Saturday, April 10, 2021

Islamic Article : Ramzan, Ramazan, Ramadan, Shaban

 

Home Page  Urdu Islamic Article  HR Email Ids  Zikar Azkaar

Namaz Quran & Tableegh   School HR ID  Ulema Ikram Bayanat

Listen Quran Majeed   Read Quran Majeed  Social Media  Ramzan

Khulasa Quran Majeed


Molana Tariq Jameel Ramzan best bayan Ramzan ki fazeelay or ajar o sawab Ramazan Ramadan Ramdan Roza


 پندرہ شعبان کی رات کیسے گزاریں 🌹

 اس رات میں عبادت کا کوئی خاص طریقہ مقرر نہیں؛ انفرادی طور پر ذکر وتلاوت، نفل نماز، صلاة التسبیح ،صدقہ کریں کوئی بھی عبادت اپنی ہمت اور طاقت کے مطابق کی جا سکتی ہے 

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

 ️ مغرب کی نماز کے بعد نماز اوابین کی چھ رکعت نفل ادا کی جائے اور اس کا کوئی خاص طریقہ نہیں جس طرح عام نفل پڑھتے ہیں اسی طرح یہ بھی ادا کریں اور اس کے بعد کچھ تلاوت کر لیں 

️ عشاء کی نماز پڑھ کر  کھانا کھالیں کھانا کھانے کے بعد اب اپنے اوقات کو ان کاموں میں مشغول کر دیں 

️ کم از کم ایک پارہ قرآن کریم کی تلاوت کر لیں

 ️ اپنی طاقت کے مطابق صدقہ کر دیں 

 ️ ایک تسبیح درود شریف ، ایک تسبیح استغفار کی، ایک تسبیح لا الہ الااللہ کی کر لیں،ایک تسبیح لفظ اللہ کی کر لیں 

️ صلاۃ التسبیح پڑھ لیں 

️ دعاؤں کا اہتمام کریں 

️ نوافل پڑہیں 

 ️ رات کے آخری حصے میں اٹھ کر تہجد کی چار رکعت نماز یا آٹھ رکعت نماز ادا کر لی جائے. اور اس کے بعد خوب رو کر اللہ تبارک و تعالی سے اپنے تمام گناہوں کی معافی مانگیں اللہ تعالیٰ سے عافیت کی دعا مانگیں تمام مسلمانوں کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں خصوصا ان حالات کے حوالے سے رو رو کر دعا کریں یا اللہ بلاؤں اور وباؤں سے تمام مسلمانوں کی حفاظت فرمائیں

 

 

 

 رمضان کی تیاری 🌹

 بزمِ احبابِ اشرف 

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

حضرت سیدنا عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ نبی کریم  رمضان سے پہلے خطبہ دیتے اور فرماتے

 تمہارے پاس رمضان کا مہینہ آرہا ہے پس تم اُس کے لئے تیاری کرو اور اُس میں اپنی نیتوں کو درست کرلو 

”كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ قَبْلَ رَمَضَانَ خَطَبَ النَّاسَ ثُمَّ قَالَ:أَتَاكُمْ شَهْرُ رَمَضَانَ فَشَمِّرُوْا لَهُ وَأَحْسِنُوْا نِيَّاتِكُمْ فِيْهِ“

(کنز العمال عن الدّیلمی: 24269)

اِس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رمضان کی آمد سے قبل اُس کیلئے پہلے سے تیاری کرنی چاہیئے اورقاعدہ بھی یہی ہے ہر چیز کی تیاری اُس کے آنے سے پہلے ہوتی ہے، مثلاً مہمان کی آمد ہو تو اُس کے آنے بعد نہیں، آنے سے پہلے تیاری ہوتی ہے، اِسی طرح رمضان بھی مؤمن کے لئے ایک بہت ہی اہم اور معزز مہمان ہے، اُس کی قدر دانی کے لئے بھی پہلے سے ذہنی اور عملی طور پر تیار ہونا چاہیئے۔

رمضان کی تیاری میں دوچیزیں ہیں: 

(1) دنیاوی اعتبار سے۔

 (2) دینی اعتبار سے۔

 دنیاوی اعتبار سے:

 اِس طرح کہ دنیاوی مشاغل و مصروفیات سے اپنے آپ کو جس قدر بھی فارغ کرسکتے ہوں کرلیں، تاکہ رمضان المبارک کا مہینہ مکمل یکسوئی کے ساتھ عبادت اور رجوع الی اللہ میں گزارا جاسکے،اِس کے لئے چند اہم تجاویز ذکر کی جارہی ہیں، اِن کی مدد سے ان شاء اللہ اپنے آپ کو رمضان کے لئے فارغ کیا جاسکتا ہے:

️ عید کی تمام شاپنگ شعبان المعظم میں ہی کرکے فارغ ہوجائیں، کیونکہ رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں کو شاپنگ مال اور مارکیٹس کے نذر کرنا ، بالخصوص جبکہ اُس کی وجہ سے روزہ، نمازیں اور تراویح کی نماز متاثر ہوتی ہو یہ رمضان جیسے عظیم اور بابرکت کی بڑی ناقدری ہے، جس میں عوام و خواص بہت سے لوگ مبتلا ہیں۔ 

 

️ راشن اور گھر کا دیگر سودا سلف جو روز مرّہ کے معمولات میں خریدا جاتا ہے، وہ رمضان المبارک سے پہلے ہی جہاں تک ممکن ہو ایک ساتھ ہی خرید کر فارغ ہوجائیں تاکہ رمضان المبارک میں یکسوئی حاصل ہوسکے۔ 

️ جو کام رمضان المبارک میں موقوف کیے جاسکتے ہوں اُنہیں موقوف کردیجئے، ہم اگر اپنے کاموں کا جائزہ لیں تو بہت سے ایسے کام نظر آئیں گے جنہیں اگر ایک مہینے تک ہم نہ کریں تو کوئی حرج لازم نہیں آئے گا؛ مثلاً اخبار بینی، دوستوں کے ساتھ گپ شپ، انٹر نیٹ استعمال کرنے کی مصروفیت، سیل فونز پر کی جانے والی بہت سی فضول اور لا یعنی مشغولیت، آؤٹنگ کے نام پر کی جانے والی پکنک اورتفریحات، ویک اینڈ منانے کے لیے فوڈز پوائنٹ پر جانا، یہ اور اِس جیسے اور بھی بہت سے ایسے کام ہیں جن میں بہت سے فضول اور لغو ہیں اور بہت سے گناہ کے زمرے میں آتے ہیں ، ان سب سے بچنا ضروری ہے اور رمضان المبارک میں ایسے کاموں سے اجتناب کرنا اور بھی ضروری ہے۔ 

️ سال بھر میں دفتر اور ملازمت سے ملنے والی ایسی چھٹیاں جن کو آپ کسی بھی وقت استعمال کرسکتے ہوں اُن کو اِستعمال کرنے کے لئے رمضان المبارک کے مہینے سے بہتر کوئی وقت نہیں، ایسی چھٹیوں کو رمضان میں استعمال کیجئے، تاکہ خوب یکسوئی اور دلجمعی کے ساتھ صرف ایک کام یعنی عبادت اور رجوع الی اللہ کیا جاسکے۔ 

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔

 

رمضان کی تیاری 🌹

 بزمِ احبابِ اشرف 

دوسری قسط

       دینی اعتبار سے تیاری:

