Saturday, December 19, 2020

Urdu Islamic Article: Ikhlas, Sharabi, Darya Neelum, Sunrei Batain , Aqwal zareen, Mufeed Batain, Imam Sb Molve Sb Moazan ki salary, Viral Post, Shaitan

 

Home Page  Urdu Islamic Article  HR Email Ids  Zikar Azkaar

Namaz Quran & Tableegh   School HR ID  Ulema Ikram Bayanat

Listen Quran Majeed   Read Quran Majeed  Social Media  Ramzan

Khulasa Quran Majeed


 Namaz ki pabandi kijyay, Quran Majeed ki Tilawat her roz kijyay, Quran or Sunnat kay mutabiq zindagee guzarain, Tahajud ki Namaz perhnay ki koshish kijyay, apki jo field hay us ki zada say zada knowledge hasil karain, free time may tution perhanay ki koshish kijyay ya positive activities may busy rahay takay gunah say bachain, Zada say Zada Dua Mangiyay, English communication skills ko zada say zada improve karain.

Pleae click on the following link, inshaAllah it will be beneficial for your deen , duniya, Akhirat and career as well. Very useful and exciting stuff is waiting for you.

Email id of HR department, Islamic Wazaif, Islamic Dua, Islamic Videos, Zikar Azkaar (Allah kay zikar say dil ko sukoon milta hay), Islamic Messages and Islamic Bayans.
 
https://proudpakistaniblogging.blogspot.com/2018/05/all-time-best-post-of-sharing-is-caring.html
​​

 

 

 

 

 

 👈 اخلاص کا انعام 👉

حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی رحمہ اللہ نےلکھا ہے لکھنو بازار میں ایک غریب درزی کی دکان تھی جو ہر جنازے کیلئے دکان بند کرتے تھے ۔ لوگوں نےکہاکہ اس سے آپ  کے کاروبار کو نقصان ہوگا کہنے لگا کہ علماء سے سنا ہے کہ جو کسی مسلمان کے جنازے پر جاتاہے کل اس کے جنازے پر ان شاء اللہ لوگوں کا ہجوم ہوگا ۔ میں غریب ہوں میرے جنازے پر کون آئے گا ۔ ایک تو مسلمان کا حق بھی ہے اور دوسرا یہ کہ اللہ پاک بھی راضی ہوجائیں گے ۔ اللہ پاک کی شان دیکھیں کہ 1902 میں مولانا عبد الحئی صاحب  کا انقال ہو ا۔ ریڈیو پر بتلایا گیا اخبارات میں جنازے کے اشتہارات آگئے ۔ لاکھوں کا مجمع تھا ۔ جب  جنازہ گا ہ میں ان کا جنازہ ختم  ہو ا تو جنازہ گاہ میں ایک دوسرا جنازہ داخل ہوا۔ اعلان ہو اکہ ایک اور عاجز مسلمان کا جنازہ بھی پڑھ کر جائیں ۔یہ دوسرا جنازہ اس  درزی کا تھا جو مولانا کےجنازہ سے بڑھ کرنکلا ۔ دونوں جنازوں کے لوگ اس میں شامل ہو گئے اور پہلے جنازے سے  جو لوگ رہ گئے تھے وہ بھی شامل ہو گئے ۔ اللہ پاک نے اس درزی کی بات پوری کرکے اس کی لاج رکھی ۔ سچ کہا کہ اخلاص بہت بڑی نعمت ہے ۔

ماخوذ از:" آج کا سبق "صفحہ  424
تالیف :مفتی اعظم حضرت مولانا محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ

 

 

 

 

