Home Page Urdu Islamic Article HR Email Ids Zikar Azkaar
Namaz Quran & Tableegh School HR ID Ulema Ikram Bayanat
Listen Quran Majeed Read Quran Majeed Social Media Ramzan
تمام
مسلمانوں کو دین کی بنیادی چیزوں کی معلومات ہونا انتہاٸ ضروری ہے. مثال
کے طور پر پاکی ناپاکی ، حلال حرام، سچ اور جھوٹ وغیرہ. اسی طرح نماز پرہنے
کا طریقہ اور اس کےٕمسائل کا معلوم ہونا ، وضوع، غسل کرنے کا طریقہ اور ان
کے مسائل کا علم ہونا، اسی طرح الله نے کن کاموں کے کرنے کا حکم دیا ہے
اور کن کاموں کو کرنے سے روکا ہے اس کا علم ہونا، سود، ذنا، فحاشی عریانی،
گانوں، فلموں، دراموں، برے کاموں سے بچنا، نیک کاموں کوکرنا اور دوسروں کو
نیک کام کی تلقین کرنا اور دوسروں کو بھی برے کاموں سے بچنے کی تلقین کرنا.
خواتین ، لڑکی، عورت کا پردہ کرنا، دنیا کی محبت میں لگ کر آپنی قبر، حشر،
آخرت خراب نہ کرنا، قران و سنت کے مطابق ذندگی گزارنا، دنیا ، مال و دولت
کی محبت دل سے نکال کر الله اور الله کے نبی حضرت مُحَمَّد ﷺ کی محبت اپنے
دل میں پیدا کرنا.
زندگی کا مقصد الله کی عبادت کرنا اور الله اور اس کے نبی حضرت مُحَمَّد ﷺ کے طریقے یعنی قرآن اور سنت کے مطابق زندگی گزارنا ہے
نماذ
کی پابندی کریں٠ قران مجید کی تلاوت ذیادہ سے ذیادہ کریں ٠ ذکر اذکار چلتے
پھرتے کرتے رہیں ٠ گناہ سے بچتے رہیں اور اللہ سے اپنے گناہ کی معافی طلب
کریں٠ دعا اور عبادت کا اہتمام ذیادہ سے ذیادہ کریں٠ اللہ ہم سب کو موضی
امراض سے بچا کر رکھیں اور معاف فرمادیں
🍃 نیکی کرنے کے فائدے🍃
2.احکام الٰہی پر عمل کرنے سے طرح طرح کی برکتوں کا نزول ہوتا ہے
-------------------------
🚫 گناہ کے نقصانات 🚫
2.گناہ کرنے کی وجہ سے آدمی علم دین سے محروم ہو جاتا ہے
🍃 نیکی کرنے کے فائدے🍃
2.احکام الٰہی پر عمل کرنے سے زندگی پر لطف ہو جاتی ہے
-------------------------
🚫 گناہ کے نقصانات 🚫
2.گناہ کرنے کی وجہ سے دل میں ایک تاریکی اور اندھیرے پیدا ہو جاتے ہیں جس کی نحوست کی وجہ سے آدمی کا دین برباد ہو جاتا ہے
🍃 نیکی کرنے کے فائدے🍃
2.احکام الٰہی پر عمل کرنے نیکی سے زندگی مزیدار ہو جاتی ہے اور انسان کھلی آنکھوں اس کا مشاہدہ کرتا ہے کہ ایسی پر لطف زندگی بادشاہوں کو بھی میسر نہیں ہے
-------------------------
🚫 گناہ کے نقصانات 🚫
2.گناہ کی وجہ دل اور جسم میں کمزوری پیدا ہوتی ہے دل کی کمزوری تو ظاہر ہے کہ نیک کاموں کی ہمت کم ہوتے ہوتے بالکل ختم ہو جاتی ہے اور جسم چونکہ دل کے تابع ہے اس لیے وہ بھی کمزور ہو جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ بظاہر تندرست اور مضبوط کافر بھی حضرات صحابہ اکرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مقابلے میں میدان جہاد میں نہیں ٹہر سکتے تھے
2.احکام الٰہی پر عمل کرنے سے طرح طرح کی برکتوں کا نزول ہوتا ہے
-------------------------
🚫 گناہ کے نقصانات 🚫
2.گناہ کرنے کی وجہ سے آدمی علم دین سے محروم ہو جاتا ہے
🍃 نیکی کرنے کے فائدے🍃
2.احکام الٰہی پر عمل کرنے سے زندگی پر لطف ہو جاتی ہے
-------------------------
🚫 گناہ کے نقصانات 🚫
2.گناہ کرنے کی وجہ سے دل میں ایک تاریکی اور اندھیرے پیدا ہو جاتے ہیں جس کی نحوست کی وجہ سے آدمی کا دین برباد ہو جاتا ہے
🍃 نیکی کرنے کے فائدے🍃
2.احکام الٰہی پر عمل کرنے نیکی سے زندگی مزیدار ہو جاتی ہے اور انسان کھلی آنکھوں اس کا مشاہدہ کرتا ہے کہ ایسی پر لطف زندگی بادشاہوں کو بھی میسر نہیں ہے
-------------------------
🚫 گناہ کے نقصانات 🚫
2.گناہ کی وجہ دل اور جسم میں کمزوری پیدا ہوتی ہے دل کی کمزوری تو ظاہر ہے کہ نیک کاموں کی ہمت کم ہوتے ہوتے بالکل ختم ہو جاتی ہے اور جسم چونکہ دل کے تابع ہے اس لیے وہ بھی کمزور ہو جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ بظاہر تندرست اور مضبوط کافر بھی حضرات صحابہ اکرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مقابلے میں میدان جہاد میں نہیں ٹہر سکتے تھے
🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼
💫 لوگ بہت ہوتے ہیں ہماری زندگی میں مگر ایسے کم ہی ہوتے ہیں جنہیں ہمارے ایمان اور آخرت کی فکر ہو خیال رکھیئے گا ایسے لوگ کبھی کھونے نہ پائیں۔
🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿
💫 لوگ بہت ہوتے ہیں ہماری زندگی میں مگر ایسے کم ہی ہوتے ہیں جنہیں ہمارے ایمان اور آخرت کی فکر ہو خیال رکھیئے گا ایسے لوگ کبھی کھونے نہ پائیں۔
🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿🌼🌿🌹🌿
🍃 نیکی کرنے کے فائدے🍃
2.احکام الٰہی پر عمل کرنے سے زندگی پر لطف ہو جاتی ہے
-------------------------
🚫 گناہ کے نقصانات 🚫
2.گناہ کرنے کی وجہ سے دل میں ایک تاریکی اور اندھیرے پیدا ہو جاتے ہیں جس کی نحوست کی وجہ سے آدمی کا دین برباد ہو جاتا ہے
2.احکام الٰہی پر عمل کرنے سے زندگی پر لطف ہو جاتی ہے
-------------------------
🚫 گناہ کے نقصانات 🚫
2.گناہ کرنے کی وجہ سے دل میں ایک تاریکی اور اندھیرے پیدا ہو جاتے ہیں جس کی نحوست کی وجہ سے آدمی کا دین برباد ہو جاتا ہے
" ایک نصیحت "
ایک آدمی دریا کے کنارے بیٹھا تھا
کچھ لوگوں نے پوچھا کیا کررہے ہو ؟