 رمضان کی تیاری کرنے کا مطلب یہ ہے کہ شعبان المعظم کے مہینے میں ہی اپنے دن اور رات کے معمولات کو کچھ اِس طرح ترتیب دیجئے کہ فرائض و واجبات کے ساتھ ساتھ نفلی عبادات کا بھی خوب اہتمام ہونا شروع ہوجائے۔

💫 مرد حضرات پانچوں فرض نمازوں کو جماعت کے ساتھ مسجد میں ادا کریں اور خواتین گھروں میں ہر نماز اپنے وقت پر ادا کریں۔ 

💫 قرآن کریم کی روزانہ تلاوت کریں۔ 

💫 نفلی نمازوں کا جتنا ہو سکے اہتمام کریں: اِشراق، چاشت، اوّابین اور تہجد وغیرہ کا اہتمام شروع کردیں۔ 

💫 خوب اہتمام سے ہر فرض نماز کے بعد اور مختلف اوقات میں دعائیں مانگنے کی کوشش کریں، اپنے لئے والدین بیوی بچوں بین بھائیوں رشتہ داروں پوری امت مسلمہ کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں

 اِس کے لیے قرآن وحدیث کی دعاؤں کا ایک بہترین مجموعہ”مُناجاتِ مقبول“ جس کو حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اللہ مت سات منزلوں پر تقسیم کرکے جمع کیا ہے تاکہ ہفتہ وار اُنہیں بآسانی مانگا جاسکے، اُس کو روزانہ پڑھنے کا معمول بنائیں۔ 

یہ مناجات مقبول اس پوسٹ کے ساتھ گروپ میں شئیر کی جا رہی ہے

💫 کثرت سے استغفار کا اہتمام کریں۔ 

💫 صدقہ دینے کا اہتمام کریں کوشش کریں روزانہ افطاری میں کسی کو اپنے ساتھ یا الگ سے اپنی حیثیت کے مطابق روزہ افطار کروا دیں۔ 

💫 اپنے گھر میں نفلی عبادات کے لئے اور خواتین بچوں کی عبادت کے لئے ایک حصہ مخصوص کر لیا جائے جہاں سلیقہ سے قرآن کریں اور دینی کتب بھی رکھ لی جائیں تاکہ ہر ایک نوافل کے ساتھ قرآن کی تلاوت اور دینی کتب کا مطالعہ کر سکیں۔

💫 اس رمضان کو اپنی زندگی کا آخری رمضان تصور کر کے گذاریں 

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

 اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس ماہ مبارک کی تیاری اور اس انتہائی عظیم الشان مہینہ کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین 

 اے اللہ ہم کو رمضان کے لئے اور رمضان کو ہمارے لئے سلامت رکھئیے اور رمضان کو ہمارے لئے قبولیت کے ساتھ سلامتی والا بنا دیجیے

️ مرتب فہیم اشرف عفی عنہ

24 شعبان 1442 ھجری

 

رمضانالمبارکخاص_تیاریاں

 

۱۔ اپنے کمرہ کی ترتیب کو تھوڑا سا بدل دیں اور اسکو صاف کر لیں۔

♥️♥️♥️

۲۔ اپنی نمازوں کے کپڑوں دھو لیں نیز جائے نماز کو بھی دھو کر ان سبکو خوشبو لگا دیں۔

♥️♥️♥️

۳- اپنے کمرہ میں ایک چھوٹا سا کونہ عبادت کیلئے بنا لیں چاہے کمرہ چھوٹا اور تنگ ہی ہو۔

♥️♥️♥️

۴- نماز کے کپڑے، جائے نماز اور قرآن مجید اُس کونہ میں رکھ دیں اور اُسی جگہ میں الله کو پکاریں اور گریہ زاری کریں تاکہ وہ جگہ آپکے حق میں قیامت کے دن گواہی دے۔

♥️♥️♥️

۵- رمضان کے ہر ہفتہ میں حج و عمرہ ادا کرنا چاہتے ہیں تو ہفتہ میں ایک دن یا زیادہ مقرر کر کے فجر پڑھ کر سورج کے طلوع ہونے تک دعا اور تسبیح و استغفار و قرآن کی تلاوت کرنے سے آپکو مقبول حج و عمرہ کا ثواب ملیگا۔

♥️♥️♥️

۶- ایک سی٘وِن٘گ باکس بنا لیں اور اُس پر "رمضان سِیوِنگز" لکھ لیں اور اس میں ہر روز پیسہ کی مناسب مقدار ڈالتے جائیں اور اُسے اچھے کاموں جیسے عید کے کپڑے یا یتیموں کو إفطار وغیرہ کرانے میں لگا دیں۔

♥️♥️♥️

۷- کوئی سورہ جو آپ کو پسند ہو اور آپکو محسوس ہو کہ وہ آپکے دل سے بہت قریب ہے، آپ اسکے حفظ کیلئے الله سے عہد کر لیں تو آپکو اس فضیلت والے مہینہ میں بہت بڑا أجر ملیگا۔

♥️♥️♥️

۸- کثرت سے استغفار کریں اپنی حاجات استغفار سے شمار کر کے مانگیں مثلاً الله آپکو صالح اولاد عطا فرمائے یا آپکی پریشانی کو دور فرمائے یا.....، یا..... اور بہت چیزیں ہیں جنکا حل صرف استغفار ہے۔

♥️♥️♥️

۹- تین بھائیوں یا دوستوں کیلئے دعا روزانہ مخصوص کر لیں یعنی روزانہ مثلاً فلاں، فلاں اور فلاں کیلئے دعا کریں اور اُن سے بھی درخواست کریں کہ وہ بھی آپکے لئے دعا کریں تو پھر آپ اسکا اچھا نتیجہ اور اثر آخر رمضان میں خود دیکھ لینگے کہ فرشتے بھی آپکے لئے وُہی اعمال لکھ دینگے۔

♥️♥️♥️

۱۰- ایک بہت اچھی بات یہ کہ اگر آپ ہر روز کسی مفلس خاندان کو اپنے إفطار میں شریک کر لیں، وہ اس طرح کہ اپنے کھانے کی مقدار کو بڑھا دیں اور انھیں إطلاع کر دیں کہ انکا إفطار آپکی طرف سے ہے۔

♥️♥️♥️

۱۱- قرآن کی خوب تلاوت کیساتھ یہ نیت کرنے سے کہ آپ تین ختم کرینگے تو اگر نہ بھی ہو سکے تو بھی نیت کی وجہ سے قرآن کے ایک ایک حرف پر دس نیکیاں ملیں گی تو رمضان میں تو اجر کتنے گُنا ہوگا لہذا موقع سے فائدہ اٹھائیں۔

♥️♥️♥️

۱۲- ہر روز کچھ رقم رکھ چھوڑیں اور ہر دس دن میں کسی یتیم کو صدقہ و خیرات کر دیں، اچھی مناسب رقم کی مقدار ہر روز اس فضیلت والے مہینہ میں اُن خواہشات کیلئے جوڑ رکھیں جنکو پورا کرنیکی نیت رکھتے ہوں۔

♥️♥️♥️

اے الله ہمیں رمضان تک پہنچا دے، رمضان کو زندگی کا موقع سمجھیں اور اس ماہِ خیر کو غنیمت سمجھیں، پس دنیا تو فانی ہے اور ہر چیز فانی ہے اور سوائے اعمال کے ہرگز کچھ باقی رہنے والا نہیں۔

♥️♥️♥️

#جزاکاللہخیرا✨😊

 

 

 

عادات بنانے کا مہینہ۔

رمضان المبارک کا آغاز ہو چکا ہے رحمتوں اور برکتوں کے اس مہینے میں ہر ایک کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ رحمتیں سمیٹے۔

