Saturday, April 10, 2021

Islamic Urdu Article : May perda kiun karoon, Musalam kay do azeem karnamay, Lerkiyo per pabandi, Juma Mubarak aik bidt, Mufti Taqi Usmani,

 

Home Page  Urdu Islamic Article  HR Email Ids  Zikar Azkaar

Namaz Quran & Tableegh   School HR ID  Ulema Ikram Bayanat

Listen Quran Majeed   Read Quran Majeed  Social Media  Ramzan

Khulasa Quran Majeed




میں پردہ کیوں کروں



 🤔🙏🍃💞

 

اگر حکومت یا قانون آپ پر کوئی پابندی لگاتا ہے مثلا ہیلمٹ کو لازمی قرار دیتا ہے تو اس سے حکومت کا فائدہ نہیں ہوتا۔آپ کی اپنی حفاظت اور safety کیلئے کیا جاتا ہے۔🍃💞

 

اسی طرح اللہ نے آپ کی safety سیفٹی کیلئے پردے کو لازمی اور فرض کیا ہے۔

آپ پر لاگو کر دیا تا کہ آپ محفوظ رہیں۔کسی کی بری نظر آپ پر نہ پڑے۔

 

جو آپ سے محبت کرتا ہے اور آپ کی پرواہ کیئر کرتا ہے۔آپ کو ہر چیز دیتا ہے۔

 

👈🏻آپکا بھی دل چاہتا ہے کہ اسکے قدموں میں سب ڈھیر کر دیں۔

 

جو اللہ آپ کو ماں کے پیٹ سے اب تک پال رہا ہے،کیئر کر رہا ہے،اولاد،گھر،رزق ہر طرح کی نعمت دے رہا ہے۔*🍃💞

 

اس پیارے رب نے آپکو حکم دیا ہے اسکا حکم تو سر آنکھوں پر ہونا چاہیئے۔ یہ پرواہ نہیں ہونی چاہیئے کہ میں کیسے خوبصورت نظر آؤں گی۔لوگ کیا کہیں گے۔مشکل ہو گی۔

 

خود کو بے قیمت نہ کریں کہ ہر کوئی آپکو دیکھ سکے۔🍃💞

اپنی قیمت value پہچانیں۔خود کو اہمیت دیں اور پردہ کریں کیونکہ آپ اہم ہیں ہر کوئی آپکو نہیں دیکھ سکتا۔

 

جاہلیت کے زمانوں میں انسان خود کو صحیح طرح نہیں ڈھانپتے تھے۔پھر ماڈرن ہوئے تو خود کو کپڑوں سے ڈھانپنا سیکھا۔

پردہ ہی اصل میں ماڈرن لباس ہے۔خود کو نہ ڈھانپنا بیک ورڈ اور جاہلیت کی چیز ہے۔

 

اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ! اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور اہل ایمان کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلو لٹکا لیا کریں یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں اللہ تعالی غفور و رحیم ہے"*

(سورہ ال احزاب ایات 59۔)

 

اللہ نے آپکو اہل ایمان کہہ کر مخاطب کیا ہے۔آپ عام  عورت نہیں اہل ایمان عورت ہیں۔اور اہل ایمان عورتی ہی پردہ کرتی ہیں۔

 

اوڑھنی اللہ کی رحمت ہے آپکے لئے۔ اور اللہ تعالی کی مغفرت ہے آپکے لئے۔جو ہوا اللہ سے معافی مانگیں۔اور پردہ اسٹارٹ کرکے اللہ کی طرف قدم بڑھائیں۔

 

آپ ایک بار دل سے سوچئے۔*

پردہ نہ کر کے اور سب کو اپنا چہرہ لباس دکھا کر آپکو لوگوں سے کیا ملے گا۔

صرف تعریف

 

اور پردہ کرکے اللہ سے آپکو کیا ملے گا۔

اللہ کی رضا اور جنت۔اللہ آپکو اپنا چہرہ دکھائے گا دیدار کروائے گا

 

ان میں سے کیا بہتر ہے۔؟؟؟

 

پردہ اللہ کی عبادت ہے اور جوانی کی عبادت اللہ کو بہت پسند ہے۔*

 

آپ پردہ کر کے ایک عام بندی نہیں رہتیں۔

اللہ کی خاص اور چنی ہوئی بندی بن جائیں گی۔

 

اللّه سب مسلمان خواتین کو پردہ کی توفیق عطا فرمائے آمینگروپ لینک جوائن کریں ⏬

 

 

 

 

ایک بار ایک لڑکی نے مولاناصاحب سے کہاکہ ایک بات پوچھوں؟؟😐😐

 

مولانا صاحب نےفرمایا؛ بولو بیٹی کیا بات ھے؟؟😊😊

 

لڑکی نے کہا ہمارے سماج میں لڑکوں کو ہر طرح کی آزادی ہوتی ہے !! وہ کچھ بھی کریں؛ کہیں بھی جائیں، اس پر کوئی خاص روک ٹوک نہیں ہوتی!👍👍

 

اس کے بر عکس لڑکیوں کو بات بات پر روکا جاتا ہے۔ یہ مت کرو! یہاں مت جاو! گھر جلدی آجاؤ !!..٠٠😐😐

یہ سن کر مولانا صاحب مسکرائے اور فرمایا !!..