وہ بولا ! پانی کے ختم ہونے کا انتظار کررہا ہوں جب سارا پانی ختم ہوگا....تب دریا پار کروں گا
وہ لوگ کہنے لگے ! کیسی بیوقوفی کی بات کررہے ہو, پانی ختم ہونے کے انتظار میں تو تمھاری زندگی ختم ہوجائے گی....گزرنا ھے تو ہمت کرو اور گزر جاؤ
یہ سن کر اس بندے نے ان کی طرف دیکھا اور درد بھرے لہجے میں بولا.....یہی تو میں تمھیں سمجھانا چاہتا ہوں کہ..... تم لوگ جو یہ ہمیشہ سوچتے ہو کہ جب زندگی کی مصروفیات ختم ہوں گی تب.....اللہ کے فرمانبردار بنیں گے , نماز پڑھیں گے , نیکی کے کام کریں گے
تو یاد رکھو❗جس طرح دریا کا پانی ختم ہونے سے پہلے میری زندگی ختم ہوجائے گے.....اسی طرح تمھاری مصروفیات ختم ہونے سے پہلے.....تمھاری زندگی ختم ہوجائے گی
اگر اپنی آخرت کیلئے کچھ کرنا ھے....تو پھر ہمت کرو کر گزرو کیونکہ❗جو کچھ بھی کرنا ھے تم نے خود ہی کرنا ھے
🍀🍀🍀🍀🌾🌾🌾🍀🍀🍀🍀
اے اللہ جن جن برائیوں سے تیرے نیک بندوں نے پناہ لی ہے
اے اللہ میں بھی ان سب برائیوں سے پناہ لیتاہوں اے اللہ ہر مسلمان کو ان برائیوں سے پناہ عطاء فرما
آمین
ایک آدمی دریا کے کنارے بیٹھا تھا
کچھ لوگوں نے پوچھا کیا کررہے ہو ؟
وہ بولا ! پانی کے ختم ہونے کا انتظار کررہا ہوں جب سارا پانی ختم ہوگا....تب دریا پار کروں گا
وہ لوگ کہنے لگے ! کیسی بیوقوفی کی بات کررہے ہو, پانی ختم ہونے کے انتظار میں تو تمھاری زندگی ختم ہوجائے گی....گزرنا ھے تو ہمت کرو اور گزر جاؤ
یہ سن کر اس بندے نے ان کی طرف دیکھا اور درد بھرے لہجے میں بولا.....یہی تو میں تمھیں سمجھانا چاہتا ہوں کہ..... تم لوگ جو یہ ہمیشہ سوچتے ہو کہ جب زندگی کی مصروفیات ختم ہوں گی تب.....اللہ کے فرمانبردار بنیں گے , نماز پڑھیں گے , نیکی کے کام کریں گے
تو یاد رکھو❗جس طرح دریا کا پانی ختم ہونے سے پہلے میری زندگی ختم ہوجائے گے.....اسی طرح تمھاری مصروفیات ختم ہونے سے پہلے.....تمھاری زندگی ختم ہوجائے گی
اگر اپنی آخرت کیلئے کچھ کرنا ھے....تو پھر ہمت کرو کر گزرو کیونکہ❗جو کچھ بھی کرنا ھے تم نے خود ہی کرنا ھے
🍀🍀🍀🍀🌾🌾🌾🍀🍀🍀🍀
اے اللہ جن جن برائیوں سے تیرے نیک بندوں نے پناہ لی ہے
اے اللہ میں بھی ان سب برائیوں سے پناہ لیتاہوں اے اللہ ہر مسلمان کو ان برائیوں سے پناہ عطاء فرما
آمین
جن بری عادتوں کا تعلق زبان سے ہے ان میں ایک سنگین جرم چغل خوری بھی
ہے چغل خوری کا مطلب یہ ہے کسی کی ایسی بات دوسروں کو پہنچانا جو اس شخص کی
طرف سے اس دوسرے آدمی کو بدگمان اور ناراض کر کے باہمی تعلقات کو خراب کر
دے
حدیث کا مطلب یہ ہے چغل غوری کی عادت ان سنگین گناہوں میں سے ہے جو جنت کے داخلے میں رکاوٹ بننے والے ہیں اور کوئی آدمی اس گندی اور شیطانی عادت کے ساتھ جنت میں نہ جا سکے گا. اللہ تبارک و تعالی ہم سب کو چغل خوری کے اس سمگین گناہ سے محفوظ رکھے آمین یا رب العالمین
حدیث کا مطلب یہ ہے چغل غوری کی عادت ان سنگین گناہوں میں سے ہے جو جنت کے داخلے میں رکاوٹ بننے والے ہیں اور کوئی آدمی اس گندی اور شیطانی عادت کے ساتھ جنت میں نہ جا سکے گا. اللہ تبارک و تعالی ہم سب کو چغل خوری کے اس سمگین گناہ سے محفوظ رکھے آمین یا رب العالمین
تمام مسلمانوں کو دین کی بنیادی چیزوں کی معلومات ہونا انتہاٸ ضروری ہے. مثال کے طور پر پاکی ناپاکی ، حلال حرام، سچ اور جھوٹ وغیرہ. اسی طرح نماز پرہنے کا طریقہ اور اس کےٕمسائل کا معلوم ہونا ، وضوع، غسل کرنے کا طریقہ اور ان کے مسائل کا علم ہونا، والدین اور بزرگوں کا احترام کرنا، چھوتوں کے ساتھ شفقت، حقوق العباد اور حقوق اللّٰه پورے کرنا. کسی کے ساتھ نا انصافی اور برا نہ کرنا. کسی کا حق نا مارنا اور کسی پر ظلم نا کرنا. اسی طرح اللّٰه نے کن کاموں کے کرنے کا حکم دیا ہے اور کن کاموں کو کرنے سے روکا ہے. اس کا علم ہونا، سود، ذنا، فحاشی عریانی، گانوں، فلموں، دراموں، برے کاموں سے بچنا، نیک کاموں کوکرنا اور دوسروں کو نیک کام کرنے کی تلقین کرنا اور دوسروں کو بھی برے کاموں سے بچنے کی تلقین کرنا. خواتین ، لڑکی، عورت کا پردہ کرنا، دنیا کی محبت میں لگ کر آپنی قبر، حشر، آخرت خراب نہ کرنا، قرآن و سنت کے مطابق ذندگی گزارنا، دنیا ، مال و دولت کی محبت دل سے نکال کر اللّٰه اور اللّٰه کے نبی حضرت مُحَمَّد ﷺ کی محبت اپنے دل میں پیدا کرنا.
نماذ کی پابندی کریں٠ قرآن مجید کی تلاوت ذیادہ سے ذیادہ کریں ٠ ذکر اذکار چلتے پھرتے کرتے رہیں ٠ گناہ سے بچتے رہیں اور اللّٰه سے اپنے گناہ کی معافی طلب کریں٠ دعا اور عبادت کا اہتمام ذیادہ سے ذیادہ کریں٠ اللّٰه ہم سب کو موضی امراض سے بچا کر رکھیں اور معاف فرمادیں
زندگی کا مقصد اللّٰه کی عبادت کرنا اور اللّٰه اور اس کے نبی حضرت مُحَمَّد ﷺ کے طریقے کے مطابق یعنی قرآن اور سنت کے مطابق زندگی گزارنا ہے.
نماذ کی پابندی کریں٠ قرآن مجید کی تلاوت ذیادہ سے ذیادہ کریں ٠ قرآن مجید کو ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ پڑہنے کی کوشش کریں تاکے ہمیں پتا چلے کے قرآن مجید میں اللّٰه ہم سے کیا ارشاد فرما رہے ہیں. نیک اور اللّٰه والے لوگوں کے ساتھ اپنا وقت گذاریں. علما۶ اکرام کے بیانات سنیں. ذکر اذکار چلتے پھرتے کرتے رہیں ٠ گناہ سے بچیں نیک اعمال کریں.