اور ایسا ہی ہوتا ہے روزہ رکھا جاتا ہے تراویح پڑھی جاتی ہیں تلاوت کلام پاک کا معمول ہوتا ہے۔

بس ضرورت ہے ان سب چیزوں کو تھوڑا سا منظم کرنے کی اور ان چیزوں کو اپنی عادات میں شامل کرنے کی۔

رمضان المبارک میں اللہ رب العزت مسلمانوں کو موقع دیتا ہے کہ ابھی تم عادت بنا لو نماز پڑھنے کی تہجد پڑھنے کی تلاوت قرآن کی دیگر اعمال صالحہ کی۔

رمضان میں سحری کے لیے جاگتے ہیں تو تہجد کا اہتمام کریں اور اس کو اپنی عادت بنا لیں پھر اس عادت کو رمضان کے بعد بھی چھوٹنے نہ دیں۔

تلاوت کلام پاک کا معمول تو رمضان میں سب کا ہوتا ہی ہے اب اس کے لیے کسی ایسے وقت کا انتخاب کریں جو غیر رمضان میں بھی فارغ ہو تاکہ رمضان میں بنائی گئی عادت کے مطابق غیر رمضان میں بھی تلاوت کا یہ معمول جاری رہ سکے۔

اس کے علاوہ ذکر اللہ کا بھی اہتمام کریں اور اس کو بھی اپنی روز مرہ کی روٹین میں شامل کر لیں تاکہ بعد میں بھی یہ اعمال جاری رہ سکیں۔

 

مفتی تقی عثمانی صاحب نے ایک بیان میں ارشاد فرمایا کہ عبادات کی دو قسمیں ہیں ایک بلاواسطہ جیسے نماز روزہ ذکر اللہ صدقات وغیرہ۔

اور دوسری بالواسطہ اس میں آپ کے تمام معمولات جن کو شریعت کے مطابق کیا جائے وہ بھی عبادت بن جائے گی۔

رمضان المبارک میں اکثر لوگ بلا واسطہ عبادات کثرت سے کرتے ہیں۔

وہیں ہم کو یہ کوشش کرنی چاہیے کہ ہم اپنے ہر عمل کو عبادت بنا لیں۔

کھانا پینا اٹھنا بیٹھنا وغیرہ سب شریعت کے مطابق کر کے ان چیزوں کو بھی عبادت بنا لیں۔

تیسری چیز یہ ہے کہ عبادت کرنے کے ساتھ ساتھ ترک معاصی بھی ضرور کریں۔

بلکہ عبادات فائدہ ہی تب دیں گی جب گناہ چھوڑے جائیں گے۔

رب کریم ہم سب کو اپنی رضا کے مطابق یہ رمضان گزارنے کی توفیق دے۔

 

 

"میاں بیوی اپنا رمضان کیسے گذاریں"

بقلم: محمد سالک شفیق ہالائ۔

 

گذشتہ دنوں ہمارے گروپ سے کچھ ساتھی انباکس میں آۓ کہ کئ دن ہوۓ آپ کی تحریر نہیں پڑھی، رمضان میں میاں بیوی کے معاملات پر لکھیں کہ میاں بیوی اپنے رمضان کو کِس طرح خوبصورت بنا سکتے ہیں۔ گویا لکھنے کے لیے ایک اچھا موضوع دے گۓ۔

 

آج کل آفس مصروفیات زیادہ ہیں اسی وجہ سے گروپ اور فیس بک پیج کو مناسب وقت نا دے پارہا تھا، سوچا رمضان کا مبارک مہینہ ہے، اس مہینے میں اپنی تحاریر چھوڑ کر علماء کرام سے روز مرہ کی روٹین میں شامل کچھ اہم شرعی مسائل سیکھوں اور آپ ساتھیوں کے ساتھ بھی شیئر کروں لہذا یہی سلسلہ اب تک رواں تھا لیکن آج آپ ساتھیوں کی فرمائش پر چند الفاظ واسطے مشکل سے وقت نکالا ہے۔

 

اول تو ایک مختصر بات ہم ذہن نشین کرلیں کہ رمضان کو بابرکت، بارحمت اور اسکی فضیلتوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے رمضان کے تقاضوں پر عمل کرنا سب سے ضروری ہے۔ رمضان کے تقاضے کیا ہیں، رمضان کے فضائل، رمضان کی رحتمیں برکتیں یہ سب کیسے سمیٹی جاسکتی ہیں اس پر علماء کرام کی رہنمائ مدد گار ثابت ہوگی۔ بالخصوص مولانا طارق جمیل صاحب رمضان کو خوبصورت بنانے کے طور طریقے نہایت خوبصورتی سے بیان کرتے ہیں۔ مفتی تقی عثمانی صاحب کی لکھی فضائل رمضان بہترین مدد گار ٹھہرے گی۔ شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحبؒ کی لکھی فضائل اعمال بھی نیک اعمال واسطے مسلسل جوش پیدا کرنے میں مفید ثابت ہوگی۔ لہذا رمضان کو بہترین و کارآمد بنانے کے لیے علماء کرام کی رہنمائ اشد ضروری ہے البتہ یہاں ہم میاں بیوی کے رمضان میں معاملات پر چند الفاظ لکھتے ہیں۔

 

مرد کے رمضان کو خوبصورت بنانے میں ایک عورت کا بہت اہم کردار ہوتا ہے۔ خواہ وہ ماں ہو، بہن ہو یا بیوی ہو، عورت کی ہمت، محنت، مشقتوں سے ہی رمضان خوبصورت بنتا ہے۔ وہ رات 12 بجے آرام واسطے لیٹتی ہی ہے کہ دو بجے پھر الارم گونج اٹھتا ہے کہ اٹھ جاؤ اور سارے گھر والوں کے لیے سحری بناؤ، یہ وقت عورت کے لیے سب سے مشکل وقت ہوتا ہے لیکن وہ یہاں اپنی نیند کو پس پشت ڈال کر اٹھتی ہے اور سارے گھر والوں کے لیے سحری بناتی ہے کہ اسکے تمام گھر والے اچھے سے روزے کی تیاری کرسکیں۔

 

اتنا ہی نہیں دن کے اجالے میں بھی مکمل آرام انہیں میسر نہیں آتا، روزے کی حالت میں بھی گھر کے درجنوں کام انہیں گھیرے رکھتے ہیں، ساس کا یہ کام، سسر کا وہ کام، شوہر کی ذمہ داریاں، پھر بچوں کو سنبھالنا، ذرا سکون واسطے بیٹھ جایئں تو آواز لگ جاتی ہے کہ افطار کی تیاری کرنی ہے، پھر کمر کس لیتی ہیں گویا 4 بجے سے مغرب تک مکمل گرمی میں روزہ رکھے ہماری مایئں بہنیں کچن جہاں ٹیمپریچر اعلی سطح پر ہوتا ہے اور سخت گرمی برداشت کیے گھر والوں کے لیے دہی بڑے، پکوڑے، سموسے، پھل فروٹ کاٹنا، مشروبات بنانا، پھر رات کا کھانا سالن روٹی گویا مسلسل دو سے تین گھنٹے کی محنت و مشقت سے گھر والوں کے لیے افطاری بناتی ہیں کہ سکون سے روزہ کھول سکیں، کسی ایک چیز کی کمی انہیں محسوس نا ہو۔

 