 

بیٹی آپ نے کبھی لوہے کی دکان کے باہر لوہے کے گودام میں لوہے کی چیزیں پڑیں دیکھیں ہیں ؟ یہ گودام میں سردی ٠گرمی ٠ برسات ٠رات٠ دن٠ اسی طرح پڑی رہتی ہیں ٠٠ اس کے باوجود ان کا کچھ نہیں بگڑتا اور ان کی قیمت پر بھی کوئی اثر نہیں پڑتا٠٠😇😇

 

لڑکوں کی کچھ اس طرح کی حیثیت ہے سماج میں!👍👍

 

اب آپ چلو ایک سنار کی دکان میں۔ ایک بڑی تجوری اس میں ایک چھوٹی تجوری اس میں رکھی چھوٹی سُندر سی ڈبی میں ریشم پر نزاکت سے رکھا چمکتا ہیرا٠۔۔☺☺

 کیو نکہ جوہری جانتا ہے کی اگر ہیرے میں ذرا بھی خراش آ گئی تو اس کی کوئی قیمت نہیں رہے گی۔۔😑😑

 

اسلام میں بیٹیوں کی اہمیت بھی کچھ اسی طرح کی ھے🌹🌹🌹

۔ پورے گھر کو روشن کرتی جھلملاتے ہیرے کی طرح ذرا سی خراش سے اس کے اور اس کے گھر والوں کے پاس کچھ نہیں بچتا 😓😓

 

 بس یہی فرق ہے لڑکیوں اور لڑکوں میں ٠😊

 

پوری مجلس میں خاموشی چھا گئ اس بیٹی کے ساتھ پوری مجلس کی آنکھوں میں چھائی نمی صاف صاف بتا رہی تھی لوہے اور ہیرے میں فرق ٠٠ 😇😇😇

 

آپ سے  التجا ہے کہ یہ پیغام

اپنی بیٹیوں بہنوں کو ضرور

سنائیں، دکھائیں اور پڑھائیں👍👍👍 دوستوں چلتے، چلتے ہمیشہ کی طرح وہ ہی ایک آخری بات عرض کرتا چلوں کے اگر کبھی کوئی ویڈیو، قول، واقعہ، کہانی یا تحریر وغیرہ اچھی لگا کرئے تو مطالعہ کے بعد مزید تھوڑی سے زحمت فرما کر اپنے دوستوں سے بھی شئیر کر لیا کیجئے، یقین کیجئے کہ اس میں آپ کا بمشکل ایک لمحہ صرف ہو گا لیکن ہو سکتا ہے اس ایک لمحہ کی اٹھائی ہوئی تکلیف سے آپ کی شیئر کردا تحریر ہزاروں لوگوں کے لیے سبق آموز ثابت ہو ....!

   جزاک اللہ خیرا کثیرا

 

 

بھائیو بہنو! دُنیا کے جس منصب پر بھی فائز ہو لیکن علماء کرام سے پوچھ پوچھ کر زندگی گزارو 😔

 

👈 چیونٹیوں کا ایک دلچسپ ایمان افروز واقعہ 👉

اﯾﮏ ﺑﺎﺭ ترکی کے امیر ﺳﻠﯿﻤﺎﻥ ﺍﻟﻘﺎﻧﻮﻧﯽ ﮐﻮ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﺩﺭﺧﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺟﮍﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﯿﻮﻧﭩﯿﺎﮞ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺳﻠﻄﺎﻥ ﻧﮯ ﻣﺎﮨﺮﯾﻦ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﺎ ﮐﯿﺎ ﺣﻞ ﮨﮯ ؟

 

ﻣﺎﮨﺮﯾﻦ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻓﻼﮞ ﺗﯿﻞ ﺍﮔﺮ ﺩﺭﺧﺘﻮﮞ کی ﺟﮍﻭﮞ ﭘﺮ ﭼﮭﮍﮎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﭼﯿﻮﻧﭩﯿﺎﮞ ﺧﺘﻢ ﮨﻮ جائیں ﮔﯽ، ﻣﮕﺮ ﺳﻠﻄﺎﻥ ﮐﯽ ﻋﺎﺩﺕ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﺱ ﮐﮯﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺷﺮﻋﯽ ﺣﮑﻢ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺧﻮﺩ ﭼﻞ ﮐﺮ ﺭﯾﺎﺳﺘﯽ ﻣﻔﺘﯽ ﺟﻦ ﮐﻮ ﺷﯿﺦ ﺍﻻﺳﻼﻡ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮔﺌﮯ ﻣﮕﺮ ﺷﯿﺦ ﮔﮭﺮ ﭘﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﮯ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺍﯾﮏ ﭘﯿﻐﺎﻡ ﺷﻌﺮ ﻣﯿﮟ ﻟﮑﮫ ﮐﺮ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺭﮐﮭﺎ ﺟﻮ ﯾﮧ ﺗﮭﺎ :