بچے کی کان میں آذان واقامت کا مسنون طریقہ کیاہے؟؟؟
الجواب بعون اللہ
نومولود بچے کے کان میں اذان کہنے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ اس کے دائیں کان میں اذان کے کلمات کہے جائیں ، اور اس کے بائیں کان
میں اقامت کے کلمات کہے جائیں ، اس میں فرق صرف اتنا ہے کہ اقامت کے کلمات میں دو مرتبہ قد قامت الصلاۃ کا اضافہ ہے، اور اس میں اذان کہتے وقت اذان دینے والے کا اپنے کان میں انگلی ڈالنا ضروری نہیں ، بچے کو اذان دینے والے سے قبلہ کی جانب کرکے اذان دی جائے اور اقامت کے کلمات اذان کے کلمات کے مقابلے میں کچھ جلدی جلدی کہے جائیں اور حی علی الصلاۃ کے وقت میں اذان دینے والا تھوڑا سا دائیں طرف اپنی گردن موڑ دے، اور حی علی الفلاح کے وقت بائیں طرف
الجواب بعون اللہ
نومولود بچے کے کان میں اذان کہنے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ اس کے دائیں کان میں اذان کے کلمات کہے جائیں ، اور اس کے بائیں کان
میں اقامت کے کلمات کہے جائیں ، اس میں فرق صرف اتنا ہے کہ اقامت کے کلمات میں دو مرتبہ قد قامت الصلاۃ کا اضافہ ہے، اور اس میں اذان کہتے وقت اذان دینے والے کا اپنے کان میں انگلی ڈالنا ضروری نہیں ، بچے کو اذان دینے والے سے قبلہ کی جانب کرکے اذان دی جائے اور اقامت کے کلمات اذان کے کلمات کے مقابلے میں کچھ جلدی جلدی کہے جائیں اور حی علی الصلاۃ کے وقت میں اذان دینے والا تھوڑا سا دائیں طرف اپنی گردن موڑ دے، اور حی علی الفلاح کے وقت بائیں طرف
مسجد کے چند حقوق وآداب درج ذیل ہیں:
٭…مسجد کو نماز، ذکر واذکار اور تعلیم وتعلّم سے آباد رکھا جائے۔ ٭… پاک صاف رکھنے کا اہتمام کیا جائے۔٭…خوش بو کی دھونی دینے کا اہتمام کیا جائے۔٭…مسجد میں لڑائی جھگڑا اور شور شرابہ نہ کیا جائے۔ ٭…اپنی ضرورت کا سوال نہ کیا جائے۔٭… مسجد کی چیزوں کو اپنے ذاتی استعمال میں نہ لایا جائے۔٭… کوئی بدبودار چیز کھاکر مسجد میں نہ آئے۔ ٭… اس کو راستہ نہ بنایا جائے۔٭…بلاضرورت مسجد میں دنیاوی باتوں سے گریز کیا جائے۔٭… مسجد میں کھانے، پینے اور سونے سے پرہیز کیا جائے،یہ حکم معتکف او رمسافر کے علاوہ لوگوں کے لیے ہے۔ ٭… بلا ضرورت مسجد کی چھت پر نہ چڑھا جائے۔٭… مسجد میں انگلیاں نہ چٹخائی جائیں۔ ٭…اس میں خرید وفروخت نہ کی جائے۔٭… مسجد میں موجود نمازیوں کی بے اکرامی نہ کی جائے، نہ ان کے کندھے پھلانگے جائیں، نہ صف میں تنگی پیدا کی جائے۔٭… اس میں ہر گز نہ تھوکا جائے۔٭… تحیة المسجد پڑھنے کا اہتمام کیا جائے۔٭… مسجد میں کسی پر اسلحہ نہ تانا جائے۔ ٭… نمازیوں کے آگے سے نہ گزرا جائے۔ ٭…مناسب روشنی وغیرہ کا انتظام کیا جائے۔٭…مسجد میں باہر کی گم شدہ چیزوں وغیرہ کے اعلانات کرنے سے گریز کیا جائے۔
٭…مسجد کو نماز، ذکر واذکار اور تعلیم وتعلّم سے آباد رکھا جائے۔ ٭… پاک صاف رکھنے کا اہتمام کیا جائے۔٭…خوش بو کی دھونی دینے کا اہتمام کیا جائے۔٭…مسجد میں لڑائی جھگڑا اور شور شرابہ نہ کیا جائے۔ ٭…اپنی ضرورت کا سوال نہ کیا جائے۔٭… مسجد کی چیزوں کو اپنے ذاتی استعمال میں نہ لایا جائے۔٭… کوئی بدبودار چیز کھاکر مسجد میں نہ آئے۔ ٭… اس کو راستہ نہ بنایا جائے۔٭…بلاضرورت مسجد میں دنیاوی باتوں سے گریز کیا جائے۔٭… مسجد میں کھانے، پینے اور سونے سے پرہیز کیا جائے،یہ حکم معتکف او رمسافر کے علاوہ لوگوں کے لیے ہے۔ ٭… بلا ضرورت مسجد کی چھت پر نہ چڑھا جائے۔٭… مسجد میں انگلیاں نہ چٹخائی جائیں۔ ٭…اس میں خرید وفروخت نہ کی جائے۔٭… مسجد میں موجود نمازیوں کی بے اکرامی نہ کی جائے، نہ ان کے کندھے پھلانگے جائیں، نہ صف میں تنگی پیدا کی جائے۔٭… اس میں ہر گز نہ تھوکا جائے۔٭… تحیة المسجد پڑھنے کا اہتمام کیا جائے۔٭… مسجد میں کسی پر اسلحہ نہ تانا جائے۔ ٭… نمازیوں کے آگے سے نہ گزرا جائے۔ ٭…مناسب روشنی وغیرہ کا انتظام کیا جائے۔٭…مسجد میں باہر کی گم شدہ چیزوں وغیرہ کے اعلانات کرنے سے گریز کیا جائے۔
پرائز بانڈ کی خرید وفروخت اور اس پر ملنے والا انعام ناجائزا ور حرام ہے، اس میں ’’سود‘‘ اور ’’جوا‘‘ پایا جاتا ہے۔ پرائز بانڈز میں ’’سود‘‘ کا وجود تو بالکل ظاہر ہے، کیوں کہ سود کی حقیقت یہ ہے کہ مال کا مال کے بدلے معاملہ کرتے وقت ایک طرف ایسی زیادتی مشروط ہو جس کے مقابلے میں دوسری طرف کچھ نہ ہو ، بعینہ یہی حقیقت بانڈز کے انعام میں بھی موجود ہے؛ کیوں کہ ہر آدمی مقررہ رقم دے کر پرائزبانڈز اس لیے حاصل کرتا ہے کہ اس سے قرعہ اندازی میں نام آنے پر اپنی رقم کے علاوہ زیادہ رقم مل جائے، اور یہ زائد اور اضافی رقم سود ہے؛ کیوں کہ شر یعت میں ایک جنس کی رقم کاتبادلہ اگر آپس میں کیا جائے تو برابری کے ساتھ لین دین کرنا ضروری ہوتا ہے، کمی بیشی کے ساتھ لین دین کرنا سود ہے، اسی طرح سود کی ایک اور حقیقت جو قرآنِ کریم کے نازل ہونے سے پہلے بھی سمجھی جاتی تھی وہ یہ تھی کہ قرض دے کر اس پر نفع لیاجائے، سود کی یہ حقیقت ایک حدیث میں ان الفاظ کے ساتھ آئی ہے ”کل قرض جرّ منفعةً فهو ربوا“ یعنی ہر وہ قرض جو نفع کمائے وہ سود ہے، لہٰذا اس سے ثابت ہوا کہ جو زیادتی قرض کی وجہ سے حاصل ہوئی ہو وہ بھی سود میں داخل ہے، اور سود کی یہ حقیقت بانڈز کے انعام پر بھی صادق آتی ہے؛ کیوں کہ بانڈز کی حیثیت قرض کی ہوتی ہے، حکومت اس قرضہ کو استعمال میں لاتی ہے اور قرضہ کے عوض لوگوں سے ایک مقررہ مقدار میں انعام کا وعدہ کرتی ہے اور پھر قرعہ اندازی کے ذریعے انعامی رقم کے نام سے سود کی رقم لوگوں میں تقسیم کردی جاتی ہے، جو ناجائز اور حرام ہے۔
اسی طرح پرائزبانڈ ز میں ’’جوا‘‘ بھی شامل ہے اور ’’جوا‘‘ ہر وہ معاملہ ہے جو نفع و ضرر کے درمیان دائر ہو، یعنی یہ احتمال بھی ہو کہ معمولی رقم کے عوض میں بہت سارا مال مل جائے اور یہ بھی احتمال ہو کہ کچھ نہ ملے، اور یہ ہی صورتِ حال پرائز بانڈ کی خرید و فروخت میں پائی جاتی ہے؛ کیوں کہ پرائز بانڈ خریدنے والے کی یہ طمع ہوتی ہے کہ اس کے بدلے ایک خطیر رقم وصول ہو جائے، اب اس میں یہ احتمال بھی ہوتا ہے کہ واقعۃً بڑی رقم حاصل ہو جائے اور یہ بھی احتمال ہوتا ہے کہ اس کے بدلے کوئی اضافی رقم وصول نہ ہو، لہذا جب یہ معاملہ ابتدا میں خطرے میں رہا، اس لیے اس میں ’’جوا‘‘ پایا گیا جو شرعاً حرام ہے۔ أحكام القرآن للجصاص ط العلمية (2/ 582):
"وحقيقته تمليك المال على المخاطرة".