ایک شرابی کے ہاں ہر وقت شراب کا دَور رہتا تھا-
ایک مرتبہ اس کے دوست احباب جمع تھے شراب تیار تھی اس نے اپنے غلام کو چار درہم دیے کہ شراب پینے سے پہلے دوستوں کو کھلانے کے لیے کچھ پھل خرید کر لائے.
وہ غلام بازار جا رہا تھا کہ راستے میں حضرت منصور بن عمار بصری رحمتہ اللہ علیہ کی مجلس پر گزر ہوا وہ کسی فقیر کے واسطےلوگوں سے کچھ مانگ رہے تھے اور فرما رہے تھے کہ
"جو شخص اس فقیر کو چار درہم دے میں اس کو چار دعائیں دوں گا"
اس غلام نے وہ چاروں درہم اس فقیر کو دے دیے.
حضرت منصور رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا, بتا کیا دعائیں چاہتا ہے...؟
غلام نے کہا میرا ایک آقا ہے میں اس سے خلاصی چاہتا ہوں.
حضرت منصور رحمتہ اللہ علیہ نے دعا فرمائی اور پوچھا دوسری دعا کیا چاہتا ہے...؟
غلام نے کہا مجھے ان درہموں کا بدل مل جائے.
حضرت منصور رحمتہ اللہ علیہ نے اس کی بھی دعا کی پھر پوچھا تیسری دعا کیا ہے...؟
غلام نے کہا حق تعالٰی شانہ میرے سردار کو توبہ کی توفیق دے اور اس کی دعا قبول کرے.
آپ رحمتہ اللہ علیہ نے اس کی بھی دعا کی پھر پوچھا چوتھی دعا کیا ہے...؟
غلام نے کہا حق تعالٰی شانہ میری, میرے سردار کی, تمہاری اور یہاں مجمعے میں موجود ہر شخص کی مغفرت کرے.
حضرت منصور رحمتہ اللہ علیہ نے اس کی یہ بھی دعا کی.
اس کے بعد وہ غلام خالی ہاتھ اپنے سردار کے پاس واپس چلا گیا.
سردار اسی کے انتظار میں تھا. دیکھ کر کہنے لگا " اتنی دیر لگا دی...؟
غلام نے قصہ سنایا. سردار نے ان دعاؤں کی برکت سے بجائے غصہ ہونے اور مارنے کے یہ پوچھا کہ کیا کیا دعائیں کرائیں...؟
غلام نے کہا پہلی تو یہ کہ میں غلامی سے آزاد ہو جاؤں.....
سردار نے کہا میں نے تجھے آزاد کر دیا,دوسری کیا تھی...؟
غلام نے کہا مجھے ان درہموں کا بدلہ مل جائے.....
سردار نے کہا میری طرف سے تمہیں چار ہزار درہم نذر ہیں,تیسری کیا تھی....؟
غلام نے کہا حق تعالٰی شانہ تمہیں شراب وغیرہ فسق و فجور سے توبہ کی توفیق دے....
سردار نے کہا میں نے اپنے سب گناہوں سے توبہ کر لی, چوتھی کیا تھی....؟
غلام نے کہا حق تعالٰی شانہ میری,آپ کی, ان بزرگ کی اور سارے مجمع کی مغفرت فرما دے....
سردار نے کہا کہ یہ میرے اختیار میں نہیں ہے....
رات کو سردار کو خواب میں ایک آواز سنائی دی.....
جب تو نے وہ تینوں کام کر دیے جو تیرے اختیار میں تھے تو کیا تیرا یہ خیال ہے کہ اللہ وہ کام نہیں کرے گا جس پر وہ قادر ہے....؟
اللہ نے تیری, اس غلام کی, منصور کی, اور اس سارے مجمعے کی مغفرت کر دی ہے....
اس واقعہ سے ثابت ہوتا ہے کہ صدقہ باعث نجات بھی ہے اللہ پاک ہم سب کو صدقہ کرنے اور اپنی زندگی کو عین اسلام کے مطابق بسر کرنے کی اور جو ہم سے گناہ ہو گئے ہیں ان کی معافی مانگنے کی توفیق دے ---

 

 

 

 

 

دریائے نیلم کنارے ، جنت نظیر نیلم ویلی کے علاقے کنڈل شاھی کے قریب ایک گاوں میں جنم لینے والا معصوم فرشتہ۔ جس نے غربت کی آغوش میں آنکھ کھولی۔ صائم کا والد شفقاعت سردیوں میں محنت مزدوری کرتا، اور گرمیوں جاگراں نالے کے پاس ایک سیاحتی مقام پر پکوڑے بیچا کرتا۔

گرمیوں کے آغاز کے ساتھ جب نیلم ویلی میں سیاحوں کی آمد شروع ہوتی صائم کے والد کے پکوڑوں کی فروخت میں اضافہ ہو جاتا۔ جس سے اضافی آمدن تو بھی ملتی لیکن کام کا بوجھ بھی زیادہ ہوجاتا۔ انہی ایام میں والد کا ہاتھ بٹانے کے لیے ننھا صائم بھی متحرک رہتا۔ دور دور پتھروں اور نالے کے کنارے پیٹھے ہوئے سیاحوں کو دوڑ دوڑ کر گرما گرم پکوڑے پہچانے میں اسے خاص لطف آتا۔

