Monday, June 20, 2022

Islamic Urdu Article, taleem o tarbiyat, kids parenting, Bacho ki taleem o tarbiyat, parenting tips, tips for parent, urdu article for parents waldain, maa, baap

   

Home Page  Urdu Islamic Article  HR Email Ids  Zikar Azkaar

Namaz Quran & Tableegh   School HR ID  Ulema Ikram Bayanat

Listen Quran Majeed   Read Quran Majeed  Social Media  Ramzan

Khulasa Quran Majeed Latest jobs Karachi School Free Islamic Gift 


 

 

 

اپنے بچوں کے قاتل ہیں

 

 

 

میرے بیٹے نے چند دن پہلے مجھ سے ایک عجیب سوال کیااس نے پوچھا ’’آپ نے کبھی سوچا آپ کے بچے آپ کی عزت کیوں کرتے ہیں‘‘ میں نے قہقہہ لگا کر جواب دیا ’’دنیا کے تمام بچے اپنے والدین کی عزت کرتے ہیںمیں باپ ہوں اور باپ کی حیثیت سے مجھے عزت کی سہولت (Privilege) حاصل ہے‘‘ وہ ہنس کر بولا ’’ہرگز نہیںدنیا کے ہر بچے کا کوئی نہ کوئی ماں باپ ہوتا ہے اور ضروری نہیں ہوتا تمام بچے ان کی دل سے عزت کرتے ہوں لیکن ہم کرتے ہیں‘‘ میں نے پھر ہنس کر جواب دیا ’’میں کیسے فیصلہ کر سکتا ہوں آپ لوگوں کی محبت جینوئن ہے اور یہ وقت کے ساتھ ساتھ کم نہیں ہو گی؟‘‘

 

 

 

وہ بھی ہنسا اور پھر بولا ’’ہم اس ایشو کو سائیڈ پر رکھتے ہیں اور میں آپ کو بتاتا ہوں ہم آپ کی عزت کرتے کیوں ہیں؟‘‘ میں خاموشی سے اس کی طرف دیکھتا رہاوہ بولا ’’آپ نے ہمارے پورے ایجوکیشنل کیریئر کے دوران ایک بار بھی ہماری مارک شیٹ نہیں دیکھیآپ نے ہمیں کم نمبرز لینے پرڈانٹا نہیں اور کبھی زیادہ نمبرز پر تالی نہیں بجائیہم اپنی مرضی سے سبجیکٹ تبدیل کر لیتے تھےاسکول اور کالج بھی بدل لیتے تھے اور فیل بھی ہو جاتے تھے لیکن آپ نے کبھی برا نہیں منایا جب کہ ہمارے تمام کلاس فیلوز کے والدین آدھے آدھے نمبرز کا حساب بھی رکھتے تھے اور ہمارے سامنے ان کو پھینٹا بھی لگا دیتے تھےہمارے کلاس فیلوز جب بھی آپ کو دیکھتے تھے تو وہ ہم سے کہتے تھے یار تم چند دنوں کے لیے اپنا ابا ہمیں نہیں دے سکتے؟ ہم جوتے کھا کھا کر تھک گئے ہیںہمیں اس وقت اندازہ ہوا آپ کو ہم پر اندھا اعتماد ہےآپ ہمیں نمبرز اور پوزیشن سے بالاتر سمجھتے ہیں‘‘۔

 

 

 

میں نے قہقہہ لگایا اور کہا ’’آپ لوگوں کو غلط فہمی ہے مجھے آپ کے کیریئر یا ایجوکیشن سے دل چسپی نہیں تھیدنیا کا ہر والد اپنے بچوں کے بارے میں حساس ہوتا ہےاولاد کی فکر والد کے ڈی این اے میں شامل ہوتی ہےمیں بھی پریشان ہوتا تھا لیکن میں دوسرے والدین کی طرح آپ کو پوزیشن یا نمبرز لینے کے لیے اسکول نہیں بھیجتا تھالرن(Learn) کے لیے بھجواتا تھااسکولوںکالجوں اور یونیورسٹیوں کا کام بچوں میں لرننگ کی صلاحیت پیدا کرنا ہوتا ہے۔

 