 " ﺍﺫﺍ ﺩﺏ ﻧﻤﻞ ﻋﻠﯽ ﺍﻟﺸﺠﺮ ﻓﮭﻞ ﻓﯽ ﻗﺘﻠﮧ ﺿﺮﺭ ؟ "

 

ﺍﮔﺮ ﺩﺭﺧﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﯿﻮﻧﭩﯿﺎﮞ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﻗﺘﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽﺿﺮﺭ ﮨﮯ؟ "  ﺟﺐ ﺷﯿﺦ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﯿﻐﺎﻡ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﺟﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﻟﮑﮭﺎ : 

" ﺍﺫﺍ ﻧﺼﺐ ﻣﯿﺰﺍﻥ ﺍﻟﻌﺪﻝ ﺍﺧﺬ ﺍﻟﻨﻤﻞ ﺣﻘﮧ ﺑﻼ ﻭﺟﻞ "

 

" ﺍﮔﺮ ﺍﻧﺼﺎﻑ ﮐﺎ ﺗﺮﺍﺯﻭ ﻗﺎﺋﻢ ﮨﻮ ﺗﻮ ﭼﯿﻮﻧﭩﯿﺎں ﺻﺮﻑ ﺍﭘﻨﺎ ﺣﻖ ﻟﯿﺘﯽ ﮨﯿﮟ " ، ﺷﯿﺦ ﻧﮯ ﺍﺷﺎﺭﮦ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺍﮨﻢ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ !

 

ﺳﻠﻄﺎﻥ ﺁﺳﭩﺮﯾﺎ ﮐﮯ ﺩﺍﺭ ﺍﻟﺤﮑﻮﻣﺖ ﻭﯾﺎﻧﺎ ﮐﻮ ﻓﺘﺢ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﻧﯿﺖ ﺳﮯ ﺟﮩﺎﺩﯼ ﺳﻔﺮ ﭘﺮ ﻧﮑﻠﮯ ﻣﮕﺮ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﻧﺘﻘﺎﻝ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺁﭖ کے ﺟﺴﺪ ﺧﺎﮐﯽ کو ﻭﺍﭘﺲ ﺍﺳﺘﻨﺒﻮﻝ ﻻیا گیا، ﺁﭖ ﮐﯽ ﺗﺠﮩﯿﺰ ﻭ ﺗﮑﻔﯿﻦ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﺁﭖ ﮐﺎ ﻭﺻﯿﺖ ﻧﺎﻣﮧ ﻣﻼ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﻟﮑﮭﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﺍ ﺻﻨﺪﻭﻕ ﺑﮭﯽ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﺩﻓﻦ ﮐﺮﻭ، ﻋﻠﻤﺎﺀ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺳﻮﭼﻨﮯ ﻟﮕﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﮨﯿﺮﮮ ﺟﻮﺍﮨﺮﺍﺕ ﺳﮯ ﺑﮭﺮ ﺍ ﮨﻮﺍ ہو ﮔﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺗﻨﯽ ﻗﯿﻤﺘﯽ ﭼﯿﺰﻭﮞ ﮐﻮ ﻣﭩﯽ ﻣﯿﮟ ﺩﻓﻨﺎﯾﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺻﻨﺪﻭﻕ ﮐﮭﻮﻟﻨﮯ ﮐﺎ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﮨﻮﺍ، ﺻﻨﺪﻭﻕ ﮐﮭﻮﻝ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﻟﻮﮒ حیران ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﮐﮧ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺗﻤﺎﻡ ﻓﺘﻮﮮ ﺗﮭﮯ ﺟﻮ ﻋﻠﻤﺎﺀ ﺳﮯ ﻟﯿﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺳﻠﻄﺎﻥ ﻧﮯﺍﻗﺪﺍﻣﺎﺕ ﮐﯿﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺗﮫ ﺩﻓﻨﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﻣﻘﺼﺪ ﯾﮧ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﻮ ﺛﺒﻮﺕ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﻭﮞ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﺣﮑﻮﻣﺘﯽ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﺍﺳﻼﻡ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺑﻠﮑﮧ ﻋﻠﻤﺎﺀ ﺳﮯ ﺑﺎﻗﺎﻋﺪﮦ ﻓﺘﻮﯼ ﻟﮯ ﮐﺮ ﮐﯿﺎ ، ﯾﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺷﯿﺦ ﺍﻻﺳﻼﻡ ﺍﺑﻮ ﺳﻌﻮﺩ ﺟﻮ ﮐﮧ ﺭﯾﺎﺳﺘﯽ ﻣﻔﺘﯽ ﺗﮭﮯ ﺭﻭﻧﮯ ﻟﮕﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ :

ﺳﻠﻄﺎﻥ ﺗﻢ ﻧﮯ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺑﭽﺎﻟﯿﺎ ﮨﻤﯿﮟ ﮐﻮﻥ ﺑﭽﺎﺋﮯ ﮔﺎ 

 

بحوالہ : ( تاریخ ترکیہ )

(یہ بھی تحریر جس نے بھی لکھی، اللہ رب العزت اسے جزائے خیر عطاء فرمائیں)