پھر افطار کے بعد بھی گھر میں خواتین کے پاس کاموں کی ایک لمبی فہرست موجود ہوتی ہے لہذا اس بات کو ہم حقیقت جانیں کہ ہمارے رمضان کو خوبصورت بنانے میں ہماری عورتوں کا بنیادی کردار ہوتا ہے۔ عام دنوں کی نسبت رمضان میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائ کرنی ہے، انکے آرام و سکون واسطے جتن کرنے ہیں۔ اپنی انا، اپنا غصہ، اپنا بھرم سائڈ میں رکھ کر خواتین کی ہر بات کا جواب پیار و محبت سے دینا ہے خواہ وہ غلط بات ہی کر بیٹھیں۔

 

ہمارے یہاں الٹی گنگا بہتی ہے، ہم روزہ رکھ کر مذید چِڑچڑے اور غصے والے ہوجاتے ہیں، چھوٹی چھوٹی بات پر سامان اٹھا کر پھینک دیں گے، سامنے کھڑی سہمی ہوئ بہن یا بیوی کو کھری کھری سنا دیتے ہیں، روزے میں بھی تذلیل سے باز نہیں آتے، ذرا نہیں سوچتے کے جِس عورت کے مجھ پر اتنے احسانات ہیں اسکے ساتھ میرا کیا رویہ ہے، ارے اسلام تو غیر رمضان میں قیدیوں کے ساتھ بھی حسن سلوک کی تلقین کرتا ہے اور ہم رمضان المبارک میں اپنی گھر کی خواتین کے ساتھ جانوروں والا سلوک کرتے ہیں۔ واللہ ایسے روزے بروز محشر منہ پر مار دیۓ جایئں گے۔

 

ایک ولی اللہ کا واقعہ پڑھا، امام تھے، غلطی سے بیوی کو ہلکا سا ڈانٹ دیا، خدا کی قسم مسجد سے مصلیٰ چھوڑ دیا کہ پہلی بیوی سے معافی مانگ کر آؤں گا پھر نماز پڑھاؤں ورنہ اللہ میری نماز قبول نا کرے گا کہ میں نے اسکی روزے دار بندی کا دل دکھایا۔

 

لہذا ہماری مکمل کوشش ہونی چاہیے کہ غیر رمضان کی نسبت رمضان میں اور زیادہ خواتین کے ساتھ حسن سلوک و پیار والے معاملات اپناۓ جایئں، انکے لیے تکلیف و دل آذاری کا سبب نا بنیں، راحت و سکون کا ذریعہ بنیں۔

 

کوشش ہو کہ اگر فراغت حاصل ہے تو گھر کے کاموں میں ماں بہن بیوی کا ہاتھ بٹایئں، واللہ اسکا بے تحاشہ اجر ملنا ہے، خدا نے بھی اس بندے کی طرف مسکرا کر دیکھنا ہے، مرد آگے آۓ کہ چلیں فروٹ میں کاٹ دیتا ہوں، مشروب میں بنا لیتا ہوں، برتن میں دھولیتا ہوں وغیرہ وغیرہ۔ لوگ مجھے کہتے ہیں سالک شفیق بھائ آپ زن مریدی کی باتیں کرتے ہیں واللہ یہ زن مریدی نہیں ہے یہ تو میرے آقا حضرت محمد کی سنتیں ہیں، ان طریقوں کو اپنایئں، اپنا رمضان خوبصورت بنایئں، اپنا گھر خوبصورت بنایئں۔

 

اسکے علاوہ رمضان میں بیوی سے خرچے کا حساب نا مانگیں، عام دنوں کی نسبت رمضان میں بے تحاشہ خرچے ہوتے ہیں۔ گویا رمضان میں جیب ڈھیلی کردیں، سخاوت کا مظاہرہ کریں، رمضان میں جو خرچے ہو رہے ہیں ہونے دیں، رب تعالی رمضان کی برکتوں سے یہ تمام خرچے دگنے کرکے ہمیں لوٹاۓ گا۔ اول تو عام دنوں میں بھی بیوی سے خرچے کا حساب نا لینا چاہیے، لیکن رمضان میں اسکا خاص اہتمام کرنا ہے۔

 

اسی طرح رمضان میں شوہر بیوی سے ملاقاتوں کو کم کردے، گویا بیوی کے آرام و نیند کو زیادہ ترجیح دے، اگر زیادہ ضرورت ہے تو الگ بات ہے لیکن کوشش یہی ہونی چاہیۓ کہ رمضان کے مہینے میں بیوی کے پاس کم سے کم جاؤں تاکہ جو تھوڑا بہت وقت اسے آرام کے لیۓ ملتا ہے وہ خراب نا ہو۔ رمضان میں عورت کی محنت مشقت آپ کے لیے ہی ہے لہذا اسکے آرام کا بھی خیال کرنا ہے۔

 

بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ بیوی غلط بات کر جاتی ہے اور شوہر کو فوراً غصہ آجاتا ہے، غلط بات پر غصہ آنا بھی بنتا ہے لیکن رمضان کے مہینے میں بلکل صبر و تحمل کا مظاہرہ کرے۔ بیوی جھگڑا کرتی ہے کرنے دیں، آپ یہ غلطی نا کریں، اللہ کی رضا کے لیے درگذر کریں، اپنے رسول کے فرمان کا پاس رکھیں، زیادہ غصہ آجاۓ وہ جگہ چھوڑ دے لیکن رمضان کے تقدس کو پامال نا ہونے دے۔ اللہ اسکا اجر دے گا۔

 

ان چند باتوں پر عمل پیرا ہوکر میاں بیوی اپنے رمضان کو خوبصورت بنا سکتے ہیں۔ اسکے علاوہ رمضان کا بابرکت مہینہ ہے، اللہ کو منانے کا اور اپنی مرادیں مانگنے کا مہینہ ہے۔ بے اولاد جوڑے اللہ سے رو کر اپنے لیۓ اولاد مانگیں، اللہ سے اپنے گناہوں پر معافی تلافی کریں، پریشانیوں میں رب تعالی سے خصوصی امداد کا سوال کریں۔ گویا یہ رمضان اللہ کو منانے اور اللہ سے مانگنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ رب تعالی ہمیں رمضان المبارک کی رحمتیں، برکتیں سمیٹنے کی توفیق عطا فرماۓ۔ آمین۔ 

 

 




⭕اچھی طرح یاد رکھیں سحری کے وقت کے ختم ہونے کا تعلق اذان سے نہی بلکہ سحری کے اوقات سے ہے۔ سحری کا وقت ختم ہونے سے 5 منٹ پہلے کلی کر کے فارغ ہو جائیں۔ 

۔ فجر کی اذان سحری کا وقت ختم ہونے کے کچھ دیر بعد دی جاتی ہے۔ لہذا اذان کا انتظار کر کے اپنے روزے کو ضائع نہ کریں۔

۔ اپنے پاس سحری کے اوقات کا چارٹ رکھیں۔

۔ سب سے بہتر یہ ہے کہ سحری کے آخری اوقات تہجد اور دعا میں گزاریں جائیں۔ یہ دن کا سب سے قیمتی وقت ہوتا ہے، اسکو کھانے پینے کی بھاگ دوڑ میں ضائع نا کریں اور سحری وقت سے تھوڑی دیر پہلے کر کے فارغ ہو جائیں۔

جزاک اللہ





 

ماہ رمضان اور 7 بڑے چور !