واضح ہوا کہ پرائز بانڈز جوئے اور سود کا مجموعہ ہے، لہذا پرائز بانڈ ز کی خریدوفروخت کرنااور اس سے ملنے والا انعام حاصل کرنا شریعت کی رو سے ناجائز اور حرام ہے۔فقط واللہ اعلم
اسی طرح پرائزبانڈ ز میں ’’جوا‘‘ بھی شامل ہے اور ’’جوا‘‘ ہر وہ معاملہ ہے جو نفع و ضرر کے درمیان دائر ہو، یعنی یہ احتمال بھی ہو کہ معمولی رقم کے عوض میں بہت سارا مال مل جائے اور یہ بھی احتمال ہو کہ کچھ نہ ملے، اور یہ ہی صورتِ حال پرائز بانڈ کی خرید و فروخت میں پائی جاتی ہے؛ کیوں کہ پرائز بانڈ خریدنے والے کی یہ طمع ہوتی ہے کہ اس کے بدلے ایک خطیر رقم وصول ہو جائے، اب اس میں یہ احتمال بھی ہوتا ہے کہ واقعۃً بڑی رقم حاصل ہو جائے اور یہ بھی احتمال ہوتا ہے کہ اس کے بدلے کوئی اضافی رقم وصول نہ ہو، لہذا جب یہ معاملہ ابتدا میں خطرے میں رہا، اس لیے اس میں ’’جوا‘‘ پایا گیا جو شرعاً حرام ہے۔ أحكام القرآن للجصاص ط العلمية (2/ 582):
"وحقيقته تمليك المال على المخاطرة".
واضح ہوا کہ پرائز بانڈز جوئے اور سود کا مجموعہ ہے، لہذا پرائز بانڈ ز کی خریدوفروخت کرنااور اس سے ملنے والا انعام حاصل کرنا شریعت کی رو سے ناجائز اور حرام ہے۔فقط واللہ اعلم
" اللہ تعالی ساتھ تجارت "
حضرت موسیٰؑ کے زمانے میں ایک آدمی تھا۔ وہ بے چارہ بہت ہی غریب تھا۔ وہ نان شبینہ کو ترستا تھا۔ ایک دفعہ ان کی حضرت موسیٰ ؑ سے ملاقات ہو گئی۔ وہ کہنے لگا، حضرت! آپ کلیم اللہ ہیں اور کوہ طور پر جا رہے ہیں۔ آپ میری طرف سے اللہ تعالیٰ کی خدمت میں یہ فریاد پیش کر دینا کہ میری آنے والی زندگی کا سارا رزق ایک ہی دم دے دیں تاکہ میں چند دن تو اچھی طرح کھا پی کر جاؤں۔ حضرت موسیٰ ؑ نے اس کی فریاد اللہ رب العزت کی خدمت میں پیش کر دی۔ پروردگار نے اس کی فریاد قبول فرمائی اور اسے چند بکریاں، گندم کی چند بوریاں اور جو چیزیں اس کے مقدر میں تھیں وہ سب عطا فرما دیں۔ اس کے بعد حضرت موسیٰ ؑ اپنے کام میں لگ گئے۔
ایک سال کے بعد حضرت موسیٰ ؑ کو خیال آیا کہ میں اس بندے کا پتہ تو کروں کہ اس کا کیا بنا؟ جب اس کے گھر پہنچے تو آپ نے دیکھا کہ اس نے عالیشان مکان بنایا ہوا ہے۔ اس کے دوست آئے ہوئے ہیں۔ ان کے لئے دستر خوان لگے ہوئے ہیں۔ ان پر قسم قسم کے کھانے لگے ہوئے ہیں اور سب لوگ کھا پی کر مزے اڑا رہے ہیں۔ حضرت موسیٰ ؑ یہ سارا منظر دیکھ کر بڑے حیران ہوئے۔ جب کچھ دنوں کے بعد کوہ طور پر حاضر ہوئے اور اللہ تعالیٰ سے ہم کلامی ہوئی تو عرض کیا، اے پروردگار عالم! آپ نے اسے جو ساری زندگی کا رزق عطا فرمایا تھا، وہ تو تھوڑا سا تھا اور اب تو اس کے پاس کئی گنا زیادہ نعمتیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا۔ اے میرے پیارے موسیٰ ؑ ! اگر وہ رزق اپنی ذات پر استعمال کرتا تو اس کا رزق تو وہی تھا جو ہم نے اس کو دے دیا تھا، لیکن اس نے ہمارے ساتھ نفع کی تجارت کی۔ حضرت موسیٰ نے عرض کیا، اے اللہ ! اس نے کون سی تجارت کی؟ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اس نے مہمانوں کو کھانا کھلانا شروع کر دیا اور میرے راستہ میں خرچ کرنا شروع کر دیا۔ میرا یہ دستور ہے کہ جو میرے راستہ میں ایک روپیہ خرچ کرتا ہے، میں اسے کم از کم دس گنا زیادہ دیا کرتا ہوں چونکہ اس کو تجارت میں نفع زیادہ ہواہے، اس لیے اس کے پاس مال و دولت بہت زیادہ ہے۔
حضرت موسیٰؑ کے زمانے میں ایک آدمی تھا۔ وہ بے چارہ بہت ہی غریب تھا۔ وہ نان شبینہ کو ترستا تھا۔ ایک دفعہ ان کی حضرت موسیٰ ؑ سے ملاقات ہو گئی۔ وہ کہنے لگا، حضرت! آپ کلیم اللہ ہیں اور کوہ طور پر جا رہے ہیں۔ آپ میری طرف سے اللہ تعالیٰ کی خدمت میں یہ فریاد پیش کر دینا کہ میری آنے والی زندگی کا سارا رزق ایک ہی دم دے دیں تاکہ میں چند دن تو اچھی طرح کھا پی کر جاؤں۔ حضرت موسیٰ ؑ نے اس کی فریاد اللہ رب العزت کی خدمت میں پیش کر دی۔ پروردگار نے اس کی فریاد قبول فرمائی اور اسے چند بکریاں، گندم کی چند بوریاں اور جو چیزیں اس کے مقدر میں تھیں وہ سب عطا فرما دیں۔ اس کے بعد حضرت موسیٰ ؑ اپنے کام میں لگ گئے۔
ایک سال کے بعد حضرت موسیٰ ؑ کو خیال آیا کہ میں اس بندے کا پتہ تو کروں کہ اس کا کیا بنا؟ جب اس کے گھر پہنچے تو آپ نے دیکھا کہ اس نے عالیشان مکان بنایا ہوا ہے۔ اس کے دوست آئے ہوئے ہیں۔ ان کے لئے دستر خوان لگے ہوئے ہیں۔ ان پر قسم قسم کے کھانے لگے ہوئے ہیں اور سب لوگ کھا پی کر مزے اڑا رہے ہیں۔ حضرت موسیٰ ؑ یہ سارا منظر دیکھ کر بڑے حیران ہوئے۔ جب کچھ دنوں کے بعد کوہ طور پر حاضر ہوئے اور اللہ تعالیٰ سے ہم کلامی ہوئی تو عرض کیا، اے پروردگار عالم! آپ نے اسے جو ساری زندگی کا رزق عطا فرمایا تھا، وہ تو تھوڑا سا تھا اور اب تو اس کے پاس کئی گنا زیادہ نعمتیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا۔ اے میرے پیارے موسیٰ ؑ ! اگر وہ رزق اپنی ذات پر استعمال کرتا تو اس کا رزق تو وہی تھا جو ہم نے اس کو دے دیا تھا، لیکن اس نے ہمارے ساتھ نفع کی تجارت کی۔ حضرت موسیٰ نے عرض کیا، اے اللہ ! اس نے کون سی تجارت کی؟ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اس نے مہمانوں کو کھانا کھلانا شروع کر دیا اور میرے راستہ میں خرچ کرنا شروع کر دیا۔ میرا یہ دستور ہے کہ جو میرے راستہ میں ایک روپیہ خرچ کرتا ہے، میں اسے کم از کم دس گنا زیادہ دیا کرتا ہوں چونکہ اس کو تجارت میں نفع زیادہ ہواہے، اس لیے اس کے پاس مال و دولت بہت زیادہ ہے۔