 

 

 

 

 

 :: دور حاضر میں "عقیدہ ختم نبوّت" کے موضوع پر کورسز و نشستوں کا انعقاد کرنا کتنا ضروری ہے؟ جانیے مندرجہ ذیل تحریر کے ذریعے ::

 

ایک نومسلم جن کا تعلق منڈی بہاؤالدین سے ہے جو پیدائشی طور پر مسلمان تھے مگر بعد میں قادیانی اشکالات کا شکار ہوکر مرتد ہوگئے اور پھر کئی سال مرتد رہے میٹرک سے یونیورسٹی تک کا سفر حالت ارتداد میں طے کیا انہیں قادیانی جماعت کی طرف سے بتایا گیاکہ اپنا مذہب واضح مت کیجیےگا ورنہ آپ مزاحمت کا شکار ہوجائیں گے بقول انکے یونیورسٹی میں ایک  دوست بن گیا شب و روز کھانا پینا دیگر معاملات ساتھ گزررہے تھے ایک دن اسنے سوال کرلیا کہ یہاں جمعہ پڑھنے سب جاتے ہیں آپ نظر نہیں آتے کیاوجہ ہے؟ (نماز میں تو اکثر ناغہ ہوجاتاہے مگر جمعہ کا اہتمام تو سارے مسلمان خصوصیت کے ساتھ کرتے ہیں اسی لیے اس دوست نے یہی سوال کیا)

اس نے پہلی مرتبہ جواب دینے کو تو ٹال مٹول کردیا دوسری مرتبہ پوچھنے پر جب اصرار بڑھا تو اس نو مسلم نے بتایاکہ اگر میں تمہیں بتادوں کہ میرا تعلق کس جماعت سے ہے تو تم مجھ سے دوستی و تعلق توڑدوگےجس پر مسلمان دوست نے وعدہ لے لیا کہ میں تم سے قطع تعلقی ہرگز نہیں کروں گا تم بتاؤ جس پر نومسلم بتایا کہ اسکا تعلق قادیانی جماعت سے ہے  اور وہ قادیانی عبادتگاہ جاکر ہی عبادت کرتاہے اور ساتھ یہ بھی بتایاکہ جیسے دیوبندی / بریلوی/ اہل حدیث و دیگر مکاتب فکر ہیں ویسے ہی یہ "جماعت احمدیہ" بھی ایک مکتبہ فکر ہے چونکہ تمام مکاتبِ فکر جماعت احمدیہ کے خلاف ہیں اسلیے ان پر پاکستان میں زرا سختی ہے اور یہ خود کو مسلم نہیں کہ سکتے اگرچہ دوست کو "فتنہ قادیانیت" کاعلم تھا.......... (مگر دوست نے اس پر یہ واضح نہیں ہونے دیا کہ وہ قادیانیت کو جانتاہے بلکہ الٹا اس سے سوال کرلیا کہ "جماعت احمدیہ" وہ کون ہے کیاہے؟؟؟) جس پر وہ وضاحت دیتارہا وقت گزرتارہا دوست اس سے اس بابت سوالات کرتارہا جن پر اکثر سوالوں کے جواب نومسلم نہیں دے پایا بلاآخر دوست نے موقع کو غنیمت جانا اور نو مسلم کویہ کہا کہ آپ میرے ساتھ ایک عالم دین کے پاس چلیں تاکہ جن سوالات کے جوابات نہ آپکے پاس ہیں نہ میرے پاس ہیں عالم دین سے معلوم کرسکیں جس پر نومسلم نے عالم دین کا لفظ سن کر پریشانی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ لوگ تو مجھے ماردیں گے مجھ پر پرچہ کٹوادیں گے جس پر نومسلم کے دوست نے اسے ذمہ داری کے طور پر کہا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں تمہیں کچھ نہیں ہوگا ( دراصل قادیانی شروع سے ہی اپنے لوگوں کو یہ بات ذہن نشین کروادیتی ہے کہ مولوی کے پاس نہیں جانا وہ لوگ تمہیں ماردیں گے جبکہ ایسا کچھ نہیں سیدھی سی بات ہے کہ قادیانی ازخود اگر علمائے کرام کی طرف رخ کرنا شروع ہوگئے تو مرزا قادیانی کا پول تو کھل جائےگا اور حقیقت عیاں ہوجائےگی اور قادیانیت توبہ تائب ہوکر اسلام قبول کرناشروع کردےگی ۔۔۔ اسی ڈر کے تحت قادیانی دجل کھیلتے ہیں) بہرکیف نومسلم جب مولوی صاحب کے پاس گئے اور اشکالات بیان کیے جس پر مولوی صاحب نے انکے اشکالات دور کیے تو نومسلم بھائی نے واپس کلمہ پڑھا (الحمدللہ) اور حلقہ بگوش اسلام ہوئے۔۔۔۔۔۔ بعد میں نومسلم بھائی کو ایک جگہ لاہور میں بیان کی دعوت دی گئی اور کہاگیاکہ یہاں اپنی قبول اسلام کی کارگزاری بیان کریں اور بتائیں کہ آپ کیوں مسلمان ہوئے؟