 

1. ٹیلی ویژن : یہ انتہائی خطرناک چور ہے یہ آپ کا وقت چوری کرے گا اور آپ کو ماہ رمضان میں بے ہودہ ڈراموں اور رمضان ٹرانسمیشن جیسی لغویات میں لگائے رکھے گا اور عبادت سے محروم کرے گا.

 

2. بازار : یہ چور بڑا شاطر ہے یہ آپ سے وقت اور پیسہ دونوں لے اڑے گا یہ آپ کا ہاتھ پکڑ کر بے مقصد بازاروں میں گمائے گا.

 

3.کچن : یہ چور خواتین کو ٹارگٹ کرتا ہے اور رمضان میں انہیں طرح طرح کے پکوانوں اور ریسپیز کے پیچھے لگا کر تلاوت قرآن اور ذکر اذکار سے محروم کرتا ہے.

 

4.سحری تیاری: یہ بظاہر 'بزرگ چور' ہے مگر یہ آپ کو آدھی رات سے ہی سحری کی تیاری پر لگا کر آپ سے تہجد، نوافل اور دعا کے مواقع سب چھین لے گا.

 

5.فیس بک: یہ چور بڑا پروفیشنل ہے یہ ہر دم آپ کے ساتھ ہوتا ہے،یہ آپ سے نہ صرف آپ کا وقت چھین لے گا بلکہ آپ کو غیبت،دشنام،گالم گلوچ کا مرتکب کرکے چھوڑے گا.

 

6. لڈو گیم : یہ چور رمضان کے مہینے میں زیادہ تر دیہی علاقوں میں پایا جاتا ہے جہاں عموما نوجوان فارغ ہوتے ہیں یہ انہیں رمضان میں لڈو گیم میں الجھاتا ہے،وقت کے ضیاع کے ساتھ یہ باہم جھگڑا بھی کراتا ہے.

 

7.نیند : یہ چور ظاہری طور پر دیکھنے میں ضرر رساں نہیں ہے مگر یہ بہت چالاک ہے یہ آپ کو ماہ رمضان میں دھپکی دے کر دن کا اکثر حصہ سلائے گا اور آپ عبادتوں اور سعادتوں سے محروم ہوں گے.

 

رمضان کی آمد آمد ہے تمام مسلمان بہن بھائی مذکورہ بالا اشتہاری چوروں سے ہوشیار رہیں.






 📌 غریب کا دستر خوان 📌

جلدی کرو افطاری کا وقت ہونے والا ہے، 

ساجد صاحب گھڑی دیکھتے ہوئے بولے...

شربت بنا لیا بیگم...؟ 

جی بنا لیا، بیگم نے جواب دیا...

اور لسی بنا لی...؟ 

جی وہ بھی بنالی ہے، بیگم مسکراتے ہوئے بولیں، ہاں دیکھو تو سہی! گرمی کس قدر شدید ہے، لسی کے بغیر تو گزارا ہی نہیں اور پھر بیگم نے بچوں کے ساتھ ملکر ایک ایک چیز دستر خوان پر سجانا شروع کردی

یہ پکوڑے، یہ سموسے، یہ دہی بڑے، یہ کسٹرڈ،  یہ چناچاٹ، یہ فروٹ چاٹ... لسی الگ، روح افزا کا دودھ والا شربت الگ اور بچوں کی فرمائش پر کوئس بھی بنایا گیا... 

ارے بیگم!  کھجوریں تو لے کر آؤ... 

کھجور سے روزہ کھولنا تو سنت ہے بھئی... 

جی جی لاتی ہوں، دھورہی ہوں، یہ لیجئے کھجوریں بھی آگئیں، دستر خوان انواع و اقسام کے کھانوں سے سج گیا، بڑے چھوٹے سب بیٹھ کر روزہ کھلنے کا انتظار کرنے لگے، چھوٹا بیٹا اسد کہنے لگا، امی چکن رول تو بنائے نہیں آپ نے...؟  

بیٹا اتنا کچھ تو ہے، اب باقی کل بنالیں گے، سب کچھ آج ہی کھانا ہے کیا...؟ 

اچھا ٹھیک ہے لیکن کل ضرور بنائیے گا امی! 

اچھا ٹھیک ہے بیٹا.... ماں نے بڑے پیار سے بیٹے کو بہلایا... 

بیگم ! سالن کیا بنایا ہے، نماز کے بعد میں کھانا کھاؤں گا گھر آکر، ساجد صاحب بیگم سے مخاطب ہوکر بولے، جی جی،  سالن بھی بنالیا ہے آپ کی پسند کا، کوفتے پہلے ہی بنا کر فریج میں رکھے ہوئے تھے، بس منٹوں میں سالن بھی تیار ہوگیا ہے، بیگم فخر سے مسکرائیں... 

واہ جناب، ہماری بیگم کی سلیقہ مندی کے کیا کہنے... ماشاءاللہ 

اور پھر سب گھر والوں نے دعا کے لئے ہاتھ اٹھا دیئے... 

"افطار کے وقت روزہ دار کی دعا قبول ہوتی ہے " 

 

==========================

 

بس ایک دیوار کا ہی تو فرق تھا، دیوار کے اس پار شکیل کا گھر تھا... 

 

==========================

 

اری نیک بخت کچھ ہے روزہ کھولنے کے لئے...؟  

تھکا ماندہ شکیل نقاہت زدہ چہرہ لئے اپنی بیوی سے پوچھ رہا تھا، بیوی کچن سے ہی آواز لگا کر بولی ہاں ہاں اللہ کا شکر ہے، سب کچھ ہے، بھوکے نہیں رہیں گے

اور پھر شکیل کی بیوی رضیہ اپنی چھوٹی بیٹی کے ساتھ مل کر دستر خوان لگانے لگی، ابلے ہوئے آلوؤں کا سالن اور روٹیاں دستر خوان پر لاکر رکھ دیں، ساتھ میٹھا شربت بھی، یہ میٹھا شربت وہ  "شربت"  ہوتا ہے جس میں چینی کے سوا اور کچھ نہ ہو، نہ روح افزا، نہ نورس، نہ کوئی اورمشروب، نہ ہی لیموں، صرف سادہ چینی کا میٹھا پانی اور گنتی کی چھ سات سوکھی سی پکوڑیاں، سوکھی اس لئے کہ ان بیچاری پکوڑیوں کے نصیب میں نہ پیاز نہ آلو نہ پالک، نہ بند گوبھی کچھ بھی نہیں.... 

کھائیں تو روزہ داروں کے حلق میں اٹکنے لگیں مگر کیا کریں مجبوری ہے نا... آخر غریب کا بھی تو دل چاہتا ہے کچھ چٹ پٹا کھانے کو.... 

 

* یہ ہے غریب کا دستر خوان * 

 

شکیل کی دونوں بڑی بیٹیاں جو قرآن مجید کی تلاوت کر رہی تھیں، وہ بھی آکر بیٹھ گئیں اور یہ مختصر سا گھرانہ روزہ کھلنے کا انتظار کرنے لگا... 

شکیل نے ایک نظر دستر خوان کی طرف دیکھا اور پھر اپنی تینوں معصوم بیٹیوں کی طرف، دل میں درد کی ایک لہر سی اٹھی...... 

اس عمر میں بچیوں کے کیا کیا شوق ہوتے ہیں ۔ اور میں تو ان معصوموں کو ڈھنگ سے کھلا بھی نہیں پاتا ۔۔۔۔ 

افطار کا وقت، قبولیت دعا کا وقت ہوتا ھے ۔ اور وہ سب دستر خوان کے چاروں طرف بیٹھ کر دعائیں مانگنے لگے۔۔۔۔ 

شکیل کی آنکھوں میں آنسو آگئے،،،،  رب کی بارگاہ میں فریاد کرنے لگا....