وہ 13 مئی کا روشن دن تھا، دھوپ چمک رہی تھی۔ اس روز جاگراں نالے کے پاس سیاحوں کی بھیڑ تھی۔ صائم کے والد کے پکوڑے خوب بک رہے تھے، اکثر سیاح جاگراں نالے کو پیدل عبول کرنے والے پل پر کھڑے ہو کر تصاویر بنوانے کے شائق تھے۔ 40 سے زیادہ لوگ جب یک بار پُل پر جمع ہوئے تو وہ اُن کا بوجھ برداشت نہ کر سکا۔ یوں آن واحد میں پُل نالے میں جا گرا۔ اور سیاح جن میں اکثریت نواجوانوں کی تھی، نالے کے یخ بستہ پانی اور تیز بھاو کی نذر ہو گئے۔ وہ چیخ رہے تھے، مدد کے لیے پکار رہے تھے۔

ننھا صائم اُس وقے دریا کے کنارے بیٹھے ایک گروپ کو پکوڑوں کی پلیٹیں دے کر پلٹا ہی تھا۔ کہ اُس نے پُل گرنے اور سیاحوں کی مدد کے لیے فریادیں سُنی۔ اگرچہ وہ ایک کمزور 12 سالہ بچہ تھا، لیکن پہاڑی اور نالے کے قریب کا باسی ہونے کی وجہ سے زبردست تیراک تھا۔ اُس نے موجوں میں بہتے سیاحوں کو بچانے کے لیے تیز رفتار نالے میں چھلانگ لگا دی۔ ایک سیاح کو وہ فورا ہی پانی سے باہر کھینچ لایا۔ دوسرے سیاح کو نکالتے ہوئے وہ خاصا تھک چکا تھا۔ لیکن کنارے پر پہنچنے کے بعد اُس نے دیکھا کہ ابھی کئی لوگ پانی کے اندر ڈوپ رہے ہیں۔ اُس نے ایک بار پھر چھلانگ لگادی۔

لیکن پھر وہ خود باہر نہ نکل سکا۔ ناتواں بدن کا تھکا ہارا ننھا فرشتہ اُنہیں بچاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا جنہیں وہ جانتا تک نہ تھا۔

بہادری، جرات، ایثار اور قربانی کی ایسی مثال پیش کرنا بہت ہی مشکل ہے۔ ائیے اس کی تصویر اور کارنامے کو زیادہ سے زیادہ شئیر کر کے حکومت سے ایسے بہادری کا اعلیٰ ترین اعزاز دینے کی اپیل کریں۔

 

 

 

 

. . . . . 🌹🌹🌹🌹

ملفوظات اکابرکچھ خاص وتلخ باتیں

🔖1) ماچس کی تیلی میں سر تو ہوتا ہے پر دماغ نھیں ہوتا اسی لیے زرہ سی رگڑ سے بھڑک تو اٹھتی ہے۔ پر انجام۔۔۔ اپنی ہی آگ میں جل کر خاک ہو جاتی ہے،
حاسد کا بھی کچھ ایسا ہی حال ہوتا ہے۔

🔖2 ) مینڈک کو چاہے سونےکی بنی کرسی پرہی بیٹھا دیں پر وہ چھلانگ لگا کر واپس دلدل میں ہی جانا پسند کرتا ہے ۔۔۔
پس اسی طرح کے کچھ انساں ہوتے ہیں ان کو آپ جتنی مرضی عزت افزائ دیں۔۔۔پر انھوں نے اپنے سلوک ۔۔اخلاق۔۔۔اپنے برتاو سے اپنے آپ کو کم ظرف کر کے ہی رہنا ہوتا ہے

3) جنازے میں شامل ہونے کے لیے لوگ دوسرے ملکوں سے بھی آسکتے ہیں ۔۔جبکہ فرض نماز کے لیے پاس کی مسجد میں بھی جانا مشکل لگتا ہے

🔖4) جب انسان اپنی غلطیوں کا (وکیل)اور دوسروں کی غلطیوں کا (جج) بن جائے تو فیصلے نھیں (فاصلے )ہونے لگتے ہیں۔

🔖5) ہمیں تو مردہ کو بھی سلام کہنے کی تعلیم دی گی ہے ۔۔۔

پر پتہ نھیں ہم میں یہ انا ۔۔ضد۔۔اکڑ ۔۔کیوں اگئی ہے کے زندہ لوگوں کو بھی سلام نھیں کرتے ۔اگر کرتے بھی ہیں تو مطلب تک۔

🔖6) سب کو خوش رکھنا ایسا ہے جیسے زندہ مینڈکوں کو تولنا ۔ ایک کو بیٹھاؤ تو دوسرا پھدک پڑتا ہے۔

🔖7) انسان جسم سے نہیں  اخلاق سے بڑا ہوتا

 

 

 

 