 

جس پر انہوں نے ایک خاص بات فرمائی کہ میری ایک نہیں بلکہ دو کارگزاریاں ہیں۔۔۔۔۔۔

 

١۔  میں مرتد کیوں ہوا؟

٢۔ میں مسلمان کیوں  ہوا؟

 

١۔  میں مرتد کیوں ہوا : پہلی بات یہ کہ مجھے اپنے عقیدے سے متعلق واضح علم نہیں تھا اور مجھے دور حاضر کے فتنوں سے متعلق علم نہیں تھا اسی لیے میں مرتد ہوگیا یعنی یہی وجہ میرے مرتد ہونے کا ذریعہ بنی۔

 

٢۔ میں مسلمان کیوں ہوا : دوسری بات یہ میں کیوں مسلمان ہوا اسکی بڑی وجہ یہی تھی میرے دوست کو اپنے عقیدے سے متعلق مکمل علم بھی تھا اور دور حاضر کے فتنوں سے متعلق بھی علم تھا یہی وجہ تھی کہ جو میرے مسلمان ہونےکا ذریعہ بنی ۔

 

واضح ہوتاہے کہ دور حاضر میں بنیادی عقائد بالخصوص عقیدہ ختم نبوت سے متعلق معلومات کا حاصل کرنا اور فتنوں کی پہچان رکھنا کتنا ضروری ہے اور اس سے متعلق اپنی نجی محفلوں میں علاقوں میں مساجد میں تعلیمی اداروں میں دینی و دنیوی مراکز میں عقیدہ ختم نبوت سے متعلقہ نشستوں کا انعقاد کرنا کتنا ضروری ہے

تمام احباب سے گزارش ہیکہ اپنے حلقوں میں ختم نبوت کے پیغام کو عام کریں اور اس بابت زیادہ سے زیادہ آگہی پھیلائیں نشستوں کا انعقاد کریں اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے۔

 

یاد رکھیں کہ ختم نبوت کاکام کسی مولوی یا مسجد والے کانہیں بلکہ ہرکلمہ گو اوّلین فریضہ ہے اور تمام مسلمانوں کےلیے باعث سعادت ہے۔

 

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے نبی کریم کی عزت و ناموس پر جینے و مرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ٹوٹی پھوٹی محنتوں کو قبول فرمائے

آمین بجاہ النبی الکریم

 

 

 

 

🤲🏻 🌙۔

 

فاصلہ زندگی میں بہت سی چیزوں کا مفہوم بدل دیتا ہے، بہت سی چیزوں پر اثرانداز ہوتا ہے رشتوں پر، اُن کی گہرائی پر، اُن کی ضرورت پر، ہرچیز پر.....!!!!

 

دَبِــــــــستَانِ اَدَب 🌙

 

 

 

 

 🤲🏻 🌙۔

 

‏دُنیا میں کِسی بھی رِشتے سے مُحبت کی جائے یا مُحبت ھو جائے ، یہ بات اھم نہیـں بلکہ اھم بات یہ ھے کہ خود سے مُنسلک رِشتوں سے مُحبت پورے خلوص سے نبھائی جائے  .......!!!

 

دَبِــــــــستَانِ اَدَب 🌙

 

 

 

 

 ترکی کے صدر رجب طیب اردگان جمعہ کی نماز کے لیے تھوڑی دیر سے مسجد پہونچے تو مسجد بھر چکی تھی

   جہاں نمازی جوتے اُتارتے ہیں وہاں انہوں نے نماز ادا کی

  سبحان اللہ اس سادگی کو سلام

 

 

 

 

 باپ کے ہاتھ تھک گئے کما کر بیٹی کو کپڑے پہنانے میں 

بیٹی کے کپڑے اتر گئے غیرکو دکھانے میں) معذرت 🙏

تلخ حقیقت

*بائیکاٹ کئجئیے۔ 

تنگ وباریک لباس کا

بے حیائ وفحاشی کو

ختم کرنیکا عزم کئجئیے🔥

 

 

 

 

 ماضی میں جینا چھوڑ دیں۔ انسان خطا کا پتلا ہے۔ توبہ کریں اور آگے بڑھیں۔ جو گزر گیا سو گزر گیا۔ اب واپس نہیں آئے گا۔ مگر جو وقت ابھی ہاتھ میں ہے، اسے ہاتھ سے نہ جانے دیں۔ ماضی سے سبق حاصل کر کے اپنے حال کو بہتر بنائیں۔ تاکہ مستقبل بہترین ہو۔

 

 

 

 

 طا لبان کے 2 ایسے عظیم کارنامے جن کی مثال لانے سے تاریخ عاجز ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

پہلا کارنامہ یہ کیا کہ جب طا لبان نے 

روافض کی قوت و شوکت روند کر  بامیان فتح کیا تو وھاں پر 2 ھزار سال قدیم بت رکھے ھوئے تھے ۔۔۔۔۔