بعض عوام کا خیال ہے کہ جو زیور چاندى سونے کا ہر روز پہنا جاتا ہے اس میں زکوٰۃ نہیں ، سو جان لینا چاہئے کہ رکھا ہوا زیور اور استعمال میں آنے والا زیور سب برابر ہے اور سب پر زکوٰۃ ہے۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک خاتون اپنی ایک لڑکی کو لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں ، اور اس لڑکی کے ہاتھوں میں سونے کے موٹے اور بھاری کنگن تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا : تم ان کنگنوں کی زکاۃ ادا کرتی ہو؟ اس نے عرض کیا کہ : میں اس کی زکوٰۃ تو نہیں دیتی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تو کیا تمہارے لیے یہ بات خوشی کی ہو گی کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کنگنوں کی ( زکوٰۃ نہ دینے کی ) وجہ سے قیامت کے دن آگ کے کنگن پہنائے؟ اللہ کی اس بندی نے وہ دونوں کنگن ہاتھوں سے اتار کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ڈال دئیے اور عرض کیا کہ : اب یہ اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہیں
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک خاتون اپنی ایک لڑکی کو لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں ، اور اس لڑکی کے ہاتھوں میں سونے کے موٹے اور بھاری کنگن تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا : تم ان کنگنوں کی زکاۃ ادا کرتی ہو؟ اس نے عرض کیا کہ : میں اس کی زکوٰۃ تو نہیں دیتی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تو کیا تمہارے لیے یہ بات خوشی کی ہو گی کہ اللہ تعالیٰ تمہیں کنگنوں کی ( زکوٰۃ نہ دینے کی ) وجہ سے قیامت کے دن آگ کے کنگن پہنائے؟ اللہ کی اس بندی نے وہ دونوں کنگن ہاتھوں سے اتار کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ڈال دئیے اور عرض کیا کہ : اب یہ اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہیں
تشریح: اس حدیث میں صرف زبان اور ہاتھ سے ایذا رسانی کا ذکر اس لئے فرمایا گیا ہے کہ اکثر و بیشتر تکلیف پہنچانے کا تعلق ان ہی دو سے ہوتا ہے ورنہ مقصد اور مطلب صرف یہ ہے کہ مسلمان کی شان یہ ہے کہ لوگوں کو اس سے کسی قسم کی تکلیف نہ پہنچے۔
لیکن واضح رہے کہ اس حدیث میں جس ایذار سانی کو اسلام کے منافی بتلایا گیا ہے وہ وہ ہے جو بغیر کسی صحیح وجہ اور معقول سبب کے ہو ورنہ مجرموں کو سزاد ینا، اور ظالموں کی زیادتیوں اور مفسدوں کی شر انگیزیوں کو مسلمان حاکم کا دفع کرنا تو مسلمانوں کا فرض منصبی ہے، اگر یہ نہ کیا جائے ، تو دنیا امن و راحت سے مروم ہو جائے۔
لیکن واضح رہے کہ اس حدیث میں جس ایذار سانی کو اسلام کے منافی بتلایا گیا ہے وہ وہ ہے جو بغیر کسی صحیح وجہ اور معقول سبب کے ہو ورنہ مجرموں کو سزاد ینا، اور ظالموں کی زیادتیوں اور مفسدوں کی شر انگیزیوں کو مسلمان حاکم کا دفع کرنا تو مسلمانوں کا فرض منصبی ہے، اگر یہ نہ کیا جائے ، تو دنیا امن و راحت سے مروم ہو جائے۔
✍️ رمضان المبارک خاص تیاریاں ✍️
👈 01۔ اپنے کمرہ کی ترتیب کو تھوڑا سا بدل دیں اور اس کو صاف کر لیجیئے۔
👈 02۔ اپنی نمازوں کے کپڑوں کودھو لیں نیز جائے نماز کو بھی دھو کر ان سب کو خوشبو لگا دیں۔
👈 03۔ اپنے کمرہ میں ایک چھوٹا سا کونہ عبادت کےلیے بنا لیں چاہے کمرہ چھوٹا اور تنگ ہی ہو۔
👈 04۔ نماز کے کپڑے، جائے نماز اور قرآن مجید اُس کونہ میں رکھ دیں اور اُسی جگہ میں الله کو پکاریں اور گریہ زاری کریں تاکہ وہ جگہ آپ کے حق میں قیامت کے دن گواہی دے۔
👈 05۔ ایک سیوِنگ باکس بنا لیں اور اُس پر “رمضان سیونگز” لکھ لیں اور اس میں ہر روز پیسوں کی مناسب مقدار ڈالتی جائیں اور اُسے اچھے کاموں جیسے عید کے کپڑے یا یتیموں کو افطار وغیرہ کرانے میں لگادیں۔
👈 06۔ ایک بہت اچھی بات یہ کہ اگر آپ ہر روز کسی مفلس خاندان کو اپنے إفطار میں شریک کر لیں، وہ اس طرح کہ اپنے کھانے کی مقدار کو بڑھا دیں اور انہیں اطلاع کر دیں کہ ان کا افطار آپ کی طرف سے ہے۔
👈 07۔ کوئی سورة جو آپ کو پسند ہو اور آپ کو محسوس ہو کہ وہ آپ کے دل سے بہت قریب ہے، آپ اس کے حفظ کےلیے الله سے عہد کر لیں تو آپ کو اس فضیلت والے مہینہ میں بہت بڑا اجر ملے گا۔
👈 08۔ کثرت سے استغفار کریں اپنی حاجات استغفار سے شمار کر کے مانگیں مثلاً الله آپ کو صالح اولاد عطا فرمائے یا آپ کی پریشانی کو دور فرمائے یا۔۔۔۔یا۔۔۔۔ اور بہت چیزیں ہیں جن کا حل صرف استغفار ہے۔
👈 09۔ تین بھائیوں یا دوستوں کےلیے دعا روزانہ مخصوص کرلیں یعنی روزانہ مثلاً فلاں، فلاں اور فلاں کےلیے دعا کریں اور ان سے بھی درخواست کریں کہ وہ بھی آپ کےلئے دعا کریں تو پھر آپ اس کا اچھا نتیجہ اور اثر آخر رمضان میں خود دیکھ لیں گے کہ فرشتے بھی آپ کے لیے وہی اعمال لکھ دیں گے۔