 

 

 

 

#ضرورت برائے باورچی، تنخواہ 30000، فیملی رہائش فری میڈیکل فری کھانا، فارغ وقت میں اپنا کوئی بهی کاروبار کر سکتا ہںے۔اوور ٹائم لگانے پر اضافی پیسے بهی ملیں گے

ضرورت برائے چوکیدار تنخواہ25000، فیملی رہائش فری میڈیکل فری کھانا،
، ڈیوٹی صرف 8 گهنٹے،   فارغ اوقات میں کوئی بهی بزنس کرنے کا مجاز ہے.اوور ٹائم لگانے پر اضافی پیسے بهی ملیں گے
خواہش مند حضرات رابطہ کریں!!!

🔍 #ضرورت برائے امام مسجد
👇👇👇👇
👈 ضروری کوائف
👈 درس نظامی مکمل کورس
👈 قرآن قاری عبد الباسط کی طرز پر پڑهتا ہو
👈 داڑهی لمبی ہو
👈 لباس سادہ ہو
👈 روٹی کم کهاتا ہو
👈 کهانا صرف دو وقت
👈 نیک متقی پرہیز گار ہو
👈 اللہ پر توکل کرتا ہو
👈 یعنی ختم وغیرہ اور نکاح کے پیسے نہ لے
👈 وقت کا پابند ہو
👈 چوبیس گھنٹے مسجد میں موجود ہو
👈 جنازے بهی پڑهائے
👈 بچے کے کان میں اذان بهی دے
👈 دو وقت بچوں کو قرآن پڑهائے
👈 کوئی بیمار ہںو تو اس کی تیمارداری بهی کرے
👈 کسی اور جگہ کوئی کاروبار نہ کرے اور ٹیوشن بهی نہ پڑهائے
👈 مسجد کی صفائی کا خاص خیال رکھے
👈پاجامے کے پائیچے ٹخنوں سے اوپر رکهے
👈 سر پر عمامہ باندھ کے رکهے
👈 کسی بچے کو سزا نہ دے
👈 ہر نماز کے مقررہ وقت کا پابند ہو
👈 ہر اس آدمی کی گھٹیا باتیں بھی سنے جسکو گھر میں دوسری مرتبہ سالن شناختی کارڈ دکھانے پر ملے
👈 نئے آنے والے چهوٹے چهوٹے بچوں کو مسجد میں آنے کا عادی بنانے کے لیے اپنے خرچ پر ٹافیاں بهی دے۔
👈جمعہ میں ولولہ انگیز شاندار خطاب کرے۔
👈اپنی جائزضروریات کیلۓ بھی ٹرسٹیان محترم سےاجازت ضرور لے
👈تمام۔اھلیان۔محلہ  کی سنے۔ مگر انھیں کوئی بات نہ سناۓ
👈کسی کی بات پر کوئی جواب نہ دے
👈سب کو خوش رکھے
👈اپنا سارا کام خود کرتا ہو
👈سارا الزام بھی سہتا ہو
👈ایک بلاوے پر رات کی نیند چھوڑ کر آجاتا ہو
👈ضرورت کے وقت بھی چھٹی نہ لیتا ہو
وغیرہ وغیرہ!
🔷 پُرکشش تنخواہ : 8000 روپے۔

👈 #لمحہء_فکریہ
پھر کہتے ہیں ہم پریشان کیوں ہیں
 
وارثین انبیاء کو پریشان کر کے بھلا کوئی سکون سے رہا ہے ?  پورا پڑھنےکا شکریہ ... آپ کا وقت ضائع کرنا مقصود نہیں تھا۔
بس ایک تلخ حقیقت کی نشاندھی مقصود تھی۔

 

 

 

 

 

 

 