جن کی بلندی 120 سے لے کر  170 فٹ تک تھی ۔۔۔۔۔ 

پہاڑوں کو تراش کرکے یہ بت بنائے گئے تھے ۔۔۔ 

ان بتوں کو بنانے میں 40 سال کا عرصہ لگا تھا ۔۔۔۔ ۔۔۔۔

صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم اس علاقے تک آئے تھے لیکن اس علاقے کے لوگوں نے جزیہ دے کر صلح کیا تھا لہذا صحابہ کرام یہاں داخل ھوئے بغیر واپس چلے گئے تھے ۔۔۔ ۔۔۔

پھر اس کے بعد اھل بامیان مسلمان ھوئے تو انہوں نے ان بتوں کو توڑنے کی بہت کوشش کی مگر ناکام رھے ۔۔۔

اس کے بعد 9 صدی ھجری میں خراسان کے حاکم یعقوب بن لیث صفاری نے بھی انہیں توڑنے کی کوشش کی مگر ناکام رھے ۔۔۔۔

اس کے بعد اورنگزیب عالمگیر نے بھی خرا سان کو فتح کیا اور ان بتوں کو بارود سے توڑنے کی کوشش کی مگر وہ بھی ناکام رھا ۔۔۔۔۔۔۔

 

2001 میں جب طا لبان کی حکومت آئی تو طا لبان نے ان کو توڑنے کا فیصلہ کیا ۔۔۔ 28 فروری 2001 کو یعنی کل اسکی سالگرہ ھے۔۔۔😊😊 

ملا عمر  نے اس کو توڑنے کا  حکم دے دیا ۔۔۔ ۔۔۔۔

اس اعلان کے بعد سری لنکا ۔۔ جاپان اور تھائی لینڈ نے آسمان سر پر اٹھایا اور طا لبان کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی کہ ھم ان بتوں کے بدلے میں کثیر مال و دولت دینے کے لئے تیار ہیں مگر ان بتوں کو اپنے حال پر رکھا جائے ۔۔۔۔۔

ملا   عمر نے دو ٹوک لھجے میں جواب دیا کہ میں چاھتا ھوں کہ لوگ مجھے بت شکن نام سے یاد کرے نا کہ بت فروش اسلئے میں ان بتوں کو ضرور توڑوں گا  ۔۔۔ ۔۔۔

اس کے بعد یکم مارچ 2001 کو بامیان کے بت پر 1250 من بارود ڈالا گیا اور 500 کلو گرام کے 42 بمب ان پر  نصب کئے گئے جو جیٹ طیا روں سے انکے اوپر گرائے گئے ۔۔۔۔ 

اس کے بعد زوردار دھماکہ ھوا جس سے ان بتوں کے پرخچے اڑ گئے ۔۔۔۔

اسی روز کابل و غزنی کے عجائب گھر میں رکھے ھوئے تمام چھوٹے بڑے بت توڑ دیئے گئے ۔۔۔۔۔

اس کے بعد ملا عمر نے شکرانے کے طور پر 100 گائے ذبح کئے اور ان سب کا گوشت غریبوں پر تقسیم کردیا ۔۔۔۔۔۔۔۔

 

یہ پہلا وہ عظیم کارنامہ تھاا جو طا لبان کی قسمت میں آیا ۔۔۔۔۔ 

اور  اسلا می ریاست کے قیام کے ساتھ ہی پہلا وہ منصوبہ تھا جس کے ذریعے سرزمین خرا سان اللہ کی رحمتوں اور برکتوں کا مسکن بن چکا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

اور دوسرا کارنامہ جس کی تاریخ میں کوئی نظیر نہیں مل سکتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

عرب سے آئے ھوئے ایک مھمان کے لئے اپنی منظم مضبوط حکومت داو پر لگا دی ۔۔۔۔۔

آج تک تاریخ میں کوئی بھی یہ ثابت نہیں کرسکتا کہ کسی نے صرف ایک مہمان کی خاطر اپنی مضبوط و مستحکم حکومت کو زیر و زبر کیا ھو ۔۔۔۔۔ 

تاریخ کی یہ خصوصیت بھی محمد عربی صلی اللہ علیہ و سلم کے خرا سانی شیروں کی قسمت میں آئی والحمد للہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

 

 

 



لڑکیوں پرپابندیاں لگانے کی وجہ

 

ایک بار ایک لڑکی نے مولاناصاحب سے کہاکہ ایک بات پوچھوں؟؟😐😐

 

مولانا صاحب نےفرمایا؛ بولو بیٹی کیا بات ھے؟؟😊😊

 

لڑکی نے کہا ہمارے سماج میں لڑکوں کو ہر طرح کی آزادی ہوتی ہے !! وہ کچھ بھی کریں؛ کہیں بھی جائیں، اس پر کوئی خاص روک ٹوک نہیں ہوتی!👍👍

 

اس کے بر عکس لڑکیوں کو بات بات پر روکا جاتا ہے۔ یہ مت کرو! یہاں مت جاو! گھر جلدی آجاؤ !!..٠٠😐😐

یہ سن کر مولانا صاحب مسکرائے اور فرمایا !!..