اے میرے اللہ! میری معصوم بچیوں کے نصیب اچھے کر... آگے کہیں غربت کی چکی میں پسنے سے بچا لینا، میرے مولٰی انہیں نیک، شریف اور خوشحال رشتے عطا فرما، بچیاں بہت سمجھدار اور صبر والی تھیں مگر سب سے چھوٹا بیٹا احمد، وہ یہ سب برداشت نہیں کرپاتا تھا، ابھی میں اسد کے ساتھ اس کے گھر چلاگیا تھا امی... اس کے گھر میں دستر خوان روزانہ بھرا ہوتا ہے ہر طرح کی چیزوں سے، امی ہمارے گھر میں کیوں نہیں ہوتا یہ سب کچھ...؟ 

احمد ماں کی طرف دیکھ کر منہ بسورنے لگا...

مجھ سے نہیں کھائے جاتے، روز روز کبھی آلو، کھی ٹنڈے، کبھی دال، کتنی دفعہ سمجھایا ہے بیٹے، صبر کرو، اللہ سب ٹھیک کردےگا، رضیہ اپنے بیٹے کو مخاطب کرکے بولی، صبر تو کرتا ہوں امی، مگر کبھی ہفتے میں ایک دفعہ تو اچھا کھلا دیا کریں، کبھی اس شربت میں روح افزا تو ڈال دیا کریں، کبھی تو گوشت یا مرغی کا سالن بنالیا کریں، یہ ٹنڈے، توری اور ابلے آلو ہی ہمارے نصیب میں رہ گئے ہیں کیا...؟  

چھوٹا احمد نہ جانے کیوں آج ضبط کے بندھن چھوڑ بیٹھا تھا، ہچکیوں سے رو رہا تھا، ماں کا کلیجہ تڑپ اٹھا، بڑھ کے احمد کو سینے سے لگالیا اور خود بھی سسک سسک کر رونے لگی....

صبر کر…





🌹 پندرہ شعبان کی رات کیسے گزاریں 🌹

 اس رات میں عبادت کا کوئی خاص طریقہ مقرر نہیں؛ انفرادی طور پر ذکر وتلاوت، نفل نماز، صلاة التسبیح ،صدقہ کریں کوئی بھی عبادت اپنی ہمت اور طاقت کے مطابق کی جا سکتی ہے 

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

 ✏️ مغرب کی نماز کے بعد نماز اوابین کی چھ رکعت نفل ادا کی جائے اور اس کا کوئی خاص طریقہ نہیں جس طرح عام نفل پڑھتے ہیں اسی طرح یہ بھی ادا کریں اور اس کے بعد کچھ تلاوت کر لیں 

✏️ عشاء کی نماز پڑھ کر  کھانا کھالیں کھانا کھانے کے بعد اب اپنے اوقات کو ان کاموں میں مشغول کر دیں 

✏️ کم از کم ایک پارہ قرآن کریم کی تلاوت کر لیں

 ✏️ اپنی طاقت کے مطابق صدقہ کر دیں 

 ✏️ ایک تسبیح درود شریف ، ایک تسبیح استغفار کی، ایک تسبیح لا الہ الااللہ کی کر لیں،ایک تسبیح لفظ اللہ کی کر لیں 

✏️ صلاۃ التسبیح پڑھ لیں 

✏️ دعاؤں کا اہتمام کریں 

✏️ نوافل پڑہیں 

 ✏️ رات کے آخری حصے میں اٹھ کر تہجد کی چار رکعت نماز یا آٹھ رکعت نماز ادا کر لی جائے. اور اس کے بعد خوب رو کر اللہ تبارک و تعالی سے اپنے تمام گناہوں کی معافی مانگیں اللہ تعالیٰ سے عافیت کی دعا مانگیں تمام مسلمانوں کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں خصوصا ان حالات کے حوالے سے رو رو کر دعا کریں یا اللہ بلاؤں اور وباؤں سے تمام مسلمانوں کی حفاظت فرمائیں





رمضان المبارک کے تین گھنٹے بہت قیمتی ہیں، پس اگر آپ ان کی حافظت کریں تو یہ تین گھنٹے ماہ رمضان کے آخر تک نوے گھنٹے ہوجائیں گے !!!

 یہ تین گھنٹے👇🏻:

۱♥️: افطار کا گهنٹہ، افطاری جلدی تیار کیجئے اور دعا کے لئے وقت نکالئے کیونکہ روزه دار کی دعا اس وقت رد نہیں ہوتی لہذا خود اپنے لئے اور اپنے عزیزوں اور مرحومین اور پوری امت کے لئے خاص دعا کریں-

۲♥️: دوسرا گهنٹہ: رات کا آخری گهنٹہ پس خداوندعالم سے خلوت کریں کہ اللہ آواز دیتا ہے آیا کوئی درخواست کرنے والا ہے کہ میں قبول کروں آیا کوئی استغفار کرنے والا ہے کہ میں اس کو معاف کردوں پس اس  وقت آپ استغفار و دعا  کریں-

۳♥️: تیسرا گھنٹہ: صبح کی نماز کے بعد سے سورج نکلنے تک مصلے پر بیٹھے رہنا اور ذکر خدا کرنا ہے-

🟢یہ نوے گهنٹے ہیں ان اوقات پر مداومت کرو, ذکر خدا کریں اور غیبت سے دوری  ... نماز پنجگانہ اور نافلہ بجا لائیں کہ صرف تیس دن ہیں اور بہت جلدی گزر جائیں گے-

تین دعائیں اپنے سجدوں میں پڑهئے👇🏻

1- اللهم إنی أسألك حسن الخاتمة

2- اللهم ارزقني توبة نصوحه قبل الموت

3- ياالله یارحمن یارحیم یا مقلب القلوب ثبّت قلبي علي دينك آمین

❄️❄️❄️❄️❄️❄️❄️❄️

اگر یہ متن آگے بهیجنا چاہتے ہیں تو نیکی کی نیت سے آگے بڑهائیں شايد خداوندعالم اس کے وسیلے سے دنيا و آخرت کی بلا ہم سب سے سے دور کردے! آمین

🌷پیشگی ماه رمضان   مبارک❤ 




: اسلام علیکم ورحمتہ اللّہ وبرکاتہ

🌴 اللہ تعالی کا احسان ھے کہ اس نے ہمیں ایک بار پھر رمضان کے قریب کیا  اور ہم سب بڑی شدت سے رمضان کا انتظار کر رہے ہیں


رمضان سے پہلے دل کی صفائی؟


🌴   اکثر ایک جملہ بولا جاتا ہے کہ۔۔۔۔۔

رمضان ایک مہمان


💞 سوچیں💞 

جب کوئی مہمان ہمارے گھر آنے والا ہوتا ہے تو ہم کیا کرتے ہیں؟؟؟


☘ کچھ کام ہم مہمان کے آنے سے پہلے کرتے ہیں اور کچھ مہمان کے رہنے کے دوران ہم کرتے ہیں 


☘ مہمان کے آنے سے پہلے 

🌿مہمان کا شدت سے انتظار

🌿اپنے گھر کی صفائی 


☘ مہمان کے رہنے کے دوران 

🌿 ہم اس کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں، اس کو وقت دیتے ہیں اور اس کی خدمت کرتے ہیں