👈 10۔ رمضان کے ہر ہفتہ میں حج وعمرہ ادا کرنا چاہتی ہیں تو ہفتہ میں ایک دن یا زیادہ مقرر کر کے فجر پڑھ کر سورج کے طلوع ہونے تک دعا اور تسبیح واستغفار وقرآن کی تلاوت کرنے سے آپ کو مقبول حج وعمرہ کا ثواب ملے گا۔
👈 11۔ قرآن کی خوب تلاوت کے ساتھ یہ نیت کرنے سے کہ آپ تین ختم کریں گی تو اگر نہ بھی ہو سکے تو بھی نیت کی وجہ سے قرآن کے ایک ایک حرف پر دس نیکیاں ملیں گی تو رمضان میں تو اجر کتنے گُنا ہوگا لہذا موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
👈 12۔ ہر روز کچھ رقم رکھ چھوڑیں اور ہر دس دن میں کسی یتیم کو صدقہ وخیرات کر دیں، اچھی مناسب رقم کی مقدار ہر روز اس فضیلت والے مہینہ میں اُن خواہشات کےلیے جوڑ رکھیں جن کو پورا کرنے کی نیت رکھتی ہیں۔
اے الله ہمیں رمضان تک پہنچا دیں، رمضان کو زندگی کا موقع سمجھیں اور اس ماہ خیر کو غنیمت سمجھیں، پس دنیا تو فانی ہے اور ہر چیز فانی ہے اور سوائے اعمال کے ہرگز کچھ باقی رہنے والا نہیں۔
︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗
_*📚💦اردو تحاریر💦
👈 01۔ اپنے کمرہ کی ترتیب کو تھوڑا سا بدل دیں اور اس کو صاف کر لیجیئے۔
👈 02۔ اپنی نمازوں کے کپڑوں کودھو لیں نیز جائے نماز کو بھی دھو کر ان سب کو خوشبو لگا دیں۔
👈 03۔ اپنے کمرہ میں ایک چھوٹا سا کونہ عبادت کےلیے بنا لیں چاہے کمرہ چھوٹا اور تنگ ہی ہو۔
👈 04۔ نماز کے کپڑے، جائے نماز اور قرآن مجید اُس کونہ میں رکھ دیں اور اُسی جگہ میں الله کو پکاریں اور گریہ زاری کریں تاکہ وہ جگہ آپ کے حق میں قیامت کے دن گواہی دے۔
👈 05۔ ایک سیوِنگ باکس بنا لیں اور اُس پر “رمضان سیونگز” لکھ لیں اور اس میں ہر روز پیسوں کی مناسب مقدار ڈالتی جائیں اور اُسے اچھے کاموں جیسے عید کے کپڑے یا یتیموں کو افطار وغیرہ کرانے میں لگادیں۔
👈 06۔ ایک بہت اچھی بات یہ کہ اگر آپ ہر روز کسی مفلس خاندان کو اپنے إفطار میں شریک کر لیں، وہ اس طرح کہ اپنے کھانے کی مقدار کو بڑھا دیں اور انہیں اطلاع کر دیں کہ ان کا افطار آپ کی طرف سے ہے۔
👈 07۔ کوئی سورة جو آپ کو پسند ہو اور آپ کو محسوس ہو کہ وہ آپ کے دل سے بہت قریب ہے، آپ اس کے حفظ کےلیے الله سے عہد کر لیں تو آپ کو اس فضیلت والے مہینہ میں بہت بڑا اجر ملے گا۔
👈 08۔ کثرت سے استغفار کریں اپنی حاجات استغفار سے شمار کر کے مانگیں مثلاً الله آپ کو صالح اولاد عطا فرمائے یا آپ کی پریشانی کو دور فرمائے یا۔۔۔۔یا۔۔۔۔ اور بہت چیزیں ہیں جن کا حل صرف استغفار ہے۔
👈 09۔ تین بھائیوں یا دوستوں کےلیے دعا روزانہ مخصوص کرلیں یعنی روزانہ مثلاً فلاں، فلاں اور فلاں کےلیے دعا کریں اور ان سے بھی درخواست کریں کہ وہ بھی آپ کےلئے دعا کریں تو پھر آپ اس کا اچھا نتیجہ اور اثر آخر رمضان میں خود دیکھ لیں گے کہ فرشتے بھی آپ کے لیے وہی اعمال لکھ دیں گے۔
👈 10۔ رمضان کے ہر ہفتہ میں حج وعمرہ ادا کرنا چاہتی ہیں تو ہفتہ میں ایک دن یا زیادہ مقرر کر کے فجر پڑھ کر سورج کے طلوع ہونے تک دعا اور تسبیح واستغفار وقرآن کی تلاوت کرنے سے آپ کو مقبول حج وعمرہ کا ثواب ملے گا۔
👈 11۔ قرآن کی خوب تلاوت کے ساتھ یہ نیت کرنے سے کہ آپ تین ختم کریں گی تو اگر نہ بھی ہو سکے تو بھی نیت کی وجہ سے قرآن کے ایک ایک حرف پر دس نیکیاں ملیں گی تو رمضان میں تو اجر کتنے گُنا ہوگا لہذا موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
👈 12۔ ہر روز کچھ رقم رکھ چھوڑیں اور ہر دس دن میں کسی یتیم کو صدقہ وخیرات کر دیں، اچھی مناسب رقم کی مقدار ہر روز اس فضیلت والے مہینہ میں اُن خواہشات کےلیے جوڑ رکھیں جن کو پورا کرنے کی نیت رکھتی ہیں۔
اے الله ہمیں رمضان تک پہنچا دیں، رمضان کو زندگی کا موقع سمجھیں اور اس ماہ خیر کو غنیمت سمجھیں، پس دنیا تو فانی ہے اور ہر چیز فانی ہے اور سوائے اعمال کے ہرگز کچھ باقی رہنے والا نہیں۔
︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗
_*📚💦اردو تحاریر💦
زیب و زینت کے مسائل
(اٹھارہویں قسط)
* نرس خاتون کا پردہ میں رہ کراپنے فرائض انجام دینا :*
ایک خاتون نرس کا پردہ میں رہ کر اپنے طبی فرائض کو انجام دینا شرعا جائز ہے، اور پردہ کے ساتھ کام کرنے کی صورت میں عورت گناہ گار نہ ہوگی جبکہ بغیر پردے کے گناہ گار ہوگی، البتہ یہ واضح رہے کہ عورت کے لئے بلا ضرورت شدیدہ کے ملازمت کرنا مزاج شریعت کے موافق نہیں کیونکہ شریعت نے یہ ذمہ داری مرد پر رکھی ہے، تاہم اگر عورت کے لئے اپنے اخراجات کی ذمہ داری برداشت کرنے والا کوئی نہیں ہے اور وہ نان و نفقہ کی غرض سے باہر نکل کر ملازمت کرتی ہے یا ایسی خدمت انجام دیتی ہے جس میں عورت کا پردہ باقی رہے اور اس ملازمت کرنے سے دوسری مسلمان خواتین کے پردہ کا تحفظ ہوتا ہو تو یہ خدمت کرنا چند شرائط کے ساتھ جائز ہے :
1- مکمل شرعی پردہ کے ساتھ باہر نکلے،نیز اس کی ملازمت عورتوں یا کم سن بچوں کے شعبہ میں ہو،بالغ اجنبی مردوں کا اختلاط نہ ہو۔
2- بناؤ سنگھار نہ کرے اور خوشبو نہ لگائے۔
3- راستے میں آتے جاتے ہوئے اور دورانِ ملازمت غیر محارم سے اختلاط نہ ہو۔
4- گھر پر رہتے ہوئے کوئی ذریعہ معاش نہ ہو۔
5- اس کی ملازمت جائز اور اس سے ہونے والی آمدنی حلال ہو۔