 

بیٹی آپ نے کبھی لوہے کی دکان کے باہر لوہے کے گودام میں لوہے کی چیزیں پڑیں دیکھیں ہیں ؟ یہ گودام میں سردی ٠گرمی ٠ برسات ٠رات٠ دن٠ اسی طرح پڑی رہتی  ہیں ٠٠ اس کے باوجود ان کا کچھ نہیں بگڑتا اور ان کی قیمت پر بھی کوئی اثر نہیں پڑتا٠٠😇😇

 

لڑکوں کی کچھ اس طرح کی حیثیت ہے سماج میں!👍👍

 

اب آپ چلو ایک سنار کی دکان میں۔ ایک بڑی تجوری اس میں ایک چھوٹی تجوری اس میں رکھی چھوٹی سُندر سی ڈبی میں ریشم پر نزاکت سے رکھا چمکتا ہیرا٠۔۔☺☺

 کیو نکہ جوہری جانتا ہے کی اگر ہیرے میں ذرا بھی خراش آ گئی تو اس کی کوئی قیمت نہیں رہے گی۔۔😑😑

 

اسلام میں بیٹیوں کی اہمیت بھی کچھ اسی طرح کی ھے🌹🌹🌹

۔ پورے گھر کو روشن کرتی جھلملاتے ہیرے کی طرح ذرا سی خراش سے اس کے اور اس کے گھر والوں کے پاس کچھ نہیں بچتا 😓😓

 

 بس یہی فرق ہے لڑکیوں اور لڑکوں میں ٠😊

 

پوری مجلس میں خاموشی چھا گئ اس بیٹی کے ساتھ پوری مجلس کی آنکھوں میں چھائی نمی صاف صاف بتا رہی تھی لوہے اور ہیرے میں فرق ٠٠ 😇😇😇

 

آپ سے  التجا ہے کہ یہ پیغام

اپنی بیٹیوں بہنوں کو ضرور

سنائیں، دکھائیں اور پڑھائیں👍👍👍 دوستوں چلتے، چلتے ہمیشہ کی طرح وہ ہی ایک آخری بات عرض کرتا چلوں کے اگر کبھی کوئی ویڈیو، قول، واقعہ، کہانی یا تحریر وغیرہ اچھی لگا کرئے تو مطالعہ کے بعد مزید تھوڑی سے زحمت فرما کر اپنے دوستوں سے بھی شئیر کر لیا کیجئے، یقین کیجئے کہ اس میں آپ کا بمشکل ایک لمحہ صرف ہو گا لیکن ہو سکتا ہے اس ایک لمحہ کی اٹھائی ہوئی تکلیف سے آپ کی شیئر کردا تحریر ہزاروں لوگوں کے لیے سبق آموز ثابت ہو ....!

   جزاک اللہ خیرا کثیرا

 

 

 

 

 

 

 وہ جب قرآن واقعی دلوں پر اترنے لگتا ہے، تو دل دنیا سے اچاٹ ہونے لگتا ہے، تب اللہ سے گفتگو طویل ہو جاتی ہے اور لوگوں سے قلیل♥️⁩

 

 

 

 انسانیت رحم دلی اور اخلاقیات کا نام ہے۔انسان ہونا ہمارا انتخاب نہیں بلکہ قدرت کی عطا ہے لیکن اپنے اندر انسانیت بناے رکھنا ہمارا انتخاب ہے 💞

 

 

 

 👈 وہ اپنی شان کے مطابق عطا کرتا ہے 👉

 

 

کہتے ہیں محمود غزنوی کا دور تھا

ايک شخص کی طبیعت ناساز ہوئی تو  طبیب کے پاس گیا

اور کہا کہ  مجھے دوائی بنا کے دو طبیب نے کہا کہ دوائی کے لیے جو چیزیں درکار ہیں سب ہیں سواء شہد کے تم اگر شہد کہیں سے لا دو تو میں دوائی تیار کیے دیتا ہوں اتفاق سے موسم شہد کا نہیں تھا ۔۔

اس شخص نے حکیم سے ایک ڈبا لیا  اور چلا گیا لوگوں کے دروازے  کھٹکھٹانے لگا 

 مگر ہر جگہ مایوسی ہوئی

جب مسئلہ حل نہ ہوا  تو وہ محمود غزنوی کے دربار میں حاضر ہوا 

کہتے ہیں وہاں ایاز نے دروازہ  کھولا اور دستک دینے والے کی رواداد سنی اس نے وہ چھوٹی سی ڈبا دی اور کہا کہ مجھے اس میں شہد چاہیے ایاز نے کہا آپ تشریف رکھیے میں  بادشاھ سے پوچھ کے بتاتا ہوں ۔۔

 

ایاز وہ ڈبیا لے کر  بادشاھ کے سامنے حاضر ہوا اور عرض کی کہ بادشاھ سلامت ایک سائل کو شہد کی ضرورت ہے ۔۔

 

بادشاہ نے وہ ڈبا لی  اور سائیڈ میں رکھ دی ایاز کو کہا کہ تین بڑے ڈبے شہد کے اٹھا کے اس کو دے دیے جائیں 

ایاز نے کہا حضور اس کو تو تھوڑی سی چاہیے 

آپ  تین ڈبے  کیوں دے رہے ہیں ۔۔

 