🌴 ا سی طرح اگر ہم رمضان کو مہمان سمجھیں تو ہمیں یہ تین کام کرنے ہیں


🌴 رمضان کا انتظار کریں

جس مہمان کے آنے کی خوشی ہوتی ہے انسان کو اس کا انتظار ہوتا ہے 


 اپنے دلوں کی کیفیت کو چیک کریں


کیا مجھے رمضان کا شوق ہے یا خوف❓❓

اگر رمضان کا تصور آتے ہی ایک جذبہ ہے، ایک شوق ہے، ایک محبت ہے تو بڑی اچھی بات ہے

اور اگر۔۔۔۔۔۔

  دل میں اندیشہ ہے خوف ہے تو پھر۔۔۔۔۔

📌 اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ اے اللہ تو ہمیں رمضان کی محبت دے دے 

☘ صحابہ کرام ؓ  کے بارے میں آتا ہے کہ وہ رمضان کے آنے سے چھ ماہ پہلے یہ دعائیں مانگا کرتے تھے کہ۔۔۔۔۔

 اے اللہ ہماری زندگی میں یہ رمضان آئے اور ہم اس سے بھر پور فائدہ اٹھا سکیں اور جونہی رمضان گزرتا تھا شوال سے یہ دعائیں کرنا شروع کر دیتے تھے کہ اے اللہ جو ہم نے رمضان میں نیکیاں کی ہیں ان کو قبول کر لے



 الحمدللہ  ہم سب نے نیت کی ہے کہ ہم سب نے روزے رکھنے ہیں 


رمضان کے آنے سے پہلے ہم نے

📌 ہم سب نے اپنی نیتوں کو چیک کرنا ہے

کیونکہ۔۔۔۔

اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے


کیا آپ نے خود کو تیار کیا ھے ؟؟🌹

کوٸی پلاننگ کی ھے ؟؟ 

کوٸی بھی کام ہو جب تک اسکو پلاننگ کے تحت نہ کیا جاٸے اسکا رزلٹ بہترین نہیں مل سکتا 


اگر آپ نے رمضان میں دو تین بار قرآن پاک کی تکمیل  کرنی ھے۔


📍تو کیا آپ نے ابھی سےاپنی روزانہ کی تلاوت بڑھا دی ھے ؟؟


"اگر آپ نے رمضان میں لمبا قیام کرنا ھے"


📍تو کیا ابھی سے آپ نے اپنے سونے جاگنے کے اوقات منظم کردیے ہیں؟؟

"اگر آپ نے مقبول روزہ رکھنا ھے جو صرف بھوک کا نام نہ ہو بلکہ احسن درجے کی نیکی ہو اور آنکھوں کانوں زبان کا روزہ ہو .."


*📍تو کیا آپ نے ابھی سے زبان پہ قابو پانے کی کوشش شروع کردی ھے؟؟


📍اگر آپ رمضان کی ایک ایک گھڑی میں خیر سمیٹنا چاہتے ہیں تو کیا آپ نے ابھی سے اپنے وقت کو ضاٸع ہونے سے بچانے کیلیے موباٸل کا over usage چھوڑدیا ھے؟؟؟


📍کیا آپ نے اپنے موباٸل سے وہ ساری apps delete کردی ہیں جہاں آپکا ٹاٸم waste ہوتا ھے؟


رمضان المبارک کی خاص تیاریاں


 🕋 نمازوں کے کپڑوں دھو لیں نیز جائے نماز کو بھی دھو کر ان سبکو خوشبو لگا دیں ۔


 

  🕌 اپنے کمرےیا گھر میں ایک چھوٹا سا کونہ عبادت کیلئے بنا لیں چاھے چھوٹا اور تنگ ہی ہو۔


  🛖 جائے نماز اور قرآن مجید اُس کونہ میں رکھ دیں اور اُسی جگہ میں الله کو پکاریں اور گریہ زاری کریں تاکہ وہ جگہ آپکے حق میں قیامت کے دن گواہی دے۔


  📦ایک سی٘وِن٘گ باکس بنا لیں اور اُس پر "رمضان سِیوِنگز" لکھ لیں اور اس میں ہر روز پیسوں کی مناسب مقدار ڈالتی جائیں اور اُسے اچھے کاموں جیسے عید کے کپڑے یا یتیموں کو إفطار وغیرہ کرانے میں لگادیں ۔



📜کوئی سورة جو آپ کو بہت پسند ہو اور آپکو محسوس ہو کہ وہ آپکے دل سے بہت قریب ہے ،آپ اسکے حفظ کیلئے الله سے عہد کر لیں تو آپکو اس فضیلت والے مہینہ میں بہت بڑا أجر ملیگا۔



کثرت سے استغفار کریں اپنی حاجات استغفار سے شمار کر کے مانگیں مثلاً الله آپکو صالح اولاد عطا فرمائے یا آپکی پریشانی کو دور فرمائے یا۔۔۔۔یا۔۔۔۔ اور *بہت چیزیں ہیں جنکا حل صرف استغفار ہے۔


 🕋اگر آپ رمضان کےہر دن  حج و عمرہ ادا کرنا چاہتے ہے تو فجر پڑھ کر سورج کے طلوع ہونے تک دعا اور تسبیح و استغفار و قرآن کی تلاوت کرنے سے آپکو مقبول حج و عمرہ کا ثواب ملیگا۔


📍 رمضان کو ذندگی کا موقع سمجھیں اور اس ماہ خیر کو غنیمت سمجھیں.

Check ur self*


عادتاً روزے رکھ رہے ہیں یا دنیاوی تعریف کے لئیے یا روزہ فرض ہے اس لئیے رکھ رہے ہیں نہ رکھا تو گناہ گار ہوں گے


📌 یاد رکھنے کی بات

بچوں کو روزہ رکھواتے ہوئے کبھی یہ نہ کہیں کہ فیملی والے تعریف کریں گے.....بلکہ انکو اجر کا احساس دلاییں


🛑یہ رمضان ان شاء اللہ .... ہماری زندگی کا یادگار رمضان ہوگا ان شاء اللہ..... اسکو خلوص دل سے عبادات اور دوسروں کے ساتھ اچھے سلوک سے گزاریںازطالب






: 🌹 آئیں مسائل سیکھیں 🌹

 1.ماہِ رمضان المبارک کے روزے رکھنا ہر عاقل بالغ مسلمان غیر معذور شخص پر فرض ہے۔ 

 2.روزے کی نیت کے لئے زبان سے تلفظ کی ضرورت نہیں؛ بلکہ محض دل سے ارادہ کرلینا کافی ہے، حتی کہ روزہ کے لئے سحری کھانا بھی نیت کے قائم مقام ہوتا ہے 

3.دس سال سے کم عمر بچہ اگر ایسا صحت مند ہو کہ روزہ رکھنے سے اس کو کوئی مشقت نہ ہو تو ایسے بچے سے روزہ رکھوانے میں کوئی حرج نہیں؛ لیکن اگر بچہ کمزور ہو یا اتنا چھوٹا ہو کہ روزہ رکھنا اس کے لئے سخت تکلیف کا باعث ہو تو اس سے روزہ نہیں رکھوایا جائے گا۔ 

 نوٹ: آج کل لوگ ناموری کے لئے زبردستی چھوٹے چھوٹے بچوں سے روزہ رکھواتے ہیں اور پھر ان کی تصاویر اخبارات میں شائع کی جاتی ہیں اور روزہ کشائی کے نام پر بڑی بڑی دعوتیں کی جاتی ہیں، یہ سب باتیں رسومات میں داخل ہیں اور قابل ترک ہیں ان سے احتراز کرنا چاہئے۔