6- اگر شادی شدہ ہو تو شوہر کی اجازت سے ہو۔
7- معصوم بچوں اور اہل خانہ کے شرعی حقوق پامال نہ ہوں۔
( مستفاد از فتاوی دارالعلوم کراچی ،کذا فی التبویب۳۳۱/۲۹)
8- ایسا تنگ لباس یا خواتین کی ایسی وردی نہ پہنے جو عورت کے لئے بے پردگی کا باعث بنے، اور اس لباس کی تنگی کی وجہ سے اعضائے زینت دُور سے نظر آئیں۔(مستفاد از فتاوی یوسفی)
9- عورت کے لیے ایسی ملازمت شرعاً جائز نہیں ہے جس میں شرعی پردے کی رعایت نہ ہوپاتی ہو یا اجنبی مرد کے ساتھ تنہائی کی نوبت آتی ہو یا غیرمردوں کے ساتھ اختلاط لازم آتا ہو۔ (دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
(اٹھارہویں قسط)
* نرس خاتون کا پردہ میں رہ کراپنے فرائض انجام دینا :*
ایک خاتون نرس کا پردہ میں رہ کر اپنے طبی فرائض کو انجام دینا شرعا جائز ہے، اور پردہ کے ساتھ کام کرنے کی صورت میں عورت گناہ گار نہ ہوگی جبکہ بغیر پردے کے گناہ گار ہوگی، البتہ یہ واضح رہے کہ عورت کے لئے بلا ضرورت شدیدہ کے ملازمت کرنا مزاج شریعت کے موافق نہیں کیونکہ شریعت نے یہ ذمہ داری مرد پر رکھی ہے، تاہم اگر عورت کے لئے اپنے اخراجات کی ذمہ داری برداشت کرنے والا کوئی نہیں ہے اور وہ نان و نفقہ کی غرض سے باہر نکل کر ملازمت کرتی ہے یا ایسی خدمت انجام دیتی ہے جس میں عورت کا پردہ باقی رہے اور اس ملازمت کرنے سے دوسری مسلمان خواتین کے پردہ کا تحفظ ہوتا ہو تو یہ خدمت کرنا چند شرائط کے ساتھ جائز ہے :
1- مکمل شرعی پردہ کے ساتھ باہر نکلے،نیز اس کی ملازمت عورتوں یا کم سن بچوں کے شعبہ میں ہو،بالغ اجنبی مردوں کا اختلاط نہ ہو۔
2- بناؤ سنگھار نہ کرے اور خوشبو نہ لگائے۔
3- راستے میں آتے جاتے ہوئے اور دورانِ ملازمت غیر محارم سے اختلاط نہ ہو۔
4- گھر پر رہتے ہوئے کوئی ذریعہ معاش نہ ہو۔
5- اس کی ملازمت جائز اور اس سے ہونے والی آمدنی حلال ہو۔
6- اگر شادی شدہ ہو تو شوہر کی اجازت سے ہو۔
7- معصوم بچوں اور اہل خانہ کے شرعی حقوق پامال نہ ہوں۔
( مستفاد از فتاوی دارالعلوم کراچی ،کذا فی التبویب۳۳۱/۲۹)
8- ایسا تنگ لباس یا خواتین کی ایسی وردی نہ پہنے جو عورت کے لئے بے پردگی کا باعث بنے، اور اس لباس کی تنگی کی وجہ سے اعضائے زینت دُور سے نظر آئیں۔(مستفاد از فتاوی یوسفی)
9- عورت کے لیے ایسی ملازمت شرعاً جائز نہیں ہے جس میں شرعی پردے کی رعایت نہ ہوپاتی ہو یا اجنبی مرد کے ساتھ تنہائی کی نوبت آتی ہو یا غیرمردوں کے ساتھ اختلاط لازم آتا ہو۔ (دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند)
جو عورتیں پردہ کرتی ہیں 🌹
انہیں اپنے آپ پہ فخر ہونا چاہیے کیونکہ دنیا میں بہت سی کتابیں ہیں مگر غلاف صرف قرآن پاک کو ہی چڑھایا جاتا ہے دنیا میں بہت سی عمارتیں ہیں مگر صرف خانہ کعبہ ہی کو ڈھانپا جاتا ہے دنیا میں کثیر تعداد میں عورتیں ہیں مگر پردہ صرف مسلمان عورتیں ہی کرتی ہیں😊🌹
انہیں اپنے آپ پہ فخر ہونا چاہیے کیونکہ دنیا میں بہت سی کتابیں ہیں مگر غلاف صرف قرآن پاک کو ہی چڑھایا جاتا ہے دنیا میں بہت سی عمارتیں ہیں مگر صرف خانہ کعبہ ہی کو ڈھانپا جاتا ہے دنیا میں کثیر تعداد میں عورتیں ہیں مگر پردہ صرف مسلمان عورتیں ہی کرتی ہیں😊🌹
❣️🤲🏻 🌙۔
اگر ہم قرآن پڑھ کر فیصلے کرنے لگ جائیں تو ہمیں قرآن پر ہاتھ رکھ کر فیصلے کرنے کروانے کی ضرورت ہی پیش نہ آئے....!!!
🏡 گھر رہیں محفوظ رہیں 😷
اگر ہم قرآن پڑھ کر فیصلے کرنے لگ جائیں تو ہمیں قرآن پر ہاتھ رکھ کر فیصلے کرنے کروانے کی ضرورت ہی پیش نہ آئے....!!!
🏡 گھر رہیں محفوظ رہیں 😷
❣دَبِــــــــستَانِ اَدَب 🌙
💫 کبھی بھی کسی کو نیچی نظر سے مت دیکھو کیونکہ تمہاری جو حیثیت ہے یہ تمہاری قابلیت نہیں بلکہ رب تعالی کا تم پر احسان و کرم ہے۔
🌹🌹🌹🥀🥀🥀
💫 کبھی بھی کسی کو نیچی نظر سے مت دیکھو کیونکہ تمہاری جو حیثیت ہے یہ تمہاری قابلیت نہیں بلکہ رب تعالی کا تم پر احسان و کرم ہے۔
🌹🌹🌹🥀🥀🥀
🌹📜 📖 اچّھی باتیں 📖 📜🌹
بہترین انسان وہ ہے جو مسائل حل کرتاہے اور بدترین انسان وہ ہے جو مسائل پیدا کرتاہے....!!!
بہترین انسان وہ ہے جو مسائل حل کرتاہے اور بدترین انسان وہ ہے جو مسائل پیدا کرتاہے....!!!
🌹📜{ دَبـِـــــــــــستَانِ آدَب }📜🌹
💫 جب تم سکون کی کمی محسوس کرو تو توبہ کرو کیونکہ انسان کے گنـاہ اسے بے چین رکھتے ہیں۔
💫 جب تم سکون کی کمی محسوس کرو تو توبہ کرو کیونکہ انسان کے گنـاہ اسے بے چین رکھتے ہیں۔
🌹🌹🌹🥀🥀🥀
💫 موجودہ حالات شاید ہمیں ان حالات پر شکرگزار کرنے آئے ہوں جن پر ہم ان دنوں ناشکری کا شکار تھے۔
💫 موجودہ حالات شاید ہمیں ان حالات پر شکرگزار کرنے آئے ہوں جن پر ہم ان دنوں ناشکری کا شکار تھے۔
🌹🌹🌹🥀🥀🥀
💫 اے بندے جس نے تجھے بنایا اس سے بہتر تجھے اور کون سمجھے گا بس اس پر ہمیشہ بھروسہ قائم رکھ۔
🌹🌹🌹🥀🥀🥀
💫 اے بندے جس نے تجھے بنایا اس سے بہتر تجھے اور کون سمجھے گا بس اس پر ہمیشہ بھروسہ قائم رکھ۔
🌹🌹🌹🥀🥀🥀
❣🤲🏻🌙۔
اتنا علم ضرور حاصل کریں جس سے آپ کی فرض عبادات اور عقائد میں خرابی پیدا نہ ہو.....!!!!!!
گھر 🏠 رہیں محفوظ 😷 رہیں
❣دَبِــــــــستَانِ اَدَب 🌙
اتنا علم ضرور حاصل کریں جس سے آپ کی فرض عبادات اور عقائد میں خرابی پیدا نہ ہو.....!!!!!!