بادشاھ نے ایاز   سے کہا ایاز 

وہ مزدور آدمی ہے اس نے اپنی حیثیت کے مطابق مانگا ہے 

ہم بادشاہ ہیں  ہم اپنی حیثیت کے مطابق دینگے ۔

 

 

مولانا رومی فرماتے ہیں ۔۔

 

آپ اللہ پاک سے اپنی حیثیت کے مطابق مانگیں وہ اپنی شان کے مطابق عطا کریگا شرط یہ ہے کہ

مانگیں تو صحیح ۔

 

 

اردو تحـــــــاریــــــر 🌙

┅┄┈ ͜۝͜※┅┄┈•۔

                ۔

                ۔

                ۔

                ۔

 

 

 

 

 جُمعہ مُبارک کہنے کی بِدعت 

 تحریر مولانا مفتی تقی عثمانی 

 

 آج سے 50 سال بعد نئی نسل میں جُمعہ کی مُبارک دینا ایک لازمی قسم کا رواج بن چُکا ہو گا۔

اور مزید پچاس ساٹھ سال میں اِسے ایک سُنت یا فریضےکےطور جانا جاٸے گا۔

اُسوقت جو لوگوں کو بتائے گا کہ  یومِ جُمعہ کی مُبارکباد دینا نہ تو سُنت ہے نہ فرض، بلکہ اُسے ایسا سمجھنا بِدعت ہے، کیونکہ ایسا کرنا قرآن و حدیث اور صحابہ سے ثابت نہیں ہے،

 تو لوگ اُس سے کہیں گے تُم عجیب باتیں کر رہے ہو، ہم نے تو اپنے باپ دادا کو ایسے ہی کرتے دیکھا ہے اور اُنکے عُلماء بھی اُنکو منع نہیں کرتے تھے تو تُم اُن عُلماء سے زیادہ علم رکھتے ہو ؟ 

بلکہ تُم نئی بات کر رہے ہو،، 

وہ شخص اُس دور کا وہابی کہلائے گا اور بزرگوں کا گستاخ ٹھہرے گا حالانکہ حق پر ہو گا ہماری آنکھوں کے سامنے سوشل میڈیا کی اِیجاد کے بعد پروان چڑھنے والی اَن گنت ایسی بِدعات اور خُود ساختہ خرافات اور موضوعات کی حوصلہ شکنی کیجیے اور اپنے آپ کو اور آئندہ نسل کو بِدعات سے بچائیے

 اگر یومِ جُمعہ کی مُبارک دینا مستحسن کام ہوتا تو رَسُول اَللہ صَلّ اَللہ عَلیّہ وَآلہِ وَسَّلِم ضرور بہ ضرور اِسکا حُکم دیتے اور صحابہ کرام اُسے ضُرور اپناتے کیونکہ وہ دین کی سمجھ اور نیک عمل کی محبت میں یقیناً ہم سے آگے تھے۔

 

 وَمَا عَلَيْنَا إِلاَّ الْبَلاَغُ الْمُبِينُ. 

اور ہماری ذمہ داری اِس سے زیادہ نہیں ہے کہ صاف صاف پیغام پہنچا دیں۔

 

 

 

 

: ‏مردہ جسموں کے درمیان قبرستان میــــں ہم دیکھ بھال کر قدم اٹھاتے ہیــــــــں ... کہ کسی قبر پہ پیر نہ پڑ جائے ... جبکہ زندگی میــــں تیز چلنے کی دھــــــــن میــــں ... نجانے کتنے زندہ انسانوں ... اور ان کے جذبوں کو پیروں تلے روندتے ہیــــــــں ... اور احســــاســــں بھی نہیـــــــــں ہوتا .......!!!

💞 💞 💞 💞

 

 

جب آپ کے گھر افطاری کا سامان دستر خوان پر لگا دیا گیا ہو۔۔۔ تو اس لمحے ایک دلچسپ کام کریں۔۔۔ تمام پلیٹوں میں سے تھوڑے سے پکوڑے نکالیں، کچھ کھجوریں لیں، اور میسر پھلوں کے چند ٹکڑے نکال کر ایک مزید پلیٹ بنا لیں۔۔۔ اور پھر اس پلیٹ کو گلی کے اس گھر میں دے آئیں ۔۔۔ جس کے متعلق اندازہ ہو کہ ایسی افطاری ان کے بچوں کو میسر نہ ہو گی۔۔۔  آپ کے حصے کی خوراک کا ذرا بھی نقصان نہ ہو گا۔۔۔ مگر  کسی دوسرے گھر میں چند معصوم پھولوں کے چہرے کھل جائیں گے۔۔۔اور آپ کے روزے کا اجر کئی گناہ بڑھ جائیگا۔۔۔ بس ایک بار کر کے دیکھیں...

 

 

 

 

 

افطاری کا وقت دعا کی قبولیت کا وقت ہوتا ہے تو اس وقت دعاوں کی کثرت کیجیئے اور اپنی دعاؤں میں ہمیں بھی یاد رکھئے۔🤲

 

ابن آدم

 

 

 

No comments:

Post a Comment