 جو بچہ دس سال کا ہوجائے اور روزہ کی طاقت ہو تو اسے روزہ کا حکم دیا جائے گا اور اگر وہ بلاعذر روزہ چھوڑے گا تو اس کو تنبیہ کی جائے گی۔ 

 4.روزہ رکھنے کے لئے سحری مسنون ہے، اور حدیث میں اس عمل کو باعث برکت قرار دیا گیا ہے، اس لئے سحری کا خاص اہتمام کرنا چاہئے

 5.سحری کھانا اگرچہ مسنون ہے لیکن اگر کوئی شخص سحری کھائے بغیر ہی روزہ کی نیت کرلے تو بھی اس کا روزہ درست ہوجائے گا 









: 🌹 آئیں مسائل سیکھیں 🌹

 وہ کام جن سے روزہ نہیں ٹوٹتا 

 1.روزے کی حالت میں خون نکال کر ٹیسٹ کرانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا 

 2.اگر روزہ کے دوران انجکشن لگوایا یا ٹیکہ لگوایا، تو اس سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا 

 3.خود بخود قے آجانے سے بھی روزہ میں کوئی خرابی نہیں آتی اگرچہ منہ بھر کر کیوں نہ ہو۔ 

 4.بلا اختیار حلق میں مکھی وغیرہ چلے جانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا 

 5.روزہ میں خشک یا تر مسواک کرنا بلاکراہت جائز ہے اس میں کوئی حرج نہیں، اور خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روزہ کی حالت میں مسواک کرنا ثابت ہے 

 6.روزہ کی حالت میں آنکھ میں سرمہ لگانا جائز ہے 

 7.روزہ کی حالت میں ضرورت کے وقت آنکھ میں دوا ڈالنا جائز ہے، اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، اگرچہ دوا کا ذائقہ حلق میں محسوس ہو 

 8.روزہ کے دوران سر یا بدن پر تیل لگانا مباح ہے، اس سے روزہ میں کوئی خرابی نہیں آتی۔ 

 9.روزے کی حالت میں سوتے ہوئے احتلام ہو جانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا 

 10.روزہ کی حالت میں عطریا پھول وغیرہ کی خوشبو سونگھنے میں کوئی حرج نہیں ہے







: حدیث نمبر 33 

تَسَحَّرُوا  فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً

صحيح البخاري | كِتَابٌ : الصَّوْمُ.  | بَابُ بَرَكَةِ السَّحُورِ/رقم الحدیث 1923

 سحری کیا کرو کیونکہ اس میں برکت ہے 

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

 تشریح:سحری میں برکت کا ایک ظاہری  پہلو تو یہ ہے کہ اس کی وجہ سے روزہ دار کو تقویت حاصل ہوتی ہے اور روزہ رکھنا زیادہ ضعف کا باعث اور زیادہ مشکل نہیں ہوتا ۔ اور دوسرا ایمانی اور دینی پہلو یہ ہے کہ اگر سحری کھانے کا رواج نہ رہے یا امت کے اکابر اور خواص سحری نہ کھائیں تو اس کا خطرہ ہے کہ عوام اسی کو شریعت کا حکم یا کم از کم اولیٰ یا افضل سمجھنے لگیں ، اور اس طرح شریعت کے مقررہ حدود میں فرق پڑ جائے ۔ اگلی امتوں میں اسی طرح تحریفات ہوئی ہیں تو سحری کی ایک برکت اور اس کا ایک بڑا دینی فائدہ یہ بھی ہے کہ وہ اس قسم کی تحریفات سے حفاظت کا ذریعہ ہے ، اور اس لیے وہ اللہ کے محبوب اور اس کی رضا و رحمت کا باعث ہے .... مسند احمد میں حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ کی روایت سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد مروی ہے کہ :

السَّحُورُ بَرَكَةٌ ، فَلَا تَدَعُوهُ ، وَلَوْ أَنْ يَجْرَعَ أَحَدُكُمْ جُرْعَةً مِنْ مَاءٍ ، فَإِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى الْمُتَسَحِّرِينَ.

سحری میں برکت ہے اسے ہرگز نہ چھوڑو ، اگر کچھ نہیں تو اس وقت تک پانی کا ایک گھونٹ ہی پی لیا جائے ، کیوں کہ سحر میں کھانے پینے والوں پر اللہ تعالیٰ رحمت فرماتا ہے ، اور فرشتے ان کے لیے دعائے خیر کرتے ہیں ۔








: 🌹 رمضان کی تیاری 🌹

 بزمِ احبابِ اشرف 

دوسری قسط

  دینی اعتبار سے تیاری:

 رمضان کی تیاری کرنے کا مطلب یہ ہے کہ شعبان المعظم کے مہینے میں ہی اپنے دن اور رات کے معمولات کو کچھ اِس طرح ترتیب دیجئے کہ فرائض و واجبات کے ساتھ ساتھ نفلی عبادات کا بھی خوب اہتمام ہونا شروع ہوجائے۔

💫 مرد حضرات پانچوں فرض نمازوں کو جماعت کے ساتھ مسجد میں ادا کریں اور خواتین گھروں میں ہر نماز اپنے وقت پر ادا کریں۔ 

💫 قرآن کریم کی روزانہ تلاوت کریں۔ 

💫 نفلی نمازوں کا جتنا ہو سکے اہتمام کریں: اِشراق، چاشت، اوّابین اور تہجد وغیرہ کا اہتمام شروع کردیں۔ 

💫 خوب اہتمام سے ہر فرض نماز کے بعد اور مختلف اوقات میں دعائیں مانگنے کی کوشش کریں، اپنے لئے والدین بیوی بچوں بین بھائیوں رشتہ داروں پوری امت مسلمہ کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں

 اِس کے لیے قرآن وحدیث کی دعاؤں کا ایک بہترین مجموعہ”مُناجاتِ مقبول“ جس کو حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اللہ مت سات منزلوں پر تقسیم کرکے جمع کیا ہے تاکہ ہفتہ وار اُنہیں بآسانی مانگا جاسکے، اُس کو روزانہ پڑھنے کا معمول بنائیں۔ 

یہ مناجات مقبول اس پوسٹ کے ساتھ گروپ میں شئیر کی جا رہی ہے

💫 کثرت سے استغفار کا اہتمام کریں۔ 

💫 صدقہ دینے کا اہتمام کریں کوشش کریں روزانہ افطاری میں کسی کو اپنے ساتھ یا الگ سے اپنی حیثیت کے مطابق روزہ افطار کروا دیں۔ 

💫 اپنے گھر میں نفلی عبادات کے لئے اور خواتین بچوں کی عبادت کے لئے ایک حصہ مخصوص کر لیا جائے جہاں سلیقہ سے قرآن کریں اور دینی کتب بھی رکھ لی جائیں تاکہ ہر ایک نوافل کے ساتھ قرآن کی تلاوت اور دینی کتب کا مطالعہ کر سکیں۔

💫 اس رمضان کو اپنی زندگی کا آخری رمضان تصور کر کے گذاریں 

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

 اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس ماہ مبارک کی تیاری اور اس انتہائی عظیم الشان مہینہ کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین 

 اے اللہ ہم کو رمضان کے لئے اور رمضان کو ہمارے لئے سلامت رکھئیے اور رمضان کو ہمارے لئے قبولیت کے ساتھ سلامتی والا بنا دیجیے

✒️ مرتب فہیم اشرف عفی عنہ

24 شعبان 1442 ھجری











No comments:

Post a Comment