اہم بات
 توجہ فرمائیں
اس وقت ایک ویڈیو اور پوسٹ چلائی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ گوگل پر سرچ کر کے فلاں نام آئے گا اس کو رپورٹ کریں یاد رہے گوگل پر موجود قادیانیوں کا مواد سرچ کرنے سے مزید ٹاپ سرچ رینکنگ میں آگیا،براۓ مھربانی اس مواد کے لنک کو اوپن نہ کریں۔
ایک مثال دیتا ہوں فیس بک پر موجود اینٹی اسلام اکاؤنٹ جب ہم لوگ رپورٹ کرتے ہیں تو ان اکاؤنٹ پر کوئی اثر نہیں ہوتا،نہ فیس بک ان اکاؤنٹ کو بند کرتی ہے،اس طرح گوگل یوٹیوب پر موجود کوئی بھی اینٹی اسلام مواد ہماری  رپورٹ سے بند نہیں کیا جاتا،کیونکہ یہود و نصاریٰ نے یہ تمام پلیٹ فارم بنائیں ہی اسی مقصد لیے تھے تاکہ ان کو اسلام،امت مسلمہ اور اسلامی ممالک کے خلاف استعمال کیا جائے اور یہ لوگ آسانی سے اپنا کام کر سکے، آج گوگل سرچ انجن میں پاکستان میں سب سے زیادہ قادیانیوں کا مواد سرچ کیا گیا ہے جو مزید گوگل سرچ انجن میں ٹاپ رینکنگ میں آگیا ہے،کیونکہ گوگل سرچ انجن،فیس بک،یوٹیوب پر ہم جو مواد یا نام زیادہ سرچ کریں گے وہ ٹاپ پر شو ہو گا، اور یہ ہمارے لیے نہایت افسوس کا مقام ہے، واقعی ہم لوگ بھیڑ چال چلتے ہیں جس طرف کسی نے لگا دیا ادھر لگ جاتے ہیں یہ کسی نے ایک شرارت کی جس کے بعد تمام پاکستانی بغیر سوچے سمجھے اس مواد کو سرچ کرنا اور رپورٹ کرنا شروع ہو گئے۔
اس کا درست طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ ہم لوگ اس کو ایف آئی اے سائبر کرائم اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی ای میل پر اس مواد کا لنک بھیج کر ساتھ میں ریکویسٹ کریں کہ آفیشلی طور پر فل فور یہ مواد گوگل سے ریمو کروایا جائے
اور  کسی مسلمان کو اپنے خلیفہ، رہبر، کے متعلق گوگل سے سرچ کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے؟ ہمارے سینوں میں پیوست ہے جو نہ کوئی مٹا سکتا نہ کبھی ھم بھول سکتے ہیں،پھر کس نے گوگل پر سرچ کیا ؟یہ انھوں نے خود ہی گوگل میں فیڈ کیا ہےاور انھوں نے ہی سرچ کر کے یہ بات پھیلانی شروع کر دی ہے۔
دراصل یہ دشمن کی ہی سازش ہوتی ہے کہ ایک اکاؤنٹ آتا ہے گستاخانہ مواد کے اوپر لعنت لکھ کر شیئر کرنے کی پوسٹ کرتا ہے اور ہمارے لوگ فوراً ثواب سمجھ کر شئیر کرنا شروع کر دیتے ہیں ان کا کام ہم اپنے ہاتھوں سے خود کر دیتے ہیں۔

 

 

 

 

 

 

 

شیطان دو سمتیں بھول گیا___!!
جب شیطان نے کہا کہ اے اللّٰہ ! میں اولاد آدم پر دائیں بائیں ، آگے پیچھے چاروں طرف سے حملے کروں گا۔ تو فرشتے یہ سن کر حیران ہوئے۔ اللّٰہ تعالٰی نے فرمایا..! اتنے متعجب کیوں ہورہے ہو؟ فرشتوں نے کہا:
"اے اللّٰہ ! اب تو ابن آدم کیے لئے مشکل ہوگئی ہے، وہ تو اس مردود کے ہتھکنڈوں سے نہیں بچ سکیں گے۔"

پرودگارِ عالم نے فرمایا!
'' تم اتنے متعجب نہ ہو ، اس نے چاروں سمتوں کے نام تو لئے ہیں مگر اوپر نیچے والی دوسمتوں کو بھول گیا ہے۔"

"اس لئے میرا گنہگار بندہ جب نادم اور شرمسار ہوکر میرےدر پرآئے گا اور اپنے ہاتھ مانگنے کے لئے اٹھائے گا تو چونکہ اس کے ہاتھ اوپر کی سمت اٹھیں گے،اور شیطان اوپر کی سمت اثر انداز نہیں ہوسکے گا۔ اس لئے ابھی میرے بندے کے ہاتھ نیچے نہیں جائیں گے ، میں اس سے پہلے سارے گنہاہوں کو معاف کردونگا۔

"اور اگر میرا بندہ نادم وشرمندہ ہوکر میرے در پر آکر اپنے سر کو جھکا دے گا تو چونکہ سر نیچے کی سمت کو جھکائے گا تو شیطان نیچے سمت سے اثر انداز نہیں ہوسکے گا۔ اس لئے میرا بندہ ابھی سجدہ سے سر نہیں اٹھائے گا کہ اس سے پہلے میں اس کے گناہ معاف کردونگا۔"

 

 

 

 

 

 

 

No comments:

Post a Comment