ایک کلاس کے اندر فرض کریں 30اسٹوڈنٹس ہیںان میں سے لازمی طور پر کچھ آرٹسٹ ہوں گےقدرت نے انھیں مصوریمیوزکاداکاریانٹیریئر ڈیکوریشن یا ڈریس ڈیزائننگ کے لیے بنایا ہوگاان کو بائیالوجیمیتھ یا پاک اسٹڈی میں کیا انٹرسٹ ہو گاکچھ قدرتی بزنس مین ہوں گےانھوں نے آگے چل کر بڑی بڑی کمپنیوں اور برینڈز کی بنیاد رکھنی ہو گیان کو اردوانگریزیتاریخ اور جغرافیے میں کیا دل چسپی ہو گیکچھ لوگوں نے آگے چل کر نیلسن مینڈیلا اور عبدالستار ایدھی بننا ہوگاوہ فزکسکیمسٹری اور لٹریچر میں کیا دل چسپی لیں گے اور قدرت نے ان میں سے کچھ کو اسپورٹس مین بنایا ہوگاان بے چاروں کو بور لیکچرز میں کیا دل چسپی ہو گی۔

 

 

 

یہ ہر امتحان میں کم نمبرز لیں گے لیکن کیا ہم انھیں ناکام سمجھیں گے؟ جی نہیں چناں چہ اسکولوں کا کام نمبروں کی بنیاد پر بچوں کی گریڈنگ کرنا نہیں ہوتاکسی بچے کو بڑا اور دوسرے کو چھوٹاایک کو لائق اور دوسرے کو نالائق ثابت کرنا نہیں ہوتاانھیں لرننگ کی عادت ڈالنا اور ان کے قدرتی ٹیلنٹ کی پرورش ہوتا ہے لیکن ہمارے ملک میں بدقسمتی سے تعلیمی اداروں میں یہ دونوں کام نہیں ہو رہےہم پوری کلاس کو ڈاکٹرانجینئر یا آئی ٹی پروفیشنل بنانے کی کوشش کرتے ہیں اور اس دھینگامشتی میں طالب علموں کی لرننگ کی صلاحیت بھی ماری جاتی ہے اور اعتماد بھیہمارے ننانوے فیصدا سٹوڈنٹس ’’آئی ایم فیلڈ‘‘ کی فیلنگ کے ساتھ کالجوں اور یونیورسٹیوں سے نکلتے ہیں۔

 

 

 

ان بے چاروں میں اعتماد ہی نہیں ہوتا اور جو باقی ایک فیصد بچ جاتے ہیںوہ ’’اوور کانفیڈنس‘‘ کا شکار ہوتے ہیںوہ اس فیلنگ کے ساتھ مارکیٹ میں جاتے ہیں ’’میں ٹاپر ہوںمیرا کوئی مقابلہ نہیںمجھے مزید لرن کرنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں‘‘ لہٰذا ٹاپرز کو ان کا ’’اوور کانفیڈنس‘‘ مار دیتا ہے اور باقی ننانوے فیصد کو ’’میں نالائق ہوں‘‘ کا ٹیگ کھا جاتا ہےمیں خود بھی اسی سسٹم کی پیداوار ہوںمجھے پہلی جماعت سے ایم اے تک ہر استاد نے بتایا تھا تم نالائق ہومجھے عملی زندگی میں بھی میرے کولیگ ’’جاہل‘‘ کہتے تھے چناں چہ میں جانتا تھا میرے بچوں کو اس سسٹم سے کچھ نہیں ملے گا۔

 

 

 

یہ سسٹم انھیں سمجھے بغیر رگڑا لگا ئے گا اور اگر میں بھی اس میں شامل ہو گیا تو یہ ان کے ساتھ زیادتی ہو گی لہٰذا میں نے کم از کم اپنی طرف سے آپ لوگوں کو محفوظ بنا دیاآپ یہ جان گئے ہم اگر دس بار بھی فیل ہو جائیں تو ہمارا والد ہمیں جوتے نہیں مارے گایہ ہنس کر کہے گا تم کالجسبجیکٹس اور ٹیچرز بدل لو اور اگر پھر بھی پڑھنے کا دل نہ کرے تو کالج چھوڑ کر اپنی مرضی کا کام شروع کر لو‘‘۔

 

 

 

میرے بیٹے نے ہنس کر جواب دیا ’’ہم اسی لیے آپ کی عزت کرتے ہیںآپ نے ہم پر اس وقت اعتماد کیا تھا جب کوئی اسکولکوئی کالج اور کوئی استاد ہمیں انسان ماننے کے لیے بھی تیار نہیں تھاآپ اس وقت ہمارا واحد سہارا تھےتمام ٹیچرز ہمیں برا بھلا کہتے تھےہمارے سارے کلاس فیلوز ہم پر ہنستے تھے لیکن آپ ہماری مارک شیٹ فولڈ کر کے جیب میں ڈالتے تھےہمارا ہاتھ پکڑتے تھےاسکول کے گیٹ سے باہر نکلتے تھے اور ہمیں آئس کریم کھلا کر کہتے تھےکوئی بات نہیںہم پھر ٹرائی کریں گے‘‘۔