گھر 🏠 رہیں محفوظ 😷 رہیں
❣دَبِــــــــستَانِ اَدَب 🌙
ﺍﯾﮏ ﭘﯿﺎﺳﺎ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﮐﻨﻮﯾﮟ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺗﻮ ﻭﮨﺎﮞ ﺍﯾﮏ ﻋﻮﺭﺕ ﭘﺎﻧﯽ ﺑﮭﺮ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﭘﺎﻧﯽ ﻟﮯ ﮐﺮ ﭘﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ : " ﺍﮮ ﺑﮭﻠﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﺗﻮ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﮑﺎﺭﯼ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﮨﮯ؟ "
ﺳﻮﺍﻝ ﺳﻨﺘﮯ ﮨﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﻧﮯ ﭼﯿﺨﻨﺎ ﭼﻼﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ۔
ﻣﺴﺎﻓﺮ ﮔﮭﺒﺮﺍ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﻮﻻ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﻮ۔
ﻭﮦ ﺑﻮﻟﯽ ﺗﺎﮐﮧ ﮔﺎﺅﮞ ﻭﺍﻟﮯ ﺗﺠﮭﮯ ﻗﺘﻞ ﮐﺮ ﺩﯾﮟ ﺗﻮ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﺩﯼ ﮨﮯ۔
ﻣﺴﺎﻓﺮ ﮨﺎﺗﮫ ﺟﻮﮌ ﮐﺮ ﺑﻮﻻ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮﺩﻭ ﺗﻢ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺍﭼﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺭﺣﻢ ﺩﻝ ﺍﻭﺭ ﺷﺮﯾﻒ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﻮ۔
ﻋﻮﺭﺕ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﺳﻨﯽ ﺍﻭﺭ ﺟﻠﺪﯼ ﺳﮯ ﭘﺎﻧﯽ ﮐﺎ ﮔﮭﮍﺍ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﻭﭘﺮ ﺍﻧﮉﯾﻞ ﮐﺮ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺗﺮ ﺑﺘﺮ ﮐﺮﻟﯿﺎ۔
ﺍﺗﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮔﺎﺅﮞ ﻭﺍﻟﮯ ﺁﮔﺌﮯ۔
ﺍﻧﮩﯿﮟ ﻋﻮﺭﺕ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﮐﻨﻮﯾﮟ ﻣﯿﮟ ﮔﺮ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﺍﺱ ﻧﯿﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﭽﺎﯾﺎ ﮨﮯ۔
ﮔﺎﺅﮞ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﮐﺎ ﺷﮑﺮﯾﮧ ﺍﺩﺍ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺟﻮﺍﻧﻤﺮﺩﯼ ﮐﺎ ﺗﺬﮐﺮﮦ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﮯ۔
ﺟﺎﺗﮯ ﺟﺎﺗﮯ ﺍﺱ ﻋﻮﺭﺕ ﻧﮯ ﭼﭙﮑﮯ ﺳﮯ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ :
" ﯾﺎﺩ ﺭﮐﮭﻮ ! ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮ ﺗﮑﻠﯿﻒ ﺩﻭ ﮔﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﺳﮑﮫ ﭼﯿﻦ ﭼﮭﯿﻦ ﻟﮯ ﮔﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﺧﻮﺵ ﺭﮐﮭﻮ ﮔﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻣﻮﺕ ﮐﮯ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﻧﮑﺎﻝ ﻻﺋﮯ ﮔﯽ۔🤣😂😝
(گوشہ ادب)
ان دو جملوں نے مسلمانوں کو تباہ و برباد کردیا
ان دو جملوں نے مسلمانوں کو تباہ و برباد کردیا
1 > اسلام امن کا درس دیتا ھے.
اس جملے کی وجہ سے مسلمانوں کے دس ملک تباہ ہوگۓ. حالانکہ اسلام امن کے ماحول میں امن کا درس دیتا ھے جبکہ دشمن بھی امن چاھتا ھو. اگر دشمن امن نہ چاھے تو اسلام دفاع غیرت اور جہاد کا درس دیتا ہے.
2 > پردہ دل کا ہوتا ھے.
اس جملے کی وجہ سے آدھی سے زیادہ انسانیت ننگی ہوگئ. کیونکہ اگر نظر کو غلط چیز دیکھنے سے نہ بچایا جاۓ تو دل بھی خراب اور گندا ہوجاتا ھے. اور آدمی بے حیا بن جاتا ھے
.
پٹرول جانے اور عوام جانے۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے سردی کے موسم میں کسی کے گھر مہمان آگیا۔ مہمان کو رات سونے کے لیے جو رضائی دی گئ وہ چھوٹی تھی۔ مہمان نے میزبان سے کہا کہ یہ رضائی چھوٹی ہے۔ منہ پے لوں تو پاؤں ننگے ہو جاتے پاؤں پے لوں تو منہ ننگا ہو جاتا۔ مجھے اور رضائی دی جاۓ۔ میزبان نےکہا تم یہی رضائی منہ پے لے کر لیٹو۔۔ پاؤں والی طرف سےمیں پوری کر دیتا ہوں۔۔جب مہمان نے منہ پر رضائی لی تو میزبان نے مہمان کے پاؤں پر چھڑی ماری۔مہمان نے پاؤں جلدی سے رضائی کے اندر کر لیے 😀۔ میزبان نے مہمان سے کہا لو ایک دفعہ میں نے رضائی پوری کر دی ہے اب ساری رات تم جانوں اور رضائی جانے۔اب میری کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔۔۔ 😀
ہم نے پٹرول سستا کردیا پٹرول جانے عوام جانے۔😂😁🤗
پٹرول جانے اور عوام جانے۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے سردی کے موسم میں کسی کے گھر مہمان آگیا۔ مہمان کو رات سونے کے لیے جو رضائی دی گئ وہ چھوٹی تھی۔ مہمان نے میزبان سے کہا کہ یہ رضائی چھوٹی ہے۔ منہ پے لوں تو پاؤں ننگے ہو جاتے پاؤں پے لوں تو منہ ننگا ہو جاتا۔ مجھے اور رضائی دی جاۓ۔ میزبان نےکہا تم یہی رضائی منہ پے لے کر لیٹو۔۔ پاؤں والی طرف سےمیں پوری کر دیتا ہوں۔۔جب مہمان نے منہ پر رضائی لی تو میزبان نے مہمان کے پاؤں پر چھڑی ماری۔مہمان نے پاؤں جلدی سے رضائی کے اندر کر لیے 😀۔ میزبان نے مہمان سے کہا لو ایک دفعہ میں نے رضائی پوری کر دی ہے اب ساری رات تم جانوں اور رضائی جانے۔اب میری کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔۔۔ 😀
ہم نے پٹرول سستا کردیا پٹرول جانے عوام جانے۔😂😁🤗
محلے داری
آج صبح محلے کی آپا جی گھر آئیں۔ گرمی، مہنگائی اور رشتہ داروں کی بے حسی پر دو گھنٹے گفتگو کی۔
میں نے چائے کا پوچھا تو انہوں نے قہوہ پینے کی خواہش کی.. کہ آج کل لیموں اور قہوہ کرونا میں بہت مفید ہے۔
دو گھنٹے بعد جاتے ہوئے خوب دعائیں دیں اور بولیں: اب انشاءاللہ پندرہ دن بعد ملاقات ہوگی، ڈاکٹروں نے دو ہفتہ کے لئے "قرنطینہ" علاج بتایا ہے، کہ رہے تھے اس دوران کسی سے ملتے جلتے نہیں، تو میں نے سوچا آج ہی سارے محلے والوں سے مل آؤں، آخر محلے داری بھی کوئی چیز ہوتی ہے
😂😂😂
❣🤲🏻 🌙۔
❣دَبِــــــــستَانِ اَدَب 🌙
²⁰²⁰۔
Naiki Gunah, Urdu Qol o Aqwal, Urdu Quotes, Bachay kay kan may azan dayna, Masjid kay huqooq, Prize Bond Haram hay, Zakat, Ramzan Ul Mubarak, Aurat ka kam kerna,
No comments:
Post a Comment