہیں مگر سائنس کی دسترس سے باہر ہیں


مگر چونکہ ذہن سازی یہ کی گئی ہے کہ معیار حق سائنس ہے، چنانچہ ان کلیدی عقائد کو مشکوک کیا جاتا ہے


- اسکے بعد معاملہ آگے بڑھتا ہے۔۔۔۔

 اور بات حضور اقدسﷺ کی ذاتی زندگی پر آتی ہے


ان معاملات کو غلط انداز میں پیش کیا جاتا ہے جنکی وضاحت عام ذہنی سطح سے نسبتاً بلند ہو


مثلاً، غلامی کا فلسفہ، مرد عورت میں مساوات، حضور اقدسﷺ کی شادیاں اور باندیاں، تعدد ازدواج، سیدہ عائشہ صدیقہ رض کی بوقت نکاح عمر وغیرہ


ایک راسخ العقیدہ مسلمان کیلئے یہ معاملات واضح ہیں لیکن کچے ذہن کے مسلمان بچے بچیاں جو دین سے لاعلم اور مغربی طرز زندگی سے مرعوب ہیں انکے لئے یہ باتیں نہایت پریشان کن اور ناقابل فہم ہیں


اور چونکہ دین اور علمائے دین سے تعلق ہے نہیں اسلئے قابل تشفی جواب کا کوئی راستہ نہیں


نتیجتاً وہ گوگل اور انٹرنیٹ سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں جہاں انہی ملحدین کی مختلف ویب سائٹس انکے شکوک کو یقین میں بدل دیتی ہیں


اس کے بعد ایمان تیزی سے رخصت ہوتا ہے


حج اور قربانی سے لیکر نکاح اور وراثت کے احکام تک اسلام کے ہر ہر حکم کو مغرب کی کسوٹی پر پرکھا جاتا ہے اور بالآخر اسے ایک من گھڑت مذہب قرار دیکر خاموشی سے ترک کردیا جاتا ہے (العیاذ باللہ)


- کھلم کھلا اسلام کا مذاق اڑانا، حضورِ اقدسﷺ کی شان میں گستاخی اور خدا کے وجود سے انکار کا مرحلہ اسکے بعد آتا ہے


پھر یہ بچے بچیاں بھی خاموشی سے ایسی تنظیموں کے آلائے کار بن جاتے ہیں اور اپنے دوست احباب کو دین سے متنفر کرتے ہیں


یہ سب کچھ خاموشی سے ہمارے گرد بیٹھے 15-25 سال کے نوجوان Twitter، فیس بک وغیرہ پر کررہے ہیں


لیکن ہم بے خبر ہیں


سوال یہ ہے کہ اپنی اولاد کو اس سے کیسے بچایا جائے


اس سلسلے میں مندرجہ زیل امور کا خیال رکھیں


- اللہ تعالیٰ سے اپنے اور اپنی اولاد کیلئے سلامتی ایمان اور استقامت کی دعا کا اہتمام کریں


- خود بھی اور اولاد کو بھی وقتاً فوقتاً علماء کرام کی مجالس اور بزرگانِ دین کی صحبت میں لے جاتے رہیں تاکہ وہ ان سے مانوس ہوں اور اپنے معاملات میں ان سے رہنمائی حاصل کریں


- اولاد کو خود سے قریب کریں ،پیار دیں، انکے مسائل کو سنیں، سمجھیں اور حل کریں۔ ان سے اپنے معاملات میں مشورہ کریں، انکو اپنا رازدار بنائیں


اگر آپ انہیں دور رکھیں گے تو گمراہکن گروہ ان کو آسانی سے اپنے قریب کرلیں گے


- اپنے دین کو آہستہ آہستہ سیکھیں اور گھر میں اسکا تذکرہ رکھیں


- اگر بچے چھوٹے ہیں تو دنیوی تعلیم کے ساتھ انکی دینی تعلیم و تربیت کی بھی فکر کریں


- بغیر ضرورت شدیدہ بچوں کو اسمارٹ فون نہ دیں اور نہ خود رکھیں


- اگر دینا پڑے، تو شرائط کے ساتھ دیں، بے وقت استعمال پر پابندی رکھیں، رات کو تمام گھر کے فون اپنے کمرے میں جمع کوائیں، انکو اسکے صحیح استعمال کا طریقہ بتائیں


- بے وجہ سوشل میڈیا پر وقت گزارنے خود بھی بچیں اور اولاد کو بھی بچائیں


- بچوں کے سامنے ہر وقت فون استعمال کرنے سے گریز کریں


- کسی بھی شک یا وضاحت طلب معاملے میں انٹرنیٹ کی بجائے مستند علماء دین سے رہنمائی حاصل کریں


ایمان کو سلامتی کے ساتھ قبر میں لے جانا ایک مسلمان کی سب سے بڑی کامیابی ہے 


اپنی اولاد کو ایمان کے ڈاکوؤں سے بچائیں تاکہ ہماری آئیندہ نسلوں میں بھی دین باقی رہے


اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائے، آمین

پاک ترک میڈیا فورم۔





 💚❤️❤️💚❤️💚❤️💚❤️💚💚


جس طرح ریت میں پانی کے قطرے جذب ہو جاتے ہیں اور ان کا احساس بھی باقی نہیں رہتا ،،

اسی طرح ہمارے چند جملے کسی کے دل میں نشتر بن کر اتر سکتے ہیں اور دوسروں کے دل میں دکھ کا احساس پیدا کر سکتے ہیں۔۔

اسی لیے جب بھی کسی سے بات کریں تو یہ سوچ کر زبان سے الفاظ نکالیں کے جس طرح پانی کے چند قطرے ریت سے نہیں نکلے جا سکتے ، 

اسی طرح ایک دفعہ منہ سے نکلی ہوئی بات کا اثر بھی دل سے دوبارہ نہیں نکالا جاسکتا، لہذا کوئی بھی بات کرنے سے پہلے ضرور غور کرنا چاہیے۔۔


💚❤️💚❤️💚❤️💚❤️💚❤️💚

 

 💚❤️💚❤️💚❤️💚❤️💚❤️💚


مختصر وقت کی اچھی بات

شکل چاہے کتنی ہی اچھی کیوں نہ ہو اگر کردار اچھا نہیں تو آپ لوگوں کے دلوں میں جگہ نہیں بناسکتے.

پس کردار کی خوبصورتی پر محنت کیجیے کہ صورتیں فراموش کردی جاتی ہیں،لیکن اچھے اخلاق ہمیشہ یاد رکھے جاتے ہیں..


💚❤️💚❤️💚❤️💚❤️💚❤️💚

 

 

 

 

 حدیث نمبر دس 

إِنَّ مِنْ خِيَارِكُمْ أَحْسَنَكُمْ أَخْلَاقًا

(صحيح البخاري | كِتَابُ الْمَنَاقِبِ.  | بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رقم الحدیث 3559)

 تم میں سب سے اچھے وہ لوگ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہیں 

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

 تشریح :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تعلیم میں ایمان کے بعد جن چیزوں پر بہت زیادہ زور دیا ہے ، اور انسان کی سعادت کو ان پر موقوف بتلایا ہے، ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آدمی اخلاق حسنہ اختیار کرے، اور اچھے اخلاق سے اپنے دین کی حفاظت کرےانسان کی زندگی  میں اخلاق کی بڑی اہمیت ہے اگر انسان کے اخلاق اچھے ہوں تو اس کی اپنی زندگی بھی قلبی سکون اور خوشگواری کے ساتھ گزرے گی اور دوسروں کے لئے بھی اس کا و جود رحمت اور چین کا سامان ہو گا ، اور اس کے برعکس اگر آدمی کے اخلاق برے ہوں، تو خود بھی وہ زندگی کے لطف ومسرت سے محروم رہے گا اور جن سے ان کا واسطہ اور تعلق ہو گا ان کی زندگیاں بھی بے مزا اور تلخ ہوں،یہ تو خوش اخلاقی اور بد اخلاقی کے وہ نقد و نیوی فائدے ہیں جن کا ہم آپ روز مرہ مشاہدہ اور تجربہ کرتے رہتے ہیں ، لیکن مرنے کے بعد والی ابدی زندگی میں ان دونوں کے نتیجے ان سے بہت زیادہ نکلنے والے ہیں ، آخرت میں خوش اخلاقی کا نتیجہ ارحم الراحمین کی رضا اور جنت ہے اور بد اخلاقی کا انجام اللہ کا غضب اور دوزخ کی آگ ہے۔ اللهم احفظنا




: مناسب لفظوں کا اِنتِخاب"


’’کھالو‘‘ کی جگہ ’’کھالیجئے‘‘، ’’میرا فیصلہ یہ ہے‘‘ کی جگہ ’’میری رائے یہ ہے‘‘، ’’میں یہ کہہ رہا تھا‘‘ کی جگہ ’’میں یہ عرض کررہا تھا‘‘، ”مجھے تم سے کام ہے“ کی جگہ ”مجھے آپ سے کچھ کام ہے“ یا” آپ کو تھوڑی زَحْمت دینی ہے“، ’’اندھے‘‘ کی جگہ” نابینا“، ’’بوڑھے‘‘ کی جگہ ’’بُزُرگ‘‘ ، ’’فلاں مرگیا‘‘ کی جگہ ’’فلاں کا اِنتِقال ہوگیا‘‘، ’’کیوں آئے ہو؟‘‘ کی جگہ’’ کیسے تشریف لائے؟‘‘ ، ’’مصیبت میں پڑگیا“ کی جگہ ’’آزمائش میں آگیا‘‘، ’’آپ غلط کہہ رہے ہیں ‘‘ کی جگہ ’’میری ناقص رائے یہ ہے کہ یہ بات اس طرح ہے ‘‘، ’’آپ میری بات نہیں سمجھے ‘‘ کی جگہ ’’شاید میں اپنی بات سمجھا نہیں پایا‘‘ وغیرہ استعمال کیجئے اور اس کے فوائد اپنی آنکھوں سے دیکھئے






No comments:

Post a Comment