 

 

 

آپ کو میری بات عجیب محسوس ہوگی لیکن آپ یقین کریں اولاد اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا عطیہ ہےاللہ نے آپ کو صاحب اولاد بنا دیا ہےآپ پروردگار کا شکر ادا کریں اور بچوں کو نمبروں اور پوزیشنز کی ریٹ ریس (چوہا دوڑ) کا شکار نہ بنائیںاللہ تعالیٰ انسان کی پیدائش سے پہلے اس کا مقدراس کی منزل طے کر دیتا ہےہمارے بچے نے زندگی میں کہاں جانا ہے یہ ہم جانتے ہیں اور نہ ہی دنیا کا کوئی استادکوئی کالج اور کوئی سلیبس لہٰذا آپ صرف اپنے بچوں کی گرومنگ اور لرننگ پر توجہ دیںآپ نے اگر انھیں اخلاقی لحاظ سے گروم کر لیا یا ان میں لرننگ کی صلاحیت پیدا کر دی تو آپ کا کام ختم ہوگیا۔

 

 

 

یہ زندگی میں آگے چل کر اپنا راستہ خود بنا لیں گے لیکن اگر آپ کے بچے گروم نہیں ہوئے یا ان میں لرن کرنے کی صلاحیت پیدا نہیں ہوئی تو یہ خواہ ہر کلاس میں ٹاپ کرلیں یہ زندگی میں کام یاب نہیں ہو سکیں گےیہ پوری زندگی اپنی ذات میں کمی محسوس کریں گے لیکن اب سوال یہ ہے گرومنگ اور لرننگ ہوتی کیا ہے؟ گرومنگ زندگی گزارنے کا سلیقہ ہوتا ہےانسان کو چلناپھرنااٹھنابیٹھنابولنا چالناکھانا پینا اور رہنا سہنا کیسے چاہیے یہ ٹریننگ گرومنگ کہلاتی ہےمیں نے اپنے دونوں بیٹوں کو گروم کرنے کے لیے ویٹر ایٹی کیٹ (Etiquette) کا کورس کروایا تھایہ 13 سال کی عمر میں سرٹیفائیڈ ویٹر تھے۔

 

 

 

 میں نے اس کے بعد انھیں بک ریڈنگنالج ہنٹنگایچ آربزنس اسٹارٹ اپسپرسنل ہائی جینکمپنی میکنگریسورس مینجمنٹکرائسیس مینجمنٹ اور انٹیریئر ڈیکوریشن کی ٹریننگز بھی کرائیں اور انھیں پیسہ کمانے اور پیسہ استعمال کرنے کے طریقے بھی سکھائےآج یوٹیوب کی وجہ سے ہر قسم کا نالج موبائل فون میں دستیاب ہےکروڑوں کی تعداد میں آن لائین کورسز بھی موجود ہیںآپ خود اور اپنے بچوں کو یہ کورسز کرا سکتے ہیںیہ یاد رکھیں ہم میں سے کوئی شخص مسئلے سے نہیں بچ سکتازندگی میں مسائل مسئلہ نہیں ہوتےان مسائل کا حل مسئلہ ہوتا ہے۔

 

 

 

آپ میں اگر سیکھنے (لرننگ) کی صلاحیت موجود ہو تو آپ بڑی آسانی سے اپنا ہر مسئلہ حل کر لیتے ہیں اور آپ میں اگر یہ صلاحیت نہ ہو تو آپ ہمت ہار کر بیٹھ جاتے ہیںلرننگ وہ صلاحیت ہے جو طوطے کو سمجھا دیتی ہے تم نے اگر اپنی مرضی کی خوراک لینی ہے تو تمہیں یہ دو لفظ سیکھنے ہوں گےمیاں مٹھو یا چوری دو یا اللہ ہو اور یہ دو تین لفظ سیکھ کر اپنی خوراک کا بندوبست کر لیتا ہے یا آپ کے گھر کی بلی یہ سیکھ لیتی ہے میں نے اگر دودھ لینا ہے تو مجھے اپنی مالکن یا مالک کے ہاتھ پر پیار سے سر رگڑنا ہو گا یا آپ کا پالتو کتا یہ سیکھ جاتا ہے میں اگر گول گول گھوموں گا یا صاحب کی پھینکی ہوئی بال اٹھا لائوں گا تو صاحب میری گردن پر پیار سے ہاتھ بھی پھیرے گا اور مجھے گوشت کا ٹکڑا بھی دے گا۔

 

 

 

 دنیا کو آپ سے کیا چاہیےآپ نے دنیا کو کیسے متاثر کرنا ہے اور آپ نے نامساعد حالات میں اپنے آپ کو کیسے برقرار رکھنا ہے؟ یہ سمجھنا لرننگ ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے تعلیمی ادارے ہمارے بچوں میں یہ صلاحیت پیدا نہیں کر پا رہےیہ ان کو نالائقی کا تمغہ دے کر گھر بھجوا دیتے ہیں اور یہ ہمارے سسٹم کی سب سے بڑی خرابی ہےہم اپنے بچوں کے قاتل ہیں۔

 

 

 

 

 

تحریر،، جاوید چوہدری

 

بحوالہ

 

روزنامہ ایکسپریس

 

 انتخاب،، عابد چوہدری

 

 

 

برائے مہربانی اس تحریر کو شئیر یا فاروڈ کیا جائے

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

[6:20 PM, 5/26/2022] +92 318 2632632: محترم والدین و سرپرست

 

 

 

بچے آپکی نصیحت سے نہیں، آپکے عمل سے سیکھتے ہیں ۔۔

 

 

 

آپکے بچے آپ کو گھر میں فضول موبائل میں زیادہ مشغول دیکھتے ہیں یا قرآن میں؟

 

 

 

فلموں سے دل بہلاتا دیکھتے ہیں یا ذکر اللّٰہ سے؟

 

 

 

فجر پر اٹھتا دیکھتے ہیں یا دیر تک سوتا؟

 

 

 

نمازوں کا پابند دیکھتے ہیں یا لاپرواہ؟

 

 

 

دوسروں کی غیبت کرتا دیکھتے ہیں یا تعریف؟

 

 

 

نوکروں سے بدتمیزی، حقارت، اور بد اخلاقی سے پیش آتا دیکھتے ہیں یا سب کو عزت دیتا ہوا؟

 

 

 

رشتہ داروں کا خیال رکھتے اور صلہ رحمی کرتا دیکھتے ہیں یا بات بات پر تعلق توڑتا ہوا؟

 

 

 

اکثر خوش مزاج اور مسکراتا ہوا دیکھتے ہیں یا لڑتا جھگڑتا اور اکھڑا مزاج؟

 

 

 

ہر وقت مال کی حرص میں مبتلا دیکھتے ہیں یا قناعت کرتے؟

 

 

 

ہر وقت لاحاصل کے غم میں دیکھتے ہیں یا حاصل شدہ کے شکر میں؟

 

 

 

آپ کو محنت اور جدوجھد کرتا دیکھتے ہیں یا سست، کاہل، بہانے باز اور کام چور؟

 

 

 

اپنی شریک حیات کے ساتھ محبت، عزت، اور بھلائی کا رویہ دیکھتے ہیں یا جھگڑے، حقارت اور بے رغبتی کا؟

 

 

 

آپکو اپنے ماں باپ کی خدمت، فرمانبرداری، اور تکریم کرتا دیکھتے ہیں یا ان سے بدتمیزی اور بے اکرامی کرتا؟

 

 

 

آپ کو سیگریٹ، پان، یا کوئی اور نشہ کرتا دیکھتے ہیں یا ورزش اور دیگر صحت مند سرگرمیوں میں؟

 

 

 

آپکا ہر عمل آپکی اولاد بغور دیکھ رہی ہے۔

 

 

 

آپکی ہر عادت انکی شخصیت کا حصہ بن رہی ہے۔

 

 

 

آپ زبان سے لاکھ نصیحت کرلیں، اگر خود اچھی مثال قائم نہیں کریں گے تو اولاد صحیح راہ پر نہیں آئے گی۔

 

 

 

اس لئے  دنیا و آخرت کی خاطر، اپنی اصلاح پر توجہ دیں۔

 

 

 

  اور اپنی اولاد کیلئے ایک بہترین مثال بنیں ۔

 

 

 

 انتخاب،، عابد چوہدری

 

 

 

برائے مہربانی اس تحریر کو شئیر یا فاروڈ کیا جائے

 

 

 

❂▬▬▬۩۞۩▬▬▬

 

          🌸Join🌸

 

 

 

   🇵🇰 اپنے بچوں کی اچھی تربیت اورتربیہ گروپ کی مزید تحریریں ،ویڈیوز اور اصلاحی اور سبق آموز کہانی حاصل کرنے اور واٹس ایپ گروپ جوائن کرنے کیلئے اس نمبر پر تربیہ لکھ کر واٹس ایپ میسج کریں

 

03459277238

 

 ❂▬▬▬۩۞۩▬▬▬

 

[8:12 PM, 5/26/2022] +92 318 2632632: 🌸💦🌸🌼🌸💦🌸

 

 

 

 🎙️ کہانی زبانی

 

 

 

📓    سلسلہ سچی کہانی

 

           علم کی طاقت

 

    🍃روزانہ رات کو اس گروپ میں بچوں کی تربیت کے لئے کہانی بھیجی جاتی ہے... جو مائیں انکو سونے سے پہلے سنا سکتی ہیں.

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

خاموش ٹیچر گھر کا ماحول (enviornment)

 

ڈیئر پیرنٹس:آپ اپنے بچوں کی بہترین تربیت کرنا چاہتے ہیں؟انہیں اچھی اسکلز سکھارہے ہیں؟ گڈ،شاباش۔بچوں کو ٹیلنٹڈبنانے کی کوشش ضرور کریں لیکن پہلے گھر میں ایکآبزرویشن سسٹمانسٹال کرلیں اور وقفے وقفے سے چیک کرتے رہیں ورنہ۔۔۔۔ بچوں کے حوالے سے آپ کی ساری کوششیں مٹی میں مل جائیں گی۔

 

 یہآبزرویشن سسٹم“silent coach,خاموش ٹیچرگھر کا enviornment“ہے۔

 

بچے کی تعلیم کا معاملہ ہو یا تربیت کا،ہماری سوسائٹی میں پیرنٹس کی اکثریت سمجھتی ہے بلکہ عقیدہ رکھتی ہے کہ ہم بچوں کو بول کر سکھاتے ہیں،اپنے ساتھ بٹھا کر،متوجہ کرکے سکھاتے ہیں اور بس۔۔۔۔لیکن یہ حقیقت بھول جاتے ہیں کہگھر کا ماحولایک خاموش استاد ہے۔۔۔۔۔

 

 صبح جاگنے کے بعد بیڈروم کی ترتیب کیسی رہتی ہے؟

 

 ڈرائنگ روم کی سیٹنگ سلیقے سے ہے کہ نہیں؟

 

لاؤنج کی تمام چیزیں استعمال کے بعد واپسی جگہ پر رکھی ہوئی ہوتی ہیں یا ادھر ادھر بکھری رہتی ہیں؟

 

 کچن میں کھانابنانے کے بعد برتن،شیلف کا سامان دوبارہ ترتیب سے رکھا جاتا ہے یا پھیلا ہوا نظر آتا ہے؟

 

 گھر میں بڑے بات کرتے وقتٹونکیسی رکھتے ہیں،سافٹ یا گلا پھاڑ آواز؟

 

*آپس میں بات کرتے وقتلیگویج کا اسٹینڈرڈکیا ہوتا ہے؟

 

 گھر کے بڑوں کا سونے،جاگنے کا کوئی وقت ہے یا ہر وقت سونے جاگنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے؟

 

*گھرمیں ناشتے،کھانے کا خاص وقت طے ہے یا اللہ ہی اللہ۔۔۔۔

 

 یہ ڈیلی روٹین کے کچھ رویے ہیں جو گھر کا ماحول بناتے ہیں اور یہخاموش ٹیچربن کر خاموشی سے بچوں کو بہت کچھ سکھا تے ہیں۔

 

کرنے کے کام: پیرنٹس ایک ڈائری میں ڈیلی روٹین کے کاموں کے اندازکے بارے میں اپنامشاہدہ غیر جانب داری سے نوٹ کریں،باقی باتیں  اگلے بلاگ میں۔۔۔۔

 

 

 

تحریر،، محمد اسعد الدین

 

انتخاب،، عابد چوہدری

 

 

 

برائے مہربانی اس تحریر کو شئیر یا فارورڈ کیا جائے

#parents #parenting #family #kids #love #children #baby #education #momlife #parenthood #mom #motherhood #dad #teachers #school #parentingtips #learning #students #familytime #mother #maman #child #dadlife #babies #babyboy #life #happy #covid #parent #babygirl 


#instagood #newborn #fun #instagram #famille #bebe #dads #toddler #fatherhood #b #moms #father #mum #mumlife #teacher #enfants #photography #toddlers #pregnancy #momsofinstagram #preschool #pregnant #childcare #smile #daddy #mentalhealth #parentlife #papa #like #cute 


 


No comments:

Post